Tumgik
#afghan people
khaperai · 2 months
Text
Tumblr media
Streets of Kabul, 1966
33 notes · View notes
peopleofafghanistan · 2 years
Photo
Tumblr media
Kyrgyz women in the little Pamir.
Source: Silvia Alessi
459 notes · View notes
southasianlanguages · 2 years
Text
Resource List for Learning Dari
Hello! Do you want to learn Dari but don't know where to start? Then I've got the perfect resource list for you and you can find its link below! Let me know if you have any suggestions to improve it. Here is what the resource list contains;
"Handmade" resources on certain grammar concepts for easy understanding.
Resources on learning the script.
Websites to practice reading the script.
Documents to enhance your vocabulary.
Notes on Colloquial Language.
Music playlists
List of podcasts/audiobooks And a compiled + organized list of websites you can use to get hold of grammar!
9 notes · View notes
mlishchinska · 2 years
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media
Aghanistan von Innen und Aussen: Welten des Hindukusch 2010
8 notes · View notes
gwydionmisha · 3 months
Text
0 notes
shiningpakistan · 5 months
Text
اونے پونے افغان ہمارے کس کام کے
Tumblr media
دو ہزار دس کے سیلابِ عظیم میں چوتھائی پاکستان ڈوب گیا۔ دیہی علاقوں میں پھنس جانے والوں کے ہزاروں مویشی سیلاب میں بہہ گئے اور جو بچ گئے انھیں بھی اپنے خرچے پورے کرنے کے لیے اونے پونے بیچنا پڑا۔ سیلاب کے ماروں کے ہم زبان و ہم علاقہ و ہم عقیدہ بیوپاریوں نے مصیبت کو کاروبار میں بدل دیا۔ میں نے مظفر گڑھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں دیکھا کہ جانوروں کے بیوپاری حفاظتی بندوں پر گدھ کی طرح منڈلا رہے تھے۔ جس گائے یا بیل کی قیمت عام حالات میں پچاس ہزار روپے تھی۔ اس کی بولی پندرہ سے بیس ہزار روپے لگائی گئی۔ کوئی بھی بیوپاری پانچ ہزار کی بکری اور دنبے کا ساڑھے سات سو روپے سے زائد دینے پر آمادہ نہیں تھا۔ جبکہ مرغی کی قیمت پچاس سے ستر روپے لگائی جا رہی تھی اور سیلاب زدگان کو اس بلیک میلنگ سے بچنے کا کوئی راستہ سجھائی نہیں دے رہا تھا۔ یہ قصہ یوں یاد آ گیا کہ ان دنوں یہ خبریں تواتر سے آ رہی ہیں کہ جن افغان مہاجرین کو پاکستان میں جنم لینے والی دوسری، تیسری اور چوتھی نسل کے ہمراہ افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔ انھیں فی خاندان صرف پچاس ہزار روپے لے جانے کی اجازت ہے۔ وہ اپنے مویشی نہیں لے جا سکتے۔ 
بہت سوں نے پاکستان میں مقامی خاندانوں میں شادیاں کیں۔ ان کے بچے اور پھر بچوں کے بچے ہوئے۔ انھوں نے ٹھیلے لگائے، دوکانیں کھولیں، ٹرانسپورٹ کا کام کیا۔ بہت سے مقامی بیوپاری ان کے لاکھوں روپے کے مقروض ہیں۔ پاکستانی شہری نہ ہونے کے سبب جن مقامی لوگوں کی شراکت داری میں انھوں نے کاروبار کیا۔ ان میں سے بہت سوں نے اب آنکھیں ماتھے پر رکھ لیں۔ ان کے گھروں اور دوکانوں کی قیمت ساٹھ سے ستر فیصد تک گر چکی ہے۔ ان مہاجروں کو نہیں معلوم کہ سرحد پار پچاس ہزار روپے سے وہ کیا کام کریں گے۔ ان کی زیرِ تعلیم بچیاں افغانستان کے کس سکول میں پڑھیں گی؟ جن خاندانوں کی کفالت عورتیں کر رہی ہیں ان عورتوں کو افغانستان میں کون گھروں سے باہر نکلنے دے گا؟ یہ بھی ہو سکتا تھا کہ ان پناہ گزینوں کو تمام ذاتی سامان کے ساتھ ساتھ املاک اور کاروبار کی فروخت سے ملنے والے پیسے ہمراہ لے جانے کی اجازت دے دی جاتی۔ یہ بھی ممکن تھا کہ ان سب کو دوبارہ اٹھا کے کیمپوں میں رکھ دیا جاتا اور ان کیمپوں کی ذمہ داری مشترکہ طور پر قانون نافذ کرنے والوں اور اقوامِ متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزیناں ِ( یو این ایچ سی آر ) کے سپرد کر دی جاتی۔ اس بابت ایرانی ماڈل کا مطالعہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہ تھا۔
