Tumgik
#یا فاطمہ
emergingpakistan · 1 year
Text
جیسی قوم ویسے حکمران
Tumblr media
آپ مانیں یا نہ مانیں جیسی قوم ہوتی ہے اسے ویسے ہی حکمران ملتے ہیں۔ جب ہم مظلوم تھے تو ہمیں محمد علی جناح ؒکی صورت میں ایک قائد ملا جس نے برطانوی سرکار کی طرف سے متحدہ ہندوستان کا وزیر اعظم بننے کی پیشکش ٹھکرا کر ہمیں پاکستان بنا کر دیا۔ ہمیں پاکستان تو مل گیا لیکن ہم نے پاکستان کی قدر نہ کی اور آزادی کے فوراً بعد آپس میں لڑنا شروع کر دیا لہٰذا قدرت نے ہم سے ہمارا قائد اعظم ؒقیام پاکستان کے ایک سال بعد واپس لے لیا۔ آج کے پاکستان میں قائدین کی بہتات ہے اور قیادت کا فقدان ہے عمران خان اپنے آپ کو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کا لیڈر قرار دیتے ہیں لیکن ان کی سیاست میں دور دور تک قائداعظمؒ کی تعلیمات کی جھلک نظر نہیں آتی۔ وہ عوام کی مدد سے نہیں بلکہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدد سے وزیر اعظم بنے اور اپنی حکومت میں اپنے ارکان اسمبلی کو آئی ایس آئی کے ذریعے کنٹرول کرتے تھے۔ بطور وزیر اعظم توشہ خانہ سے گھڑیاں اور ہار سستے داموں خرید کر جعلی رسیدیں توشہ خانہ میں جمع کراتے رہے۔ انکی سیاست کا محور سیاسی مخالفین پر مقدمے بنا کر انہیں جیل میں ڈالنا تھا وہ ریاست مدینہ کا نام لیتے رہے لیکن اتنی اخلاقی جرات نہ دکھا سکے کہ اپنی بیٹی کی ولدیت کو تسلیم کر لیں جو لندن میں انکے دو بیٹوں کے ساتھ انکی سابق اہلیہ کے ساتھ مقیم ہے۔ 
تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکلے تو انکے ساتھ بھی وہی سلوک ہوا جو انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ کیا تھا۔ 9 مئی کو انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا تو ان کے کارکنوں نے ملک بھر میں جلائو گھیرائو کیا۔ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ جلائی گئی۔ سب سے پہلے میں نے ہی 9 مئی کی شب جیو نیوز پر کیپٹل ٹاک میں بتایا کہ کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ دراصل قائد اعظم ؒکا گھر تھا جو قیام پاکستان سے قبل برطانوی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیا اور قیام پاکستان کے بعد بھی قائد اعظم ؒکو واپس نہ کیا گیا۔ اس گھر کے متعلق فوجی حکام کےساتھ قائد اعظم ؒکی خط وکتابت ’’جناح پیپرز‘‘ میں محفوظ ہے جو ڈاکٹر زورار حسین زیدی نے بڑی محنت سے مرتب کئے۔ کور کمانڈر لاہور کے گھر پر حملہ اور اسے جلا دینا ایک قابل مذمت واقعہ تھا اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہئے لیکن موجودہ حکمرانوں کی منافقت دیکھئے کہ وہ صرف عمران خان کی مذمت کیلئے یہ بیانیہ بنا رہے ہیں کہ تحریک انصاف والوں نے جناح ہائوس جلا دیا۔ کیا کوئی صاحب اختیار یہ بتانے کی زحمت کرے گا کہ جناح ہائوس کو قومی میوزیم بنانے کی بجائے کور کمانڈر کی رہائش گاہ میں کیوں تبدیل کیا گیا؟ 
Tumblr media
قائد اعظمؒ ؒنے یہ گھر قاضی محمد عیسیٰ (قاضی فائز عیسیٰ کے والد) کے ذریعے موہن لال بھاسن سے خرید ا تھا 1944ء میں برطانوی فوج نے اس بنگلے کو ڈیفنس آف انڈیا رولز کے ذریعے اپنے قبضہ میں لے کر سات سو روپے ماہانہ کرایہ دینا شروع کر دیا۔ کرایہ داری کا معاہدہ 28 اپریل 1947ء کو ختم ہونا تھا لہٰذا 3 جنوری 1947ء کو قائد اعظم ؒ کو برطانوی فوج نے بتایا کہ ہم کرایہ داری معاہدہ کے بعد بھی آپ کو آپ کا گھر واپس نہ کر سکیں گے جس پر قائداعظم ؒنے قانونی کارروائی شروع کر دی۔ یکم اگست 1947ء کو قائد اعظم ؒ کو خط لکھا گیا کہ آپ کا گھر واپس کر دیا جائے گا۔ 31 جنوری 1948ء کو اس گھر کی توسیع شدہ لیز ختم ہو گئی لیکن قائد اعظم ؒکو اس گھر کا قبضہ نہ دیا گیا۔ قائد اعظم ؒکی وفات کے بعد اس گھر کو پاکستانی فوج کے دسویں ڈویژن کے جی او سی کی رہائش گاہ قرار دیکر محترمہ فاطمہ جناح کو پانچ سو روپیہ ماہوار کرایہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بعدازاں 1959ء میں جنرل ایوب خان کے حکم پر جناح ٹرسٹ میں ساڑھے تین لاکھ روپے جمع کروا کر اسے کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ قرار دے دیا گیا۔ کچھ سال کے بعد محترمہ فاطمہ جناح نے جنرل ایوب خان کے خلاف صدارتی الیکشن میں حصہ لیا تو جنرل صاحب نے فاطمہ جناح کو انڈین ایجنٹ قرار دیدیا۔ جس جنرل ایوب خان نے قائد اعظم ؒکے گھر پر قبضہ کیا اس کا پوتا عمر ایوب خان آج تحریک انصاف میں شامل ہے۔
پی ڈی ایم اور اس کے اتحادیوں کی حکومت نے 9 مئی کو جناح ہائوس لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پاک فوج کے شہداء کی یادگاروں اور فیصل آباد میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فوجی عدالتیں بنا کر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افسوس کہ ’’جناح ہائوس لاہور‘‘ پر حملے کی مذمت کرنے والی حکومت قائد اعظم ؒمحمد علی جناح کی تعلیمات کو نظر انداز کر رہی ہے۔ قائد اعظم ؒنے تمام عمر قانون کی بالادستی، شخصی آزادیوں اور صحافت کی آزادی کیلئے جدوجہد کی لیکن پی ڈی ایم اور اس کے اتحادیوں کی حکومت نے قائداعظم ؒکی تعلیمات کےساتھ ساتھ آئین پاکستان کے ساتھ بھی وہی سلوک شروع کر رکھا ہے جو تحریک انصاف نے 9 مئی کو جناح ہائوس لاہور کے ساتھ کیا۔ کیا وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کو معلوم ہے کہ 1919ء میں محمد علی جناح نے متحدہ ہندوستان کی قانون ساز اسمبلی میں رولٹ ایکٹ کے خلاف تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مناسب عدالتی انکوائری کے بغیر کسی انسان کی آزادی ایک لمحہ کےلئے بھی نہیں چھینی جا سکتی۔ رولٹ ایکٹ کا مقصد پولیس کو نقص امن کے خدشات پر گرفتاریوں کے لامحدود اختیارات دینا تھا۔ 
