Bas Sahare Dhundte Hai Dukho Ko Kam Krne Ke Liye, Lekin Tootne Ka Dukh Kabhi Khatam Nahi Hota Hai!
Agar Hum Kabhi Mud Ke Dekhe To Hamara Dil Usi Muqaam Par Ek Chote Ziddi Bacche Ki Tarah Khada Hota Hai Jahan Hum Toote Thein.
Is Ummid Kiye Sath Ki Shyad Wo Hame Dubara Se Jod De Jisne Tooda Tha, Kyuki Uss Ke Siwa Dukho Ka Madawa Ho Hi Nahi Paata, Kehne Ko To Hum Aage Badh Jaate Hai Lkin Sach Me Aisa Hota Hai?
اے رب، اے راستے کی تنہائی میں روح کے ساتھی، اور اے دنوں کے اندھیروں میں حفاظت کے لنگر، ہمیں مایوسی سے بچا، ہمارے عزم کو تازہ کر، ہمارے اندھیروں کو روشن کر، ہماری بصیرت کو روشن کر، ہمیں فضل عطا کر کہ ہم ہیں گننے سے قاصر، تیرا شکر ادا کرنے اور تیری اچھی عبادت کرنے میں ہماری مدد فرما، ہمارے دنوں کو نعمتوں اور سکون سے بھر دے، کچے راستوں سے بچیں، اور اپنی طرف ہماری رہنمائی فرما، تو بہت مہربان ہے۔
O Lord, O companion of the soul in the loneliness of the road, and O anchor of safety in the darkness of days, guard us from our despair, renew our resolve, enlighten our darkness, enlighten our insights, grant us bounties that we are unable to count, help us to thank You and worship You well, make our days fraught with blessings and tranquility, avoid bumpy roads and guide us to You, You are the Most Merciful. Knowing
* يمكنك أن تشعر بالرضا عن الشخص المفضل لديك ولكن لا يمكنك أن تكتفي بالشخص الذي تحبه لأن هناك فرقًا بين الإعجاب والحب ، فالإعجاب يتغير باستمرار ولكن الحب لا يتغير.
*پسندیدہ شخص سے بھی دل بھر سکتا ہے مگر جس سے محبت ہو اُس سے دل نہیں بھر سکتا کیونکہ پسند اور محبت میں فرق ہوتا ہے پسند بدلتی رہتی ہے لیکن محبت نہیں بدلتی۔
*You can get satisfied with your favorite person but you can't get satisfied with the one you love because there is a difference between liking and love, liking keeps changing but love doesn't.
تم اتنی دور ہو جیسے کسی اور کہکشاں میں ستارے، اور اتنے قریب کہ تم میرے اندر ہو، اور اسی لیے تمہیں لکھ رہا ہوں.. کیونکہ میری زندگی مختصر ہے اور میرے دل میں محبت بہت عرصے سے زندہ ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ وہ برابر ہوں شاید میرے الفاظ ابدیت لکھیں
میں اس لیے لکھتا ہوں کہ میں مسلسل سوچ رہا ہوں، اور اگر میں خیالات کو نہ لکھوں تو وہ مجھے ڈبو دیں گے۔
میں اس لیے لکھتا ہوں کہ میں تم سے اپنے اندر کی سنجیدگی اور مزاح کے درمیان زندگی کے دوغلے پن سے زیادہ پیار کرتا ہوں، میں تمہارے اور اپنے درمیان فاصلہ پیدا کرنے کے لیے اور دوسروں کو اس سے دور کرنے کے لیے لکھتا ہوں، کیونکہ مجھے زیادہ بات کرنا پسند نہیں ہے، اور لکھنا مجھے بنا دیتا ہے۔ میں اس لیے لکھتا ہوں کہ میں تمہیں اپنے ساتھ چاہتا ہوں، چاہے وہ کاغذ ہی کیوں نہ ہو، میں اپنی عجیب حقیقت کو تھوڑا سا بھلانے کے لیے لکھتا ہوں، میں تمہیں سوچنے کے لیے لکھتا ہوں، تاکہ تم مجھ سے محبت کرو، دل کھلتا ہے اور میری روح ہلکی ہو جاتی ہے اور پھر اڑ جاتی ہے، میں آپ کے ساتھ اپنی تنہائی بانٹنے کے لیے لکھتا ہوں، تاکہ ہم اکیلے ہوں، میں اس لیے لکھتا ہوں کہ لوگ مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میں آپ سے محبت کرتا ہوں، کیونکہ زندگی مجھ سے پیار کرتی ہے اور میں نے اس سے پیار کیا کیونکہ میں ستاروں کو دیکھتا ہوں۔ کہ کوئی اور نہ دیکھے، کیونکہ میرے پاس ایک چاند ہے جسے کوئی اور نہیں دیکھ سکتا، کیونکہ میں تم سے پیار کرتا ہوں اور نہ میں تم سے پیار کرتا ہوں، میں اس لیے لکھتا ہوں کہ میں مکمل پاگل اور مکمل ہوش میں ہوں، اور یہ الجھن ہے، اور لکھنا میری الجھن کو دور کرتا ہے۔ میں اپنے آپ کو بچانے کے لیے لکھتا ہوں اور آپ کی طرف رجوع کرتا ہوں.. میں آپ کو لکھتا ہوں خواہ الفاظ سب کچھ بیان نہ کریں، کیونکہ صرف دل کرتا ہے۔
And the best wishes remain: that each of us finds someone who can reside with him and with whom, with whom we start and end, that we do not suffer from loss again, and that we do not feel the difficulty of resorting to those who do not belong to us... who remains as we knew him the first time, that we do not cut off A whole road with someone, then we discover that our lives have been scattered for nothing..!!
कुछ अधूरा सा महसूस हो रहा है,
पहले भी होता था मगर,
आज थोड़ा ज्यादा हो रहा है।
अधूरापन यह है की,
सबर अब खत्म होता जा रहा है,
हिम्मत जवाब देने लगी है और,
सपने अब टूटते हुए नज़र आ रहे है।
अधूरापन यह भी है की,
मैं हार मानने को त्यार नहीं हूं,
रोती हूं पर मैं अभी भी दिल से बेकार नहीं हूं।
अधूरापन कुछ ऐसा भी है की,
चलती जा रही हूं मगर,
मंजिल दिखाई नहीं देती,
थक के चूर हो चूकी हूं मगर,
रुकने को मै राज़ी भी नहीं होती।
ना जाने कैसी समस्या है,
कुछ पूरा सा अधूरापन है,
सब चल रहा है पर,
सब रुका हुआ है।
अब इस अटपटी कविता को,
मै पूरा नहीं करना चाहती,
इसको भी अपने अधूरेपन के जैसा,
अधूरा छोड़ देना चाहती हूं।
“Tumhara hijr mana lun ? Agar ijazat ho .. Main dil kisise laga lun ? Agar ijazat ho .. Tumhare baad, bhala kya hain waada-o-paiman ? Bas apna waqt ganva lun ? Agar ijazat ho .. Tumhare hijr ki, shab-ha-e-kar mein, jaana .. Koi charagh jala lun ? Agar ijazat ho .. Junoon wahi hai, wahi main, magar hai shehr naya, Yahan bhi shor macha lun ? Agar ijazat ho .. Kise hai ? khwahish-e-marham-gari, magar phir bhi, Main apne zakhm dikha lun? Agar ijazat ho .. Tumhari yaad mein, jeene ki aarzu hai abhi, Kuch apna haal sambhal lun ? Agar ijazat ho ..”
—
Jaun Eliya
Glossary:
1) Waada-o-paiman - Promise and affirmation, commitment, the solemn promise
2) Shab-ha-e-kar - Nights of engagements
3) Khwahish-e-marham-gari - Desire to apply ointment; provide cure