بمطابق حدیث مجدد ہر صدی کے آغاز میں ظاہر ہوتا ہے اور زمانے کے تقاضوں کے عین مطابق از سرِ نو دین کی تکمیل کرتا ہے۔ اہلِ نظر و اہلِ حق جانتے اور مانتے ہیں کہ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہی مجددِ دین ہیں۔
مکمل مضمون کے مطالعہ کے لیے دیے گئے لنک کو وزٹ کیجئے
امامِ اعظم امام ابو حنیفہؒ علمِ تفسیر و حدیث، علمِ کلام ، علم ِتصوف اور علم فقہ و فتاویٰ میں غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک تھے۔ ان کے ہم عصروں میں ان کاکوئی ثانی نہیں تھا۔ انہی غیر معمولی خوبیوں کی بدولت آپ نے امامِ اعظم کا لقب پایا۔ آپؒ کے متعلق مضمون کے مطالعہ کے لیے یہ لنک وزٹ کریں۔
امامِ اعظم امام ابو حنیفہؒ علمِ تفسیر و حدیث، علمِ کلام ، علم ِتصوف اور علم فقہ و فتاویٰ میں غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک تھے۔ ان کے ہم عصروں میں ان کاکوئی ثانی نہیں تھا۔ انہی غیر معمولی خوبیوں کی بدولت آپ نے امامِ اعظم کا لقب پایا۔
امامِ اعظم امام ابو حنیفہؒ علمِ تفسیر و حدیث، علمِ کلام ، علم ِتصوف اور علم فقہ و فتاویٰ میں غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک تھے۔ ان کے ہم عصروں میں ان کاکوئی ثانی نہیں تھا۔ انہی غیر معمولی خوبیوں کی بدولت آپ نے امامِ اعظم کا لقب پایا۔
کچھ لوگ غیبت کرنے کے بعد خود کو مطمئن کرنے کے لیے کہتے ہیں ’ہم سچ کہہ رہے ہیں۔‘ حضرت مفتی احمد یار خانؒ فرماتے ہیں: غیبت Gheebat سچے عیب بیان کرنے کو کہتے ہیں اور بہتان جھوٹے عیب بیان کرنے کو کہتے ہیں۔ غیبت ہوتی سچ ہے مگر حرام ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک کو وزٹ کریں۔
دین اور مذہب میں بنیادی فرق یہ ہے کہ دین ِکامل میں عملی و حقیقی زندگی میں رہنمائی بذریعہ انبیا وحیِ الہٰی کی صورت میں حاصل ہوتی ہے۔ جبکہ مذاہب جو کہ خود ساختہ طور پر وجود میں آتے ہیں اس لیے ان کے اندر عملی زندگی میں رہنمائی عقلِ عام سے حاصل ہوتی ہے۔