ایک انگریز رکن اسمبلی آئرن سائڈ نے قائداعظم محمد علی جناح کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ رولٹ ایکٹ کا مقصد صرف چند شرپسندوں کو قابو کرنا ہے۔ قائد اعظم ؒنے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم تخریب کاروں اور بدمعاشوں کے خلاف کارروائی کی مذمت نہیں کر رہے لیکن کسی مہذب ملک میں عدالتی ٹرائل کے بغیر شہریوں کی آزادی سلب نہیں کی جاتی۔ قائد اعظم ؒکی مخالفت کے باوجود رولٹ ایکٹ منظور ہو گیا تو انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا کہ ’’یہ قانون ساز اسمبلی ایک جابرانہ حکومت کی آلہ کار بن گئی ہے اس لئے میں اس اسمبلی سے جا رہا ہوں۔‘‘ وہ قائد اعظم ؒجو ٹرائل کے بغیر گرفتاریوں کے خلاف اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے اسی قائد کے پاکستان میں جنرل ایوب خان نے 1960ء میں رولٹ ایکٹ کو ایم پی او کا نام دیکر دوبارہ نافذ کر دیا۔ افسوس کہ اس جابرانہ قانون کو عمران خان کی حکومت نے بھی استعمال کیا اور آج شہباز شریف کی حکومت بھی اسے استعمال کر کے سیاسی مخالفین کو گرفتار کر رہی ہے ایم پی او کےتحت گرفتاریاں توہین قائد اعظم ؒکے مترادف ہیں۔ حکمرانوں نے توہین پارلیمینٹ کا قانون تو منظور کر لیا لیکن توہین قائداعظم ؒکے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کون کرے گا؟ ہم قائد اعظم ؒکا نام تو لیتے ہیں لیکن انکی تعلیمات سے سینکڑوں میل دور ہیں۔ خود بھی جھوٹ بولتے ہیں اور ہمارے لیڈر بھی جھوٹے ہیں، جیسی قوم ویسے حکمران۔
حامد میر
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes · View notes
mischeifblogger · 2 years
Text
In solidarity with @afreenfatima136 who is current victim of fascist government. Her home has been bulldozed without prior notice or any legal paper work. The family of her arrested in midnight without any warrant. Just because a single crime she has committed that is standing against this Right Wing apartheid government of India
.
ہماری بہن آفریں فاطمہ @afreenfatima136 اس مُلک کے حالیہ مظلومین ہے ۔ ان کا گھر حکومت کی جانب سے بغیر کسی خط یا آگاہی کے زمین دوس کر دیا گیا ہے۔ اُن کی مکمل خاندان کو آدھی رات بغیر کسی گرفتاری وارنٹ کے حراست میں لے لیا گیا۔ اُن کی غلطی صرف اتنی تھی کے حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ہو رہے ظُلم کے خلاف آواز اٹھانا تھا۔
आपली बहीण आफ्रिन फातिमा @afreenfatima136 ह्या मोदी सरकारच्या नवीन टार्गेट ठरत आहे. त्यांच घर कुठल्या ही नोटिस शिवाय गैर पद्धतीने पाडण्यात आला. मध्य रात्री त्यांना कुठलाही वॉरंट न देता ताब्यात घेण्यात आला. त्यांची एकमेव चुक म्हणजे सरकार विरोधात बोलणे.
We are ashemed Fatima.
1 note · View note
drmaqazi · 2 months
Text
DAROOD SHAREEF AFTER FAJR AND MAGHRIB PRAYERS
Please recite the selection of the best Darood Shareef after Fajr and Maghrib Prayers, especially on Thursdays and Fridays, to get the maximum Blessings from Allah Subhanahu wa Ta’ala and His Last Prophet Muhammad SallAllahu ‘alaihi wa Sallam, In Shaa Allah!
اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓـئِكَتَهٗ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّ ؕ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيۡهِ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا
InnAllaha wa Malaa’ikatahoo yu-Salloona ‘alan-Nabiyyi, Yaa ayyuhalladheena aamanoo Salloo ‘alaihi wa Sallimoo tasleemaa.
Darood Ibraheemi  دٍرٰودٍاِبْرٰہِیْمَی
اللّٰہُمَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ اللّٰہُمَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّد ٍوَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَابَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
Allahumma Salli ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Sallaita ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed, Allahumma Baarik ‘Alaa Muhammadin Wa’Alaa Aali Muhammadin Kamaa Baarakta ‘Alaa Ibraaheema Wa’Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
As-Sallaamu ‘alaika ayyuhan-Naabiyyu wa Rahmatullahin wa Barakatuhu
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ
As-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah
اَلصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللّٰهِ
As-Salaatu was-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah
الصلوۃ و السلام علیک یا رسول اللہ ، الصلوۃ و السلام علیک یا حبیب اللہ
As-Salaatu was-Sallaamu ‘alaika yaa RasoolAllah, As-Salaatu was-Salaamu yaa HabeebAllah
۔ \اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ 
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin 
اللهم صلی علی سیدنا محمد النبی الامی
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin an-Nabiyyil ummee
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلَىٰ آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّمْ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin an-Nabiyyil ummee wa ‘alaa Aalihee wa Sahbihee wa Sallim
اللھم صلی علی سیدنا محمد بعدد کل داء
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daamin
اللھم صلی علی سیدنا و مولانا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Maulaanaa Muhammadin
 اللّھُمَّ صَلِ عَلٰی سَیِّدِنا محمدٍ بِعَدَدِ کُلِ دَإٍٓ وَّ دَوَإٍٓ وَ باَرِکٕ وَسلم ۔۔ یہ درود شریف سات مرتبہ پڑھا جائے اس کے بعد سات مرتبہ سورہ فاتحہ 
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daa’in wa dawaa’a wa Baarik wa Sallim
اللھم صلی علی مُحَمَّدٍ وآل مُحَمَّدٍ وبارک وسلم
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa aali Muhammadin wa Baarik wa Sallim
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ کُلِّ دَاءٍ وَ دَوَاءٍ وَ بِعَدَدِ کُلِّ عِلَّةٍ وَشِفَاءٍ وَبَارِک وَسَلِّم”- یہ درود شریف 7 مرتبہ اس کے بعد سورہ فاتحہ 7 مرتبہ  پڑھا جائے
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin bi’adadi kulli daa’in wa dawa’in bi ‘adadi kulli ‘illastin wa shifaa’in wa Baarik wa Sallim
اللهم صلى على سيدنا و حبيبنا و شفيعنا و نبينا محمد و آله وأصحابه و بارك و سلم
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Habeebinaa wa Shafee’inaa wa Nabiyyinaa Muhammadin wa aalihi wa As-haabihee wa Baarik wa Sallim
 االلھم صل علی سیدنا و مولانا محمد وعلی سیدنا علی وسیدتنا فاطمہ وسیدتنا زینب وسیدنا حسن وسیدنا حسین وعلی الہ وصحبہ وبارک وسلم.
