Tumgik
#zardari
pressnewsagencyllc · 21 days
Text
Pakistan's president Zardari condemns 'baseless and unsubstantiated' accusations against army - Times of India
Zardari expressed concern over accusations against the Army, discussing its role in counter-terrorism and development. Imran Khan’… Read More Zardari expressed concern over accusations against the Army, discussing its role in counter-terrorism and development. Imran Khan’s party attacked the Army’s role, emphasizing social well-being, dedication to national progress, and commitment against…
View On WordPress
0 notes
peghamnetwork-blog · 1 year
Text
پاکستانی فوج
پاکستانی فوج                                                 Pakistan army تشکیلِ پاکستان(1947) سے لیکر عمران خان کی حکومت(2022) کو ناجائز حربوں سے گرانے تک پاکستانی فوج کا پاکستانی سیاست میں انتہائی بھیانک، شرمناک اور تباہ کن کردار رہا ہے! پدرِ ملت کی انتھک محنتوں سے جو ریاست پاکستان کی صورت میں تشکیل پائی اسکی تقسیم ہی غلط تھی، یوں اس غلط تقسیم کو ئی 70 سال بعد انگریز خود اس بات کا اظہار کرنے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
advumarmumtaz · 2 years
Photo
Tumblr media
#zardari https://www.instagram.com/p/CgZcw6oq4vj/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
nervoustoadcloudbat · 2 years
Photo
Tumblr media
yeh bahadur nahi chalak hai .... yeh nar nahi darpook hai... Awam asae dramae bazoo cey hoshiyar rahae. #zardari #bilawal #drama #imrankhanpti #importedgovernmentnamanzoor https://www.instagram.com/p/CehPPknokgT/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
globalcourant · 2 years
Text
Unhappy with Sindh govt's response, MQM-P complains to Asif Zardari
Unhappy with Sindh govt’s response, MQM-P complains to Asif Zardari
PPP Chairman Bilawal Bhutto Zardari and former president met an MQM delegation at Zardari House in Islamabad on March 14, 2022.— Twitter/PPP MediaCell KARACHI: MQM-P, a key member of the ruling alliance, has expressed its disappointment over the non-cooperation of the Sindh government towards the understanding reached with the party for cooperation against the Imran Khan-led government ahead of…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
asadfangirlbitxh · 7 months
Text
I loved about Sex Education Season 4
1) Jackson whooped for Otis
2) Otis and Joy
3) Cal deciding to go to Otis
4) Eric calling Otis Oatcake
5) Mr Groff working on himself
6) Jackson trying to help Otis in the gym ( even if he says he doesn't like him after)
7) Jackson saying Otis is good at being a sex therapist
8) Hannah Gadsby Appearance
9) Mr Groff apologising to Adam
10) Isaac's face everytime Aimee said something
11) Everytime Adam, Aimee or Eric were on screen
12) Ruby being an icon
13) Queer Friend Groups ruling the school
14) Adam Coming out to Mr. Groff and Mr. Groff being such a dad about it
15) Otis trying to dress up for queer night
16) Otis staying with Ruby because her dad left
17) Cal and Aisha
18) Aimee and Otis waiting outside for Maeve and bonding
19) Adam and the horse finally getting along
20) Aimee making cupcakes for Maeve
21) Eric and the soup kitchen
22) Adam and Ruby watching the same shows
23) Aimee inviting the Moordale Crew and them showing up
24) Eric smiling when he found out Adam works with horses
25) Isaac finding Maeve and standing up for Aimee
26) O being vulnerable
27) MAEVE AND JEAN
28) Jackson being there for Viv
29) Students standing up for Isaac and Aisha
30) All students rallying to find Cal
31) Eric's Speech
32) Aimee and Isaac being there for Viv
33) Eric and Jackson being there for Cal