Tumblr media
یہ بھی ممکن تھا کہ تب تک انتظار کر لیا جاتا جب تک پاکستان سمیت عالمی برادری کابل حکومت کو سفارتی سطح پر تسلیم نہ کر لیتی۔ یا افغانستان میں انسانی حقوق کے حالات سے مطمئن نہ ہو جاتی اور اس کے بعد اقوام ِ متحدہ کے متعلقہ اداروں کے مشورے سے مہاجرین کی واپسی کی کوئی باعزت پالیسی مرتب کر کے اس پر خوش اسلوبی سے عمل کیا جاتا تاکہ بہت سے عالمی ادارے اور حکومتیں ان مہاجرین کی وطن واپسی کے بعد انھیں اپنے پاؤں پر کھڑا رہنے کے لیے کچھ نہ کچھ بنیادی سہولتیں دان کر دیتیں۔ مجھے ذاتی طور پر کسی غیرقانونی تارکِ وطن سے ہمدردی نہیں۔ مگر ہر سال لگ بھگ آٹھ لاکھ پاکستانی بھی غیرقانونی طور پر ملک چھوڑ کے یورپ اور دیگر براعظموں کا رخ کر رہے ہیں۔ جہاں رفتہ رفتہ انھیں بنیادی سہولتیں اور حقوق میسر آ ہی جاتے ہیں۔ کیا آپ نے حال فی الحال میں کبھی سنا کہ کسی مغربی ریاست نے چالیس برس سے ملک میں رہنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو اجتماعی طور پر وہاں پیدا ہونے والے بچوں اور ان کے بچوں سمیت باہر نکال دیا ہو؟ اگر مغرب بھی ایسی ہی پالیسی اپنا لے تو فوراً تنگ نظری، نسلی امتیاز، تعصب کا ٹھپہ ہم ہی لوگ لگانے میں پیش پیش ہوں گے۔
بنگلہ دیش چاہتا تو شہریت سے محروم لاکھوں اردو بولنے والے مشرقی پاکستانیوں کو بیک بینی و دو گوش ملک سے نکال سکتا تھا۔ مگر پچاس برس ہونے کو آئے یہ مشرقی پاکستانی جن کی تعداد اب چند ہزار رہ گئی ہے۔ آج بھی ڈھاکہ کے جنیوا کیمپ میں ریڈکراس کی مدد سے جی رہے ہیں۔ بنگلہ دیش لاکھوں روہنگیوں کا بوجھ بھی بٹا رہا ہے جن میں سے آدھوں کے پاس کاغذ ہی نہیں۔ اب کہا جا رہا ہے کہ بلا دستاویزات مقیم افغانوں کی بے دخلی کے بعد ان افغانوں کی باری آنے والی ہے جن کے پاس اپنی مہاجرت قانوناً ثابت کرنے کی دستاویزات موجود ہیں۔ مگر ان دستاویزات کی معیاد ہر دو برس بعد بڑھانا پڑتی ہے اور حکومتِ پاکستان کا اس بار ان کی مدت میں اضافے کا کوئی موڈ نہیں۔ حالانکہ اقوامِ متحدہ کے بقول یہ لاکھوں مہاجرین پناہ گزینیت سے متعلق انیس سو اکیاون کے بین الاقوامی کنونشن کی طے شدہ تعریف پر پورے اترتے ہیں اور انھیں ایک غیر محفوط ملک میں واپس جبراً نہیں دھکیلا جا سکتا۔ مگر پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے کسی ملک نے اس کنونشن پر دستخط نہیں کیے۔
اسی سے ملتی جلتی پالیسی اکیاون برس قبل یوگنڈا کے فوجی آمر عیدی امین نے اپنائی تھی جب انھوں نے لگ بھگ ایک صدی سے آباد نوے ہزار ہندوستانی نژاد باشندوں ( ایشیائی ) کو نوے دن میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا اور فی خاندان محض دو سو بیس ڈالر ساتھ لے جانے کی اجازت دی۔ جن پاکستانی فیصلہ سازوں نے کالعدم ٹی ٹی پی اور کابل حکومت کے خلاف غصے کو تمام افغان پناہ گزینوں پر برابر تقسیم کر کے بندر کی بلا طویلے کے سر ڈالنے کی یہ پالیسی وضع کی ہے۔ ان فیصلہ سازوں کی اکثریت کے پاس آل اولاد سمیت دوہری شہریت ہے اور یہ دوہری شہریت بھی ان ممالک کی ہے جہاں ہر سال لاکھوں غیر قانونی تارکینِ وطن پہنچتے ہیں اور وہ ایک مخصوص مدت میں متعلقہ قانونی ضوابط سے گذر کے بالاخر قانونی بنا دئیے جاتے ہیں۔ چالیس برس پہلے افغانوں کو اسلامی بھائی کہہ کے خوش آمدید کہا گیا اور ان کے کیمپ دکھا دکھا کے اور مظلومیت بیچ بیچ کر ڈالر اور ریال وصولے گئے۔ کس نے وصولے اور کہاں لگائے۔ خدا معلوم۔ جب گائے دودھ دینے کے قابل نہیں رہتی تو چارے کا خرچہ بچانے کے لیے اسے چمڑہ فروشوں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔
وسعت اللہ خان
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
risingpakistan · 5 months
Text
پاکستان کس بنیاد پر افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کر رہا ہے؟
Tumblr media
پاکستان بھر میں افغان پناہ گزینوں کی ملک بدری کا جاری عمل رکاوٹوں اور بدانتظامی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے ہر طرف مصائب و تکالیف کا سلسلہ ہے۔ مثال کے طور پر ایک نوجوان افغان کو اس کے خاندان سے الگ کر دیا گیا، جب کہ اس کی بیوی اور دو ماہ کے بچے کو کہیں اور لے جایا گیا۔ نوجوان گرنے ہی والا تھا کیونکہ کوئی اسے نہیں بتا رہا تھا کہ اس کی بیوی اور بچے کو کہاں رکھا گیا ہے۔ پولیس تشدد کے واقعات عام ہیں۔ ’ہولڈنگ سینٹرز‘ بدانتظامی، ساز و سامان سے عاری اور تشدد آمیز ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کی بےدخلی میں بدانتظامی کا یہ عالم ہے کہ دستاویزات رکھنے والے پناہ گزینوں کو بھی پکڑا جا رہا ہے، ہراساں کیا جا رہا ہے اور ہولڈنگ سنٹرز میں رکھنے کے لیے ٹرکوں پر لادا جا رہا ہے، بےبس متاثرین کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ اس سارے ذلت آمیز تماشے میں کچھ حقائق کو سہولت سے نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ کیا پاکستان میں رجسٹریشن حاصل کرنا بےگھر افراد کی ذمہ داری تھی؟ نہیں۔ یہ پاکستانی حکام کا فرض تھا کہ وہ تمام پناہ گزینوں تک پہنچیں اور انہیں عارضی شناختی دستاویزات دیں۔
ان کی رجسٹریشن کرانے میں ناکامی نظام کی ناکامی ہے، افغان مہاجرین کی نہیں۔ انہیں صرف 20 دن کا نوٹس دینا انصاف کا مذاق ہے۔ تصور کریں کہ ایک خاندان تین دہائیوں سے کسی گاؤں یا قصبے میں رہ رہا ہے اور پھر اسے 20 دنوں کے اندر سب کچھ سمیٹ کر وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت، کوئی بھی میزبان ملک کسی ایسے خاندان کو زبردستی بےدخل نہیں کر سکتا جو ظلم و ستم، عدم تحفظ یا شدید غربت یا فاقہ کشی کے خوف کی وجہ سے اپنا اصل ملک چھوڑنے پر مجبور ہوا ہو۔ افغان معیشت تباہی کا شکار ہے۔ ملک کو بین الاقوامی بینکاری اور مالیاتی نظام سے الگ کر دیا گیا ہے۔ امریکہ نے امریکی بینکوں میں موجود افغان حکومت کے چھ ارب ڈالر کے اثاثے جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکہ کے یورپی اتحادی اپنے بینکوں میں موجود افغان حکومت کے مزید دو ارب ڈالر کے اثاثے روک کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ امریکہ واضح طور پر نظام کے خاتمے کو یقینی بنانا چاہتا ہے، لیکن یہ ایسا ہدف ہے جس کے حاصل ہونے کا امکان نہیں ہے۔
Tumblr media