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa wa Maulaanaa Muhammadin wa ‘alaa Sayyidinaa ‘Ali wa Sayyiditinaa Fatimah wa Sayyiditinaa Zainab wa Sayyidinaa Hassan, wa Sayyidinaa Hussain wa ‘alaa Aalihee wa Sahbihee wa Baarak wa Sallim
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Saayyidinaa Muhammadin
اللھم صلی علی سیدنا و مولانا مُحَمَّدٍ
Allahumma Salli ‘alaa Sayyidinaa wa Maulaana Muhammadin
اللهم صلى على نبينا و صلى على محمد ، اللهم صلى على شفيعنا و صلى على محمد
Allahumma Salli ‘alaa Nabiyyinaa wa Salli ‘alaa Muhammadin, wa Allahumma Salli ‘alaa Shafee’inaa wa Salli ‘alaa Muhammadin
اللھم صلی علی محمد عبدک و رسولک
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin ‘Abdika wa Rasoolika
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ ﻋَﺒْﺪِكَ وَنَبِيِّكَ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin in-Nabiyyul ummee
اللھم صلی علی محمد کما تحب و ترضی
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin kamaa yuhibbu wa tardaa
اللھم صلی علی مُحَمَّدٍ وآل مُحَمَّدٍ وبارک وسلم
Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin wa Aali Muhammadin wa Baarik wa Sallam
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ عَلٰی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَ بَارِکْ وَ سَلِّمْ 
Allahumma Salli ‘‘alaa Muhammadin in-Nabiyyul ummee wa ‘alaa Aalihee.wa Sahbihee wa Baarik wa Sallim
اللهم صلى على نبينا و صلى على محمد ، اللهم صلى على شفيعنا و صلى على محمد
Allahumma Salli ‘‘alaa Nabiyyinaa Muhammadin, Allahumma Salli ‘alaa Shafee’inaa Muhammadin wa Salli ‘alaa Muhammadin...
اللھم صلی وسلم علی نبینا محمد
Allahumma Salli ‘’wa Sallim ‘alaa Nabiyyinaa Muhammadin
اَللّٰھُمَّ صَلّ ِعَلٰی سَیِدناَ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِهِ وَعِترَتِهِ بِعَدَدِ کُل ِمَعلُومٍ لَّكَ اَستَغفِرُ اللهََ َالَّذِی لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الحَیُّ القَیُومُ وَاَتُوبُ اِلَیهِ
Allahumma Salli ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin wa ‘izzatihee bi’adadi kulli ma’loomillaka astaghfirullaahilladhee laa ilaaha illaa huwal Hayyul Qayoom wa atoobu ilaihi
بسم اللہ اللھم صلی علی محمد
Bismillahi Allahumma Salli ‘alaa Muhammadin
جزی اللہ عنا محمد صلی اللہ علیہ و سلم ما ھو اھلہ
JazAllahu ‘annaa Muhammadin SallAllahu ‘alaihi wa Sallam maa huwa ahluhoo
صَليَّ اللّٰہُ عَلَيَٰ النَّبِیِ الْاُمِّیِّ وَ عَليَٰ آلِهٖ وَ صَلَّي اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ صَّلٰوةً وَّالسَّلَامُ ٗ عَلَيۡكَ یَا رَسُوْلَ اللہِ
SallAllahu ‘alan-Nabiyyul ummee wa ‘alaa Aalihee wa SallAllahu ‘alaihi wa Sallim Salaatan was-Salaamu ‘alaik a yaa Rasoolullah Sahbihee wa Baarak wa Sallim
صَلَّى اللّٰهُ عَلَىٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ 
SalliAllahu ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin
صلی اللہ علی سیدنا محمد والہ وسلم
SalliAllahu ‘alaa Sayyidinaa Muhammadin wa Aalihee wa Sallim…
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ]
As-Salaamo ‘alaika yaa RasoolAllah
صلی اللہ علیک یا رسول اللہ و سلم علیک یا حبیب اللہ 
SallAllahu ‘alaika yaa RasoolAllah wa Sallam ‘alaika yaa HabeebAllah 
صلی علٰی حبیبہ محمد و آل  و سلم
Salli ‘alla Habeebihee Muhammadin wa Aali wa Sallim
صلی علٰی حبیبہ و صحبہ و سلم
Salli ‘alla Habeebihee wa Sahbihee wa Sallim
صلی علٰی نبينا صلی علٰی محمد
Salli ‘alaa Nabiyyinaa Salli ‘alaa Muhammadin
دروداِبْرٰھِیْمَی
Darood Ibraheemi 
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ مَجِیْدٌ اللّٰہُمَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّد ٍوَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَّمَدٍکَمَابَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
Allahumma Salli ‘Alaa Muhammadin Wa ‘Alaa Aali Muhammadin Kamaa Sallaita ‘Alaa Ibraaheema Wa ‘Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed, Allahumma Baarik ‘Alaa Muhammadin Wa ‘Alaa Aali Muhammadin Kamaa Baarakta ‘Alaa Ibraaheema Wa ‘Alaa Aaali Ibraaheema Innaka Hameedum Majeed
0 notes
shahastproduction · 5 months
Text
Hay Waqat Akhri Hai | Noha Bibi Fatima 2024 | Ravi Road Party | Ayam Fatima Noha 2024
Tumblr media