34) The fact that nepo baby Ellen helped Maeve
35) Joanne and Jean <3
36) AIMEEEE BURNING THOSE JEANS
37) Melon being worth 125 pounds
38) FOR CAL (the whole benefit)
39) Otis redeeming himself <3
40) RUBY IN HER OUTFITS !! ICON
41) ERIC'sMAKE UP AND LOOKS
42) Groff family watching TV for a bit
43) Maeve getting her dream
44) Maeve's letter :(
Things I didn't like
The lack of interaction between the Moordale Students
Eric uninviting Otis
No Closure for Ola, Lily and Jakob
I miss Ola and Adam
Adam not mixing with Moordale kids as much
Joanna ruining the OTIS-MAEVE Date
Beau and Viv
Anything with Abbi (she redeems herself at the end but idk I still found her grating)
The fact that this is the first time MAEVE HAS MET JEAN
Adam looking at Eric and Eric looking at Otis :(
Otis and Maeve breaking up (It's realistic and makes sense but it hurt my heart)
Otis acting like a child with his mum and Ruby
Mr Molloy
Otis not apologizing to Ruby
Jackson's DAD
42 notes · View notes
emergingpakistan · 25 days
Text
پرانے چہرے، نئی وزارتیں
Tumblr media
شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے چند روز بعد آصف علی زرداری نے صدرِ مملکت کے عہدے کا حلف اٹھایا جس نے ملک میں ایک ناقابلِ یقین صورتحال پیدا کی ہے۔ دو حریف اب سمجھوتے کے بندھن میں بندھ چکے ہیں۔ انتخابی نتائج نے دونوں کو مجبور کر دیا کہ وہ حکومت کی تشکیل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ اقتدار کی تقسیم کا نیا نظام پاکستان کی سیاست کی عجیب و غریب صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ جتنی زیادہ چیزیں بدلتی ہیں، اتنی ہی زیادہ وہ ایک جیسی رہتی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اچھی آئینی پوزیشن لے کر بھی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے جوکہ نئے حکومتی نظام کے عارضی ہونے کا اشارہ ہے۔ رواں ہفتے حلف اٹھانے والی 19 رکنی وفاقی کابینہ میں 5 اتحادی جماعتوں کی نمائندگی بھی شامل ہے۔ ان میں سے زیادہ تر وہی پرانے چہرے تھے جن سے تبدیلی کی امید بہت کم ہے۔ نئے ٹیکنوکریٹس کے علاوہ، وفاقی کابینہ میں زیادہ تر وہی پرانے چہرے ہیں جو گزشتہ 3 دہائیوں میں کبھی حکومت میں اور کبھی حکومت سے باہر نظر آئے۔ ان میں سے اکثریت ان کی ہے جو پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی ایم) کی سابق حکومت کا بھی حصہ تھے۔ تاہم سب سے اہم نئے وزیرخزانہ کی تعیناتی تھی جوکہ ایک مایہ ناز بین الاقوامی بینکر ہیں۔ محمد اورنگزیب کی کابینہ میں شمولیت نے ’معاشی گرو‘ اسحٰق ڈار سے وزارت خزانہ کا تخت چھین لیا ہے۔
بہت سے لوگوں کے نزدیک اسحٰق ڈار کے بجائے ٹیکنوکریٹ کو وزیرخزانہ منتخب کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے سائے سے باہر آرہے ہیں۔ یہ یقیناً مشکلات میں گھری پاکستانی معیشت کے لیے اچھی نوید ہے۔ اس کے باوجود نئے وزیر کے لیے چینلجز پریشان کُن ہوں گے۔ معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کے لیے پاکستان کو اہم اصلاحات کی ضرورت ہے۔ لگتا یہ ہے کہ وزیراعظم کے ایجنڈے میں معیشت سرِفہرست ہے اور ایسا بجا بھی ہے۔ کابینہ کے ساتھ اپنے پہلے خطاب میں شہباز شریف نے کچھ ایسے اقدامات کو ترجیح دی جن سے ان کی حکومت کو حالات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ لیکن موجودہ بحران کے پیش نظر یہ اتنا آسان نہیں ہو گا کیونکہ ہماری معیشت پہلے ہی اندرونی اور بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دب چکی ہے۔ اس کے لیے یقینی طور پر کوئی فوری حل دستیاب نہیں۔ اگلے چند مہینوں میں اقتصادی محاذ پر جو کچھ ہونے جارہا ہے اس سے کمزور مخلوط حکومت کے لیے صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔ نئے وزیر خزانہ کا پہلا کام نہ صرف آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی آخری قسط کے اجرا کو یقینی بنانا ہے بلکہ 6 ارب ڈالرز کے توسیعی فنڈز پر بات چیت کرنا بھی ان کے ایجنڈے میں شامل ہو گا کیونکہ یہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