لیکن پاکستان اس فیصلے سے ایسا کیا حاصل کرنا چاہتا ہے جو آنے والی کئی دہائیوں تک پاکستان افغان تعلقات پر اثرات مرتب کرے گا؟ پہلی بات تو یہ واضح ہے کہ یہ فیصلہ کرنے سے پہلے کوئی مشاورت نہیں کی گئی جس کی وجہ سے افغان حکومت میں پاکستان کے خلاف اتنی دشمنی پیدا ہوئی ہے۔ اس معاملے پر سٹیک ہولڈرز سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی سیاسی جماعتوں سے جہاں زیادہ تر مہاجرین موجود ہیں۔ 15 لاکھ لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرنے والے اتنے اہم فیصلے کے فائدے اور نقصانات پر کوئی بحث نہیں ہوئی، جسے کرنے کا نگران حکومت کے پاس اختیار ہی نہیں تھا۔ پھر ایسا فیصلہ کیسے ہوا؟ افغان مہاجرین پاکستان کی معیشت پر بوجھ نہیں ہیں۔ وہ سب اپنی دیکھ بھال خود کر رہے ہیں۔ وہ کبھی ملک میں کسی منظم بدامنی میں ملوث نہیں رہے اور نہ ہی انہوں نے مقامی سیاست میں حصہ لیا ہے۔ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ انہیں مقامی کمیونٹیز سے کوئی مسئلہ نہیں ہے جنہوں نے کبھی اپنی زمینوں سے ان کی بےدخلی کا مطالبہ نہیں کیا۔
ان تمام برسوں میں مقامی لوگوں اور افغانوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی رہی ہے۔ اور اب، اس قدر اچانک بےبس افغانوں پر آسمان ٹوٹ پڑا ہے، حالانکہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مہاجرین میں سے کوئی بھی سرحد پر حملوں میں ملوث رہا ہو۔ یہ حملے داعش یا تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی طرف سے کیے جا رہے ہیں اور وہی ان کی ذمہ داری قبول کرتے آئے ہیں۔ طالبان حکومت اس ناروا سلوک اور اسلام آباد کے معاندانہ رویے کو قبول نہیں کرے گی۔ کابل اس غیر ضروری، غیر منصفانہ علیحدگی کے ساتھ مفاہمت نہیں کرے گا۔ کیا پاکستان میں رجسٹریشن حاصل کرنا بےگھر افراد کی ذمہ داری تھی؟ نہیں۔ یہ پاکستانی حکام کا فرض تھا کہ وہ تمام پناہ گزینوں تک پہنچیں اور انہیں عارضی شناختی دستاویزات دیں۔ پاکستانی حکومت نے ایک ہی جھٹکے میں ہمدردی، حمایت اور تعاون کے تمام جذبات کو ہوا میں پھینک دیا ہے جس کے بعد ایک نئی حرکیات نے جنم لیا ہے۔ اب ایک دیوانگی اور غلط سوچ پر مبنی فیصلے کے ذریعے نئی تاریخ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ افغان حکومت سے اس کی ٹوٹی پھوٹی معیشت اور نظام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ افغانستان کے سخت موسمِ سرما میں پاکستان سے واپس آنے والوں کو پناہ، خوراک، پانی اور ادویات فراہم کرنے کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالے۔ ان لاکھوں غریبوں کے مصائب اور حالت زار کی یاد تادیر زندہ رہے گی۔
رستم شاہ مہمند 
(رستم شاہ مہمند افغانستان اور وسط ایشیا کے امور کے ماہر ہیں۔ انہوں نے افغانستان میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ایک دہائی تک چیف کمشنر مہاجرین کے عہدے پر بھی فائز رہے۔)
 بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
sleepybookdragon · 2 years
Text
The librarian who defied the Taliban - BBC News
0 notes
imranhalim003 · 2 years
Text
Tumblr media
1 note · View note
Text
Taliban Appeals for International Support
Taliban in Afghanistan have appealed for international support after an earthquake killed at least a thousand people and injured another fifteen hundred both of those numbers are likely to rise over the coming days the earthquake struck the Paktika province which is on the border with Pakistan about 30 miles from the city of coast it happened in the early hours of wednesday morning local time Afghanistan is particularly vulnerable to earthquakes because of the geological fault lines which cross the country the earth quake measured 6.1 in magnitude damaging thousands of homes in one of the world's poorest countries. 