Hay Waqat Akhri Hai | Noha Bibi Fatima 2024 | Ravi Road Party | Ayam Fatima Noha 2024 New noha realsed on Ayam e Fatmiya Noha 2024 on shahadat bibi Fatima Zahra A.S حسنینؑ علیہ السلام کو جھٹلایا زہرا سلام‌ اللہ علیہا کو ہے ستایا ظالم نہ خوف تم کو آیا زرا خدا کا دربار سے روتی ہوئی بی بی جو آئی ہوگی کیا حال ہو گا اُس دم سردار انبیاء کا بنت نبی کا نوحہ لکھوایا ہے فدا ہے سادات کی کریمی ہے اشتراک دعاء کا ہائے وقت آخری ہے دنیا میں فاطمہ سلام‌ اللہ کا محن علی علیہ السلام ہے لو گو مدینہ ہے مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم کا ظالم جانے لعین نے کیسے دروازہ ہے گہرایا ۔ پہلو سے ہا تھ اُٹھا نہ مر کے بھی سیدہ سلام‌ اللہ علیہا کا کیا۔ تم بھولتے ہو بھولو پر ہم ایں میں پھولے گھر سب سے پہلے جس نے جلد یا مرتضی کا ا ہ زینب سلام‌ اللہ علیہا سے کہا ہوگا جی بھر کے بیٹی روے ناں بین کی پابندی نہ ڈر ہے اشکیا کا Poet : Fida Hussain Tuner: Ustad Manzoor Hussain Audio/MixMaster: Chand Ali Dop/Post: Amir Rana Famouse Noha Nana Vich Pardes De Lutiyaa | Ravi Road Lahore Hayee Veeran Gharan Vich Pardesch dhiyaan ujhar gaiyaan | Ravi road party Tera Saaray Dard Wandawan Ge Shabbir a.s Me ShahAst Production and YouTube Channel - we released noha,qasida,manqabat Operated By: Syed Ashi Shah Contact information:03234758755 ShahAst Production Lahore Disclaimer: All the content uploaded in this YouTube Channel is the sole property of ShahAst Production. YouTube Channel Link Hay Waqat Akhri Hai | Noha Bibi Fatima 2024 | Ravi Road Party | Ayam Fatima Noha 2024 Visit Azadari Imam Hussian A.S Read the full article
0 notes
zahidashz · 1 year
Text
بچوں کے چار بوسے اور پانچ لمس کی اہمیت :👇
ایک عالم کا کہنا ہے:
" والدین کو روزانہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو کم از کم 4 مرتبہ چوم کر اور 5 مرتبہ ہاتھ سے چھو کر پیار کرنا چاہیے ۔
اس کے لیے پیدائش سے موت تک کوئی خاص عمر نہیں ہوتی۔
جب تک وہ آپ کا بیٹا ہے، اور جب تک وہ آپ کی بیٹی ہے، انہیں چومنے اور روزانہ اپنے ہاتھوں سے چھونے کے ذریعہ سے محبت و اپناٸیت کا احساس دلاٸیے ۔
چار بوسے : ہر بوسے کا ایک سائنسی مقام اور مرتبہ ہے :
💜 پہلا بوسہ 👈 فخر کا بوسہ
اور اس کی جگہ بالوں پر سر کے درمیان میں ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو ان پر فخر ہے، کیونکہ آپ کے بچے نیک کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں
.
💜 دوسرا بوسہ 👈 قناعت کا بوسہ
اور اس کا مقام ماتھے پر ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ان سے راضی ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو ان کی پیشانی پر بوسہ دینے کا التزام کرتے تھے۔
💜 تیسرا بوسہ 👈 آرزو کا بوسہ
اور اس کی جگہ گالوں پر ہے۔ اس کے معنی ان کے لیے اپنی آرزو کا اظہار کرنا ہے اور یہ محبت کے درجات میں سے ہے۔
💜 چوتھا بوسہ 👈 محبت کا بوسہ
اور اس کی جگہ ہاتھوں پر ہے۔ اس کا مفہوم ان سے اپنی محبت و الفت کا اظہار ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وقتاً فوقتاً فاطمہ کا ہاتھ پکڑ کر بوسہ دیتے تھے
🌷 پہلا لمس 👈 اپنے ہاتھ کو ان کے سر کے پیچھے شفقت سے پھیرنا اس سے لڑکا اور لڑکی محسوس کریں گے کہ آپ ان پر مہربان ہیں۔
🌷 دوسرا لمس 👈 بالوں پر اوپر سے ان کے سر پر ہاتھ رکھنا،
اور اسے فخر کا چھونا کہتے ہیں۔
🌷 تیسرا لمس 👈 اپنا ہاتھ ان کے ماتھے پر رکھیں، اس سے بچوں کو مثبت توانائی ملتی ہے۔
🌷 چوتھا لمس 👈 اپنے دونوں ہاتھ ان کے گالوں پر رکھنا، اور یہ پیار اور نرمی کا لمس ہے۔
🌷 پانچواں لمس 👈 ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ہاتھوں میں ڈالیں اور یہ خاص لمس بچوں کو ہر قسم کی پریشانی اور تناؤ سے نجات دلاتا ہے۔
پھر آخر میں ضرورت کا لمس آتا ہے یا جب ضرورت پڑتی ہے تو بچوں کو ضرورت پڑتی ہے
👈 اگر آپ کا بیٹا یا بیٹی مشتعل ہو رہے ہیں یا نافرمانی کی طرف جارہے ، غصے یا کسی اور منفی احساس میں مبتلا ہونے کو ہیں تو اس وقت آپ اپنا ہاتھ ان کے سینے پر پھیریں
اس لمس سے انہیں سکون محسوس ہو گا اور ان
شاء اللہ شیطان ان سے دور ہو جائے گا۔
0 notes
masailworld · 1 year
Text
کیا آنکھ میں ڈراپ ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟
کیا آنکھ میں ڈراپ ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟
کیا آنکھ میں ڈراپ ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟ اگر کسی کی آنکھ کا آپریشن ہوا ہو اور آنکھ میں ڈراپ ڈالنا پڑتا ہے۔ کیا اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟ المستفتیہ:- ماہین فاطمہ بنت نصیر الدین نقشبندی،تھنہ منڈی راجوری جموں وکشمیر الجواب اللهم هداية الحق والصواب آنکھ میں ڈراپ(قطرہ ،بوند) ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اگر چہ اس کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو- فتاوی عالمگیری میں ہے”ولو أقطر شیئا من الدواء في…