Tumblr media
کمرشل بینکاری میں مہارت رکھنے والے نئے وزیرخزانہ کا یہ پہلا امتحان ہو گا۔ معاملہ صرف آئی ایم ایف معاہدے تک محدود نہیں بلکہ انہیں قرضوں کی شرح میں کمی اور ریونیو بیس کو بڑھانا بھی ہو گا۔ مشکل حالات متزلزل نظام کے منتظر ہیں۔ ایک اور دلچسپ پیش رفت میں اسحٰق ڈار کو ملک کا وزیر خارجہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس سے عجیب و غریب صورتحال اور کیا ہو گی کہ خارجہ پالیسی کے امور کا ذمہ دار ایک ایسے شخص کو بنا دیا گیا ہے جو اکاؤنٹینسی کے پس منظر (جو بطور وزیرخزانہ ناکام بھی ہو چکے ہیں) سے تعلق رکھتا ہے۔ تیزی سے تبدیل ہوتی ہمارے خطے کی جغرافیائی سیاست میں پاکستان کو پیچیدہ سفارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک تجربہ کار شخص کی ضرورت ہے۔ یقینی طور پر اسحٰق ڈار وہ شخص نہیں جنہیں یہ اعلیٰ سفارتی عہدہ سونپا جاتا۔ یہ وہ آخری چیز ہونی چاہیے تھی جس پر نئی حکومت کو تجربہ کرنا چاہیے تھا۔ لگتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اپنے سب سے قابلِ اعتماد لیفٹیننٹ کو ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ اسحٰق ڈار جو مسلم لیگ (ن) کے سینیئر ترین قیادت میں شامل ہیں، وہ نئی حکومت میں دوسرے سب سے طاقتور عہدیدار ہوں گے۔ ماضی میں بھی اتحادی جماعتوں سے بات چیت کرنے میں انہوں نے کلیدی کردار ادا کیا۔
جہاں زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کے وزرا پی ڈی ایم حکومت میں کابینہ کا حصہ بن چکے ہیں وہیں محسن نقوی کی بطور وزیرداخلہ تعیناتی اتنا ہی حیران کن ہے جتنا کہ ڈیڑھ سال قبل نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر ان کی تقرری تھی۔ دلچسپ یہ ہے کہ ان کا تعلق مسلم لیگ (ن) یا کسی اتحادی جماعت سے نہیں لیکن اس کے باوجود انہیں کابینہ کے اہم قلمدان کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ ملک کے کچھ حصوں میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی اور بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کے درمیان وزارت داخلہ اہم ترین وزارت ہے۔ اس سے ان قیاس آرائیوں کو بھی تقویت ملی کہ ان کی تقرری کے پیچھے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے۔ فوج کی قیادت کے ساتھ محسن نقوی کے روابط کا اس وقت بھی خوب چرچا ہوا تھا جب وہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔ وہ اپنے نگران دور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف پنجاب میں سنگین کریک ڈاؤن کی وجہ سے بھی بدنام ہوئے۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے کو عملی طور پر ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کر دیا تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ انہیں عوامی سیکیورٹی کے اعلیٰ عہدے سے نوازا گیا۔ محسن نقوی کی بطور وزیر داخلہ تقرری، اہم سرکاری عہدوں پر تقرریوں میں اسٹیبلشمنٹ کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کی طرف نشاندہی کرتا ہے۔
اتنے کم وقت میں میڈیا ہاؤس کے مالک سے اہم حکومتی وزیر تک ان کا سفر کافی حیران کُن ہے۔ دوسری طرف انہیں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدے پر بھی برقرار رکھے کا امکان ہے اور وہ سینیٹ کی نشست کے لیے کھڑے ہوں گے۔ یہ دیکھنے کے لیے انتظار کرنا ہو گا کہ وہ مزید کتنا آگے جاتے ہیں۔ ابھی صرف کچھ وفاقی وزرا نے حلف اٹھایا ہے۔ کابینہ میں مزید تقرریاں ہوسکتی ہیں کیونکہ وزیراعظم کو اپنی حکومت کی بقا کو یقینی بنانے کے لیے تمام اتحادی جماعتوں کی تعمیل کرنا ہو گی۔ صرف امید کی جاسکتی ہے کہ یہ کابینہ پی ڈی ایم حکومت جتنی بڑی نہیں ہو گی جس میں 70 وزرا، وزرائے مملکت اور مشیر شامل تھے جس کے نتیجے میں قومی خزانے پر بوجھ پڑا۔ 18ویں ترمیم کے بعد بہت سے محکموں کی صوبوں میں منتقلی کے باوجود کچھ وزارتیں وفاق میں اب بھی موجود ہیں جو کہ عوامی وسائل کے لیے نقصان دہ ہیں۔ سب سے اہم، ملک کو آگے بڑھنے کے لیے سیاسی استحکام کی ضرروت ہے۔ نومنتخب قومی اسمبلی کی قانونی حیثیت کا سوال نئی حکومت کو اُلجھائے رکھے گا۔ 