1 note · View note
dedaandsons · 2 years
Text
Taliban shuts “Afghan human rights body” calls it unnecessary!
18-05-2022; 
Story: Taliban shuts “Afghan human rights body” calls it unnecessary;
Full read: https://dedaandsons.com/taliban-shuts-afghan-human-rights-body-calls-it-unnecessary.htm
1 note · View note
khaperai · 20 days
Text
Tumblr media
Nomadic Kuchi women and girls near a Mosque on the outskirts of Herat, Afghanistan 1973
17 notes · View notes
peopleofafghanistan · 2 years
Photo
Tumblr media
A teacher at his board.
Source:  Global Hope Network International
425 notes · View notes
southasianlanguages · 2 years
Text
Resource List for Learning Balochi
Hello! Do you want to learn Balochi but don't know where to start? Then I've got the perfect resource list for you and you can find its link below! Let me know if you have any suggestions to improve it. Here is what the resource list contains;
"Handmade" resources on certain grammar concepts for easy understanding.
Resources on learning the script.
Websites to practice reading the script.
Documents to enhance your vocabulary.
Notes on Colloquial Language.
Music playlists
List of podcasts/audiobooks And a compiled + organized list of websites you can use to get hold of grammar!
0 notes
dashingwishes · 1 year
Text
Eid Mubarak everyone may all of our prayers be accepted & also remember to always be kind & don’t forget spend time with your loved ones, eat well and enjoy! 🌙 💖✨
391 notes · View notes
redvelvetwishtree · 6 months
Text
Tumblr media
What I've been asking for a while now!! You all love watching animes and reading and watching stuff with such themes but can't seem to understand it now that it's really happening.
Given how obsessed western media and Israel were with the "bUt h@m@s" narrative this time, it makes it plenty obvious that ham@s is no longer the t€rr0r1st body that Israel once empowered and enabled it to be. It's just people/freedom fighters wanting their land back after they've experienced decades of similar barbarity it appears.
And how anyone thinks Palestinian people will come out of the current massacre, mass murder and cruelty all chill and cool is beyond me. Do you seriously expect they won't want to avenge their loved ones after the stuff Israel did to their families??? The school year in Gaza had to be ended because all kids were DEAD. Entireeee family lines have been wiped out. Their hospitals, refugee camps, bakeries, schools everything has been turned to dust. Their internet and phones were cut off while aid was refused entry and all of this is stuff you can read without crying, and feeling sick I haven't listed the stomach turning shit yet.
Oh btw are you all still seriously believing that Israel is out there doing you a favour by t@rgEt1ng h@m@s? They're just killing and slaughtering and destroying so they can expand their colonized land later (this has been said by Israeli politicians and people). Also, they don't care about hostages from their country so before demanding their release from h@mas, talk to Israel.
And what happens when they're done getting rid of h@m@s which I know they're not doing that but still? Palestinians will thank them and carry on with their lives? What have you all been encouraging and celebrating Ukrainians for? Why doesn't that same logic apply here? You don't expect one ounce self-defence from Palestine later??? After alllll that was done?? Get your brain checked.
138 notes · View notes