View On WordPress
0 notes
azharniaz · 2 years
Text
31جولائی،یوم پیدائش محترمہ فاطمہ جناح
31جولائی،یوم پیدائش محترمہ فاطمہ جناح
بسم اللہ الرحمن الرحیم مادر ملت؛ محترمہ فاطمہ جناح (31جولائی،یوم پیدائش کے موقع پر خصوصی تحریر( ڈاکٹر ساجد خاکوانی(اسلام آباد،پاکستان) [email protected] کل آسمانی کتب میں اللہ تعالی کی کوئی مثال موجود نہیں ہے،اللہ تعالی نے کہیں یہ نہیں کہاکہ میں فلاں پہلوان سے زیادہ طاقتورہوں یا فلاں امیرآدمی سے اتنے گنازیادخزانوں کامالک ہوں یافلاں بادشاہ سے بھی زیادہ بڑے اقتدارکامالک ہوں یا فلاں اور فلاں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
andarabi · 2 years
Text
کچھ احباب عزاء کے مسلسل اصرار پر
اپنے کم مائیگی علم کا اعتراف کرتے ہوئے
شھزادی جناب فاطمہ صغریٰ علیہ السلام
کی زندگی مختصر ترین احوال بیان کرنے کی جسارت کی ہے
اور دعا گو ہوں بارگاہِ امام حسین علیہ السلام اور خاص طور پر ملکہ کونین سیدہ ع کی بارگاہِ میں کے شھزادی اگر کوئی ایک بھی حروف آپ کی شان کے خلاف ہے تو مجھے اپنے خانوادۀ کے صدقہ معاف کیجئے گا آمین
جناب فاطمہ صغریٰ بنت امام حسین ع ❣️
صادق کرباسی نے سن50ھ اورسن 62ھ وفات درج کیا ہے💥 معجم انصار الحسین النساءجلد3💥
یعنی واقعہ کربلا کے وقت شھزادی کی عمر 6/7 برس ہے
مورخین نے حتمی طور پر والدہ کا تزکرہ نہیں کیا ہے البتہ جناب ام لیلیٰ مادر علی اکبر نے ہی اپنی آغوش میں آپ کو پالا ہے تو معروف ہے کہ وہ ہی آپ کی والدہ ہیں اور آپ کو بھی ان سے بے انتہا محبت تھی
مشیت الٰہی تھی کہ جناب صغریٰ کو تیز بخار تھا
امام حسین جب 28 رجب کو مدینہ سے نکلے تو صغریٰ کو مدینہ میں نانی ام المومنین جناب ام سلمیٰ اور
دادی جناب ام البنین کے پاس چھوڑ دیا گیا
امام نے بیٹی کو کہا اگر حالات سازگار ہوئے تو
علی اکبر آپ کو لینے آئیں گے
ریاض القدس جلد 2💥
یہاں پر تذکرہ پر درد منظر
علی اصغر ع
جناب صغریٰ کی آغوش میں رہنا اور پھر جیسے ہی امام عالمقام کا اصغر سے کان میں کہنا
کے بیٹے حرملا کا تیر کھانے کربلا نہ چلو گے
علامہ طالب جوہری 💥
جب ایک ایک کر کے سب سوار ہو گئے تو صغریٰ علی اکبر سے لپیٹ کر وہ گریہ وزاری کی کے
علی اکبر نے کہا صغریٰ بھیا وعدہ کرتا ہے جب بھی شادی کریں گے تمہیں لینے ضرور آئیں گے
کارواں چلا گیا اور صغریٰ اکیلے گھر میں
اکبر کا انتظار کرتی رہی عاشورہ محرم
وقت رخصت علی اکبر نے جب آخری بار رخصت ہوئے
سجاد سے تو کہا بھیا وعدہ کیا تھا صغریٰ سے
بھیا سجاد جب آپ مدینے جائیں تو اس سے کہہ دیجیے گا
اکبر پر فوجوں کی گھٹا چھا گئی صغریٰ
آنے ہی کو ہم تھے کہ اجل آگئی صغریٰ
علی اکبر سینے پہ سناں کھا کر مقتل میں سوگئے
آقائے دربندی کتاب اسرار الشہادت 💥
میں لکھتے ہیں کہ فاطمه صغریٰ روز یاد امام میں گریہ کرتی اور مسافروں کو یاد کرتی ایک عربی قاصد جو ملک عراق جارہا تھا جب اس نے یہ گریہ سنا تو کہا میں عراق جارہا ہوں اگر کوئی بات ہے تو بیان کردیں تب شہزادی نے کہا کہ میں بنت حسین ابن علی ع ہوں میرے بابا بھی وہیں عراق کی طرف گے ہیں میرے بابا کو آپ میرا خط پہنچا دیں گے
وہ قاصد جو کربلا میں صغریٰ کا خط لئے کے روزہ عاشور پہنچا ہے
اس کے بارے ميں يہ ظاہر نہیں ہو سکتا ہے کہ
وہ قاصد انسان تھا یا فرشتہ
ایک روایت کے مطابق وہ جبرئیل امین تھے
جو خاندان زہراء کے پرانے خادم تھے
امام نے اہل حرم میں صغریٰ کا نامہ پڑھ کر سنایا جس کے بعد اہل حرم میں کہرام برپا تھا
امام حسین نے خط لاشہ اکبر کے پاس آکر سنایا اور کہا
اکبر صغریٰ کا نامہ وطن سے آیا ہے
دس محرم روزہ عاشورہ معروف ہے کہ
صغریٰ نے خواب دیکھا ہے
اپنے بابا کو اس کی سند تو نہیں ہے
لیکن خاندان اہل بیت کی بیٹیوں سے انکے بابا عالم خواب میں آئیں ہیں ملنے وہ جناب سیدہ کا خواب مدینہ میں ہو کے سکینہ کا زنداں میں واقعات سے ملتا ہے
امام جعفر صادق ع سے روایت ہے کہ
بحارالانوار میں مجلسی 💥
نے لکھا ہے کہ
امام محمد باقر ع نے ارشاد فرمایا
کہ دس محرم کو کبوتر اپنے پروں میں امام حسین کا خون لئے کے مدینہ گیا امام حسین کی خوشبو سونگھ کر اہل مدینہ کو صغریٰ نے خبر دی ہے کہ امام حسین کربلائے معلی میں شہید ہو گئے
لیکن گورنر مدینہ نے کہا کہ بنی ہاشم جادوگر ہے اور یہ لڑکی بھی جادوگر ہے جادو دیکھا رہی ہے
ریاض الاحزان صحفہ 15/52💥
اہل حرم کا لٹا ہوا قافلہ جب مدینہ پہنچا تو سب نے
صغریٰ کو جوانان بنی ہاشم کا پرسہ دیا 😭
بی بی صغریٰ اپنے
بابا حسین چچا غازی بھیا علی اکبر علی اصغر کو
یاد کرتے ہوئے روتی رہی کے😭
شھزادی نے اپنی دوبہنوں کے بارے میں دریافت کیا کے
میری بہن سکینہ بنت حسین اور میمونہ بنت حسن کہاں ہیں ?