اپوزیشن کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال پہلے سے عدم استحکام کا شکار سیاسی ماحول کو مزید بگاڑ دے گا۔ حکومت کی جانب سے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے کوئی اقدام اٹھانے کا اشارہ نہیں مل رہا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران پنجاب میں پی ٹی آئی کے مظاہروں میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔ معیشت اور گورننس براہ راست سیاسی استحکام سے منسلک ہیں لیکن یہ اقتدار میں موجود قوت یہ اہم سبق بھلا چکی ہے۔
زاہد حسین 
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
n7india · 1 month
Text
Pakistan की प्रथम महिला बनेंगी राष्ट्रपति जरदारी की बेटी आसिफा भुट्टो
Islamabad: पाकिस्तान के राष्ट्रपति आसिफ जरदारी (Pakistan President Asif Zardari) ने अपनी 31 वर्षीय बेटी आसिफा भुट्टो (daughter Asifa Bhutto) को औपचारिक रूप से देश की प्रथम महिला (formally the first lady of the country) का दर्जा देने का निर्णय लिया है। यह जानकारी एक मीडिया रिपोर्ट में दी गई है। प्रथम महिला का दर्जा आमतौर पर राष्ट्रपति की पत्नी को मिलता है लेकिन साल 2007 में उनकी पत्नी और…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pressnewsagencyllc · 20 hours
Text
Pakistan and Iran vow to enhance efforts at a 'united front' against Afghanistan-based militants
ISLAMABAD (AP) — Neighbors Pakistan and Iran on Wednesday pledged to enhance efforts at a “united front” against Afghanistan-based militants, saying their presence poses a serious threat to regional and global security. The countries, which share a long and porous border, made the commitment in a joint statement issued after a three-day visit by Iran’s President Ebrahim Raisi to Islamabad. The…
View On WordPress
0 notes
taazanewslive24 · 2 months
Text
भ्रष्टाचार-मर्डर के आरोप में 11 साल जेल में रहे, अब पाकिस्तान के 14वें राष्ट्रपति बने आसिफ अली जरदारी
भ्रष्टाचार-मर्डर के आरोप में 11 साल जेल में रहे, अब पाकिस्तान के 14वें राष्ट्रपति बने आसिफ अली जरदारी
View On WordPress
0 notes
prabodhjamwal · 2 months
Text
Election Outcome In Pakistan: Opportunities And Challenges
Election cycle in Pakistan reflects a broader historical pattern of political maneuvering, establishment influence and cyclical redemption of politicians. Justice (retd.) Manzoor Gilani* The Election Commission of Pakistan conducted the 16th National Assembly and Provincial Assemblies elections on February 8, spending an estimated 42.5 billion rupees in the process. However, the result has…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
jobsinfoandnewsupdate · 4 months
Text
Pakistan General Election 2024
General election are going to be held in February 2024 in Pakistan. It should be remembered that before this, the general elections were held on 25 July 2018. In which three major parties of Pakistan participated, namely Pakistan Muslim League-N, Pakistan Tehreek-e-Insaf, and Pakistan Peoples Party. But the Pakistan Tehreek-e-Insaf won 149 seats in the National Assembly While the Pakistan Muslim…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shiningpakistan · 4 months
Text
ذوالفقار علی بھٹو سزائے موت ریفرنس کیا ہے؟
Tumblr media
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی درخواست پر پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت براہِ راست نشر کی جا رہی ہے۔ آخر یہ ذوالفقار علی بھٹو سزائے موت ریفرنس کیا ہے، یہ کیس کیوں اور کس آرٹیکل کے تحت دائر کیا گیا اور اس کیس میں پوچھے گئے 5 اہم سوالات کیا ہیں؟ یہ تمام تفصیلات درج ذیل ہے۔