بنت علی ع نے کہا کہ
سکینہ ع زنداں شام میں بابا کو یاد کر کر کے مرگئی اور میمونہ ع راہ کوفہ و شام میں اونٹ سے گری
اور اونٹ کے قدموں تلے پامال ہو کر شہید ہو گئی بعض مقاتل نے اونٹ سے پامال شہادت شام غریباں کی بیان کی ہے
جناب فاطمہ صغریٰ نے جب یہ سنا شھزادی نے اتنا گریہ وزاری کی کے تین دن مسلسل غش میں رہی اور تین روز بعد ہی بہن بابا بھائی کو روتے روتے رحلت فرما گئی الطرازالمزہب💥
میں شھزادی فاطمہ صغریٰ کی شہادت کا تذکرہ موجود ہے
اودھ کے بادشاہ نصیر الدین حیدر نے سب سے پہلے
جناب صغریٰ کے حال کی مجلس وتابوت اٹھایا اور
بی بی کی شہادت کا مرثیہ کہا اور پڑھا ہے
ماتم تھا اہل بیت کا صغریٰ کی لاش پر
تربت بنا کے صغریٰ کی سجاد نوحہ گر
واقعہ کربلا کے بعد شھزادی فاطمہ صغریٰ کی زندگی کے صرف یہ ہی واقعات ملتے ہیں جو میں
ذاکرہ شیریں زہرا عابدی نے رقم کردیئے ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ بیمار مدینہ شھزادی فاطمہ صغریٰ
بعد کربلا چند دن حیات رہی ہیں اور
فاطمہ صغریٰ بیمار مدینہ خاندان زہراء کی وہ مظلومہ ہے جو اپنے پردیسیوں کو یاد کر کے روتی رہی مدینہ میں وہ مقام بھی ہے جو جناب صغریٰ سے منسوب ہے
جہاں شھزادی گریہ زاری کرتی تھیں شام میں موجود فاطمہ صغریٰ بیمار مدینہ کا مزار نہیں ہے بلکہ یہ ایک اور دختر حسین ع کا مزار شریف ہے
کیونکہ آپ سب کو معلوم ہے کہ امام حسین کے ہر بیٹے کا نام علی ع اور ہر بیٹی کا نام فاطمۃ الزہرا ع کے نام پر رکھا گیا ہے
تمام تر اہل تشیع افراد سے گزارش ہے کہ انکے وجود کے خلاف بےسروپا باتیں نہ کریں
خاص طور پر مقلدین آیت اللہ ڈھکو صاحب نے سب سے زیادہ خانوادہ اہل بیت خصوصی طور پر
خوا��ین خاندان زہرا ع کی تضحیک کی ہے
اور بعد میں آنے والے مسلسل افراد گستاخی کر رہے ہیں
کے اس فلاں شخص سے شادی کی شادی کی 🤬
ہم بنا طہارت کے ان پاک طاہرہ ہستیوں کے نام نہیں لیتے ہیں اور آپ ان آیت تطہیر کے پیکروں کو کسی بھی دشمنانِ سیدہ سے منسوب کر رہے ہیں
بلکہ علم پسندی کا ثبوت دیں
اور ان روایات کو تسلیم کریں جو محبت اہل بیت ع کا باعث ہیں جو زرا سی بھی تضحیک آمیز ہو اس روایات کو اٹھا کر دیوار پر دے ماریں
ورنہ بروز محشر جناب سیدہ ع کی بارگاہِ میں
سوائے آپ کی رسوائی و سزا دینے کا کوئی اور راستہ نہیں ہو گا
وسلام ذاکرہ شیریں زہرا عابدی
0 notes
seher-batool · 4 years
Text
کیسا ستم ہے آلِ نبیؐ بے قرار ہیں
ماتم ہے فاطمہؐ کا علیؑ سوگوار ہیں 😢
Tumblr media
1 note · View note
asameen83-blog · 6 years
Text
تعلیمِ حُسین(ع) ❤
حسین(ع) کون ہیں؟ آج بھی دلوں پر راج کرنے والا حسین(ع) جسکا غم پوری دنیا مناتی ہے کون ہے وہ جس کے لیے انسان اپنی جان تک دینے کے لیے قربان ہیں ؟ وہ کون ہے جسکے لیے ہر آنکھ اشک بار ہے؟ جسکا زکر ہر مسلک ہر مزہب ہر انسان کے لبوں پہ ہے
جسے ہندو اپنا بھگوان اور دیوتا مانتے ہیں
جسے سکھ اپنے گرو نانک کی مانند مانتے ہیں
جسے عیسائی راہب کی جھولی بھرنے والا مانتے ہیں
جسے فرشتے پر دینے والا مانتے ہیں
جسے مومن اپنا آقا(ع) بادشاہ مانتے ہیں
جس کے لیے ایک ایک شیعہ اپنی جان دینے کے لیے تیار ہے
یہ وہ ہے جو انبیاء کے سر کا تاج ہے جسکی قربانی جیسی اپراہیم(ع) کی بھی قربانی نہیں جسکی خوبصورتی یوسف(ع) سے بھی زیادہ ہے جسکا صبر ایوب(ع) سے بھی زیادہ ہے جسکی تکلیف یعقوب(ع) سے بھی زیادہ ہے جسکی ہمت اور عظمت داؤد(ع) سے بھی زیادہ ہے جسکی مقروض انسانیت ہے نوح(ع) سے زیادہ بڑی کشتی والا حسین(ع) ہے جسکا نانا سید الانبیاء ہے جسے ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں پر برتری حاصل ہے جسکا بابا مولودِ کعبہ ہے جسکی مادر سیدۃ النساءالعالمین ہیں جسکا بھائی حسن جونانِ سردار جنت ہے جس کے جیسا قبیلہ کسی کا نہیں جسکی جیسی پاکیزگی کسی کی نہیں جسکا نانا محمد(ص) جیسا نہیں جسکا بابا علی(ع) جیسا نہی جسکی مادر فاطمۃ الزہرا(س) جیسی نہیں جسکے خاندان کا کوئی نعملبدل نہیں جسکی سخاوت شجاعت اور تقوی جیسا کوئی نہیں ہاں یہ وہی حسین(ع) ہے جسنے اپنے بہتر جان سے عزیز لوگ اللہ کی راہ میں قربان کیے تھک کے اکیلا ہوگیا لیکن جھکا نہیں دبا نہیں باطل کو باطل ثابت کرنے میں جسکا کوئی ہمسر نہیں وہ ہے حسین(ع) جسکے صبر پر انبیاء حیران ہوگئے جسکے اوپر فخر کرتا ہوا اللہ اپنے فرشتوں سے کہہ رہا تھا دیکھو مجھے معلوم ہے یہ وہی انسان ہے جسے میں نے بنایا ہے جویرے لیے اپنا تن من دھن اپنے عزیز و اقارب قربان کرنے کے لیے تیار ہے پر میرہ واحدانیت کی گواہی سے نہیں ہٹے گا ہی ہء وہ انسان جس پر مجھے ناز ہے❤
4 notes · View notes
iamsheikh786 · 2 years
Text
سلام اور اس کی تبلیغ
تمام مسلمان بہن بھائیوں کو محمد کا سلام میں نے بہت مشکل سے اسلام کو دنیا میں پھیلایا حتی کہ اللہ نے مجھے جبرائیل کے ہاتھ وحی کی جو کہ آج کل کے کچھ منہوس اور نافرمان مولویوں کی وجہ سے آپ تمام بہن بھائیوں اور میری پاک نورانی بیٹیوں تک ناں پہنچ سکی😔
میں اس وقت غار حرا میں تھا میرے ساتھ ابوبکر بھی تھا ہم دونوں وہاں عبادت کر رہے تھے اور ابوبکر میرا لن چوس رہا تھا کیا کہوں کیا ہی وہ سکون تھا کہ اسی حالت میں جس وقت میرا 12 انچ کا لوڑا ابوبکر یعنی میرے سسر عائشہ رنڈی علیہ السلام کے والد کے منہ میں تھا کہ جبرائیل آیا اور اس نے مجھے کہا:
"اے محمد اللہ نے مجھے بھیجا ہے کہ میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جا کر کہہ دو کہ اس کی زندگی میں ہم نے بہت مشکلات رکھی ہیں اور اس کو چاہیے کہ اللہ پر بھروسہ رکھے پھر چاہے اسلام کی تبلیغ کیلیے وہ اپنے خاندان کی عورتوں کا کاروبار ہی کیوں ناں کر کے کھائے"
یہ سورة البقرہ کی پہلی چند آیت تھی مگر ان حرام کے جنوں نے میری زندگی کو اپنے مطلب سے سب تک پہنچایا اگر آج تم سب کو کوئی بھی ایسا انسان خصوصا مسلمان ملے جو اپنی ماں، بہن، بیٹی، بیوی، سالی حتی کہ گھر کی کسی بھی عورت کو چودے یا چدائے اور اس کی کمائی کھائے تو وہ میری سنت اولین پر عمل کرے گا اور قیامت کے دن میں ایسے لوگوں کو چن چن کر نکالونگا اور اللہ کے حضور ان کی شفاعت کرونگا....