آرٹیکل 186 ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس یا ذوالفقار علی بھٹو سزائے موت ریفرنس کیا ہے، یہ جاننے سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ قومی آئین کا آرٹیکل 186 کیا ہے۔ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 186 کے مطابق صدرِ مملکت کسی بھی وقت اگر یہ سمجھیں کہ کسی عوامی اہمیت کے حامل سوال پر سپریم کورٹ سے رائے حاصل کرنے کی ضرورت ہے تو وہ اس سوال کو رائے لینے کے لیے عدالت عظمیٰ کو بھجوا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ اس سوال پر غور کرنے کے بعد اپنی رائے صدرِ مملکت کو بھجوا دے گی۔
Tumblr media
ذوالفقار علی بھٹو سزائے موت ریفرنس 12 برس قبل 2011ء میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 186 کے تحت بھٹو کی عدالتی حکم سے پھانسی کے فیصلے پر ایک ریفرنس دائر کیا تھا۔ اس کیس کی پہلی سماعت 2 جنوری 2012ء کو جبکہ آخری 12 نومبر 2012ء کو ہوئی۔ پہلی 5 سماعتیں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں 11 رکنی لارجر بینچ نے کی تھیں۔ آخری سماعت کے 8 چیف جسٹس اپنی ملازمت پوری کر چکے مگر کسی نے بھی اس صدارتی ریفرنس کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا۔ ریفرنس میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس نسیم حسن شاہ کے بیان کو بنیاد بنایا گیا جس میں اعتراف کیا گیا تھا کہ بھٹو کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے بینچ پر جنرل ضیاء الحق کی حکومت کی طرف سے دباؤ تھا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھٹو کے خلاف قتل کے مقدمے کی سماعت سیشن کورٹ میں ہونے کی بجائے لاہور ہائی کورٹ میں کرنا غیر آئینی تھا۔
صدارتی ریفرنس میں پوچھے گئے 5 اہم سوال مذکورہ کیس میں سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے پوچھے گئے سوالات یہ ہیں۔ 1۔ ٹرائل آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق کے مطابق تھا؟ 2- سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالتی نظیر کے طور پر سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس پر آرٹیکل 189 کے تحت لاگو ہو گا؟ اگر نہیں تو اس فیصلے کے نتائج کیا ہوں گے؟ 3- سزائے موت سنانا منصفانہ فیصلہ تھا؟ فیصلہ جانبدارانہ نہیں تھا؟ 4- سزائے موت قرآنی احکامات کے مطابق درست ہے؟ 5- فراہم کردہ ثبوت اور شہادتیں سزا سنانے کے لیے کافی تھیں؟
واضح رہے کہ سابق صدر زرداری کے اس صدارتی ریفرنس کے سوالوں کے جوابات کی تلاش کے لیے قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالتِ عظمیٰ کا 9 رکنی لارجر بینچ ذوالفقار علی بھٹو قتل کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ سپریم کورٹ کی یہ کارروائی سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اور یو ٹیوب چینل پر براہِ راست نشر کی جا رہی ہے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
bharatlivenewsmedia · 2 years
Text
India slams Pakistan for 'unwarranted remarks' after FM Bilawal Bhutto Zardari rakes up Kashmir at UNSC
India slams Pakistan for ‘unwarranted remarks’ after FM Bilawal Bhutto Zardari rakes up Kashmir at UNSC
India slams Pakistan for ‘unwarranted remarks’ after FM Bilawal Bhutto Zardari rakes up Kashmir at UNSC India’s decision evoked strong reactions from Pakistan, which downgraded diplomatic ties and expelled the Indian envoy. India’s decision evoked strong reactions from Pakistan, which downgraded diplomatic ties and expelled the Indian envoy. Go to Source
View On WordPress
0 notes
multithinker · 6 months
Text
Navigating Challenges in Pakistan: A Citizen's Perspective
I am a Pakistani citizen, and I find myself in a precarious situation, facing challenges that extend beyond unemployment and housing instability. My concerns encompass not only the scarcity of job opportunities but also the daunting requirements set by employers during the hiring process. I hold a degree, with 17.5 years of education under my belt, and yet I struggle to secure employment. Many…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gwydionmisha · 1 year
Link
1 note · View note