اس وحی کے اترنے کے ساتھ جب میں گھر گیا تو میں نے دیکھا کہ میری بچی فاطمہ، عائشہ میری پسندیدہ بیوی اور میرے گھر کی سب عورتیں مجھے ایسے کہنے لگی اور مجھے اچھا لگا...
میں آپ سب سے گزارش کرونگا کہ ایسے قرآن کو جس میں کوئی حقائق نہیں ہیں مت پڑھو مگر اسے اپنی خوبصورت ٹٹی اور خوشبودار ٹٹی صاف کرنے کیلیے رکھو بیشک ٹٹی اور پاد دونوں جنت کے پھلوں میں سے ہیں
تحقیقی جائزہ....
حوالہ: ابو داود جلد نمبر چہارم
اذ قلم: حضرت اجنبی
8 notes · View notes
0rdinarythoughts · 2 years
Text
میں تو وہ ہوں کہ یا رسول اللہ جس کی تعظیم آپ کرتے تھے
نام لینا ہو جب میرا بابا آپ پہلے درود پڑھتے تھے
کیا بتاؤ کہ مجھ پہ کیا گزری
اس نے تو کہ کے جب بلایا ہے
سارا دربار مسکرایا ہے
ایام حضرت فاطمہ (ع)
4 notes · View notes
rbu-1981-azk-ma · 2 years
Text
تسبیحات کی اہمیت ___طفیل ہاشمی
قرآن نے تسبیح یعنی سبحان اللہ کہنے اور اللہ کی پاکی بیان کرنے کی بار بار تاکید کی. یونس علیہ السلام کے ذکر میں کہا کہ اگر وہ تسبیح نہ کر رہے ہوتے (سبحانک) تو مچھلی کا پیٹ ان کی آخری آرام گاہ ہوتی. ہمیں رکوع اور سجدے میں یہی دعابتائ گئی ہے. حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ تلاوت قرآن کے بعد سب سے اعلی عبادت
سبحان اللہ والحمد للہ لا الہ الا اللہ واللہ اکبر کہنا ہے.
ایک مفلس کو آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے افلاس کے خاتمے کے لئے یہی دعا بتائ کہ سبحان اللہ العظيم و بحمدہ استغفر اللہ واتوب الیہ پڑھا کرو
ایک بوڑھے کو آخر عمر کی آسانیوں کے لیے
سبحان اللہ العظيم و بحمدہ ولا حول ولا قوۃ الا باللہ
بتایا گیا
بیٹی اور داماد کو سب سے قیمتی جہیز "تسبیحات فاطمہ کی شکل میں دیا گیا.
سوچنے کی بات یہ ہے کہ ان کلمات میں ایسی کونسی بات ہے کہ یہ ہر جگہ تیر بہدف ہیں.
مدت تک........... غور کرنے بعد یہ بات سمجھ آئی کہ
انسان کی فطرت میں ہے کہ اسے اللہ سے کوئی نہ کوئی شکایت رہتی ہے.
عین شکر گزاری کے لمحات میں بھی فکر و خیال کی اتھاہ گہرائی میں کہیں نہ کہیں ایسے واقعات کی پرچھائیاں موجود ہوتی ہیں کہ فلاں وقت اگر اللہ نے مجھے یوں فیور کیا ہوتا تو کیا ہی اچھا ہوتا. فلاں بات اس طرح نہ ہوئی ہوتی تو.... علی ھذا القیاس
بلکہ عین سجدے کی حالت میں بھی دل کا کوزہ شکوہ و شکایات کی کیچڑ سے بھرا ہوتا ہے.
اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ جملہ سکھا کر بتایا کہ
وہ کبھی کسی کو بے وجہ سزا نہیں دیتا، وہ منتقم نہیں ہے
جب ہم سبحان اللہ کہتے ہیں تو گویا یہ اعتراف کرتے ہیں کہ میں جن حالات سے گزرا ان کی وجہ میری اپنی کوتاہیاں تھیں. تیرا ظلم یا انتقام نہیں تھا کہ تو ایسے کسی بھی عیب سے پاک ہے.
نیز یہ بھی عرض کرتے ہیں کہ اب بھی میرے حالات سنوارنے تمہارے لیے ہرگز مشکل نہیں کیونکہ تو ہر طرح کی مجبوری اور بے بسی سے پاک ہے.
اسی کے ساتھ جب الحمد للہ کو ملایا جاتا ہے تو ہم اب تک ہونے والے تمام احسانات کا شکر ادا کرتے ہوئے اللہ کے ان وعدوں پر اعتماد کا اظہار کررہے ہوتے ہیں کہ
اگر تم شکر کرتے رہو گے تو مجھے کیا غرض ہے کہ تمہیں کسی عذاب سے دوچار کروں (النساء)
اور
اگر شکر کرتے رہو گے تو نعمتوں میں اضافہ ہوتا رہے گا. (الرعد)
لا الہ الا اللہ در حقیقت دعا ہے
اورلا الہ الا اللہ
میں جو لفظ سب سے زیادہ پراسرار ہے وہ ہے "الہ"
نہ معلوم یہ کس زبان کا لفظ ہے اور اس کے اصل حروف کون سے ہیں.
شاید یہ لفظ جب ویدک دھرم کو دیا گیا تو لام کو میم سے بدل کر اسے "اوم" کر دیا گیا تھا.
ہوسکتا ہے سریانی یا عبرانی کا ایل بھی اسی سے متعلق ہو.
لیکن
عجیب تر بات یہ ہے کہ ہم ماثور ادعیہ میں "اللھم "کہتے ہیں، یہ اصلا عربی نہیں ہے بلکہ عبرانی الوھیم سے لہجہ بدل کر عربی میں آیا ہے کیونکہ عربی میں ھم کا ترجمہ میرے یا ہمارے نہیں ہے.
میرا وجدان یہ کہتا ہے کہ یہی وہ لفظ ہے جو اللہ کے تمام أسماء حسنی کا ملخص، مدار یا نیوٹران ہے کیونکہ آپ اللہ کے ہر صفاتی نام کو اس کی جگہ استعمال کر سکتے ہیں اور آپ کا جملہ زیادہ واضح، اداء مطلب میں براہ راست اور بے لچک ہو جاتا ہے مثلاً
لا وھاب الا اللہ
لا شافی الا اللہ
لا ودود الا اللہ
لا غنی الا اللہ
الخ....
گویا آپ لا الہ الا اللہ کا ورد کرتے ہوئے اپنی ضرورت کے مطابق اللہ کے اسماء حسنی میں سے کسی کو بھی ذہن میں رکھ سکتے ہیں اور یہ جملہ آپ کی مکمل دعا ہے.
مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ بالعموم تفاسیر میں آصف بن برخیا کا ذکر آتا ہے کہ ان کے پاس اسم اعظم کا علم تھا جس سے وہ پلک جھپکنے میں بلقیس کا تخت لے آئے تھے، طبری نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ آصف بن برخیا کے پاس جو اسم اعظم تھا وہ
یا الھنا و الہ کل شئ الھا واحدا لا الہ الا انت
تھا.
نہ معلوم علم الإعداد کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے تاہم ارشمیدس کا قول ہے کہ
الأصل فی الأشياء الاعداد (قفطی) کائنات میں موجود اشیاء کی اساس اعداد پر ہے.
اس حوالے سے دیکھا جائے تو الہ کے عدد 36 ہیں جن کا مجموعہ 9 ہے اور 9 ایک ایسا عدد ہے جس کی تمام کسور اور ضروب کا مجموعہ 9 ہی رہتا ہے گویا یہ عدد وحدت الوجود کے نظریہ کی طرف اشارہ ہے
تاہم
یہی وہ کلمہ ہے جو قرآن کی رو سے کلمہ طیبہ اور شجرہ طیبہ ہے اور حدیث کے مطابق میزان میں سب سے بھاری ہے.
اللہ اکبر
اس امر کا اظہار ہے کہ میری خواہشات میرے یا میری دنیا کے اعتبار سے جتنی بھی بلند ترین سطح پر ہوں انہیں حل کرنا تیرے لئے قطعا مشکل نہیں کہ کوئی بھی شے تجھ سے اور تیری قدرت سے فائق نہیں.
طفیل ہاشمی
4 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 3 years
Text
میں کہاں سے شروع کروں؟
پچھلے سترہ برسوں میں ، اکثر لوگ exاپنی زندگی کو بہتر کرنے کی تلاش میں ہی ہمارے پاس آتے ہیں، اور لوگوں سے ملاقاتوں میں سب سے زیادہ پوچھے جانے والے سوالات میں سے ایک سوال جس کا آج تک مجھے سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ یہ ہے کہ۔۔۔
" بھائی! جو آپ نے پوری بات بتائی وہ مجھے سمجھ میں تو آتی ہے لیکن مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ میں شروع کہاں سے کروں؟"
اپنی جسمانی صحت کو بہتر کرنے سے لے کر اپنی ذہنی صحت کی بہتری تک ، نئی زبانیں سیکھنے سے لے کر جلدی سونے اور جلدی جاگنے تک، اپنے کیریئر میں ترقی کرنے سے لے کر اپنا بزنس کرنے تک، اپنے اہداف طے کرنے سے لے کر ان کے نتیجہ خیز ہونے تک اور بہت کچھ۔۔۔ تبدیل کرنے کی، بہتر کرنے کی بہت سی عادات ہیں لیکن لوگ اکثر الجھ جاتے ہیں ، فکروں اور خیالوں سے مغلوب ہوجاتے ہیں ، یہاں تک کہ وہ شروع ہی نہیں کر پاتے ہیں۔ اور زندگی کے دن گزرتے چلے جاتے ہیں۔
ارادے باندھتا ہوں سوچتا ہوں توڑ دیتا ہوں
کہیں ایسا نہ ہو جاۓ کہیں ویسا نہ ہو جاۓ
مجھے معلوم ہے کہ ایسے میں کیا کیفیت ہوتی ہے کیونکہ میں خود اس دور سے گزر چکا ہوں۔ عام طور پر اپنی عادات کو تبدیل کرنے کا طریقہ سیکھنے سے پہلے ، کہاں سے شروع کرنا ہے اس الجھن کے نتیجے میں دو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے:
1) لوگ اکثر ایک ساتھ بہت ساری چیزیں کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ عام طور پر جب ہم سیلف ہیلپ لٹریچر پڑھتے ہیں یا کسی موٹیوشنل سپیکر کو سنتے ہیں تو جوش میں آکر بہت جلد بہت سی چیزوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
2) دوسری صورت میں ہم ذہنی طور پہ اتنے مغلوب ہوجاتے ہیں کہ یہ خیال آنا شروع ہوجاتا ہے کہ میں یہ سب نہیں کر سکتا اس لئے میں یہ کوشش ہی نہیں کروں گا!
اب اس کا کیا حل ہے؟ کافی چوٹیں کھانے کے بعد اور بلا مبالغہ ہزاروں لوگوں سے ملنے کے بعد، میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ہمیں جوش کے بجاۓ ہوش سے کام لینا چاہئے۔ اور کوئی ایک چیز چن لینی چاہئے اور اس پر کام کرنا چاہئے۔
میری یہی تجویز ہے کہ اگر آپ واقعی اپنی زندگی کو ایک ترتیب میں لانا چاہتے ہیں، مستقل مزاجی پیدا کرنا چاہتے ہیں تو کسی ایک چیز کا انتخاب کریں جو آپ کے لئے با مقصد بھی ہو اور آسان بھی ہو۔ کوئی ایک بات، کوئی ایک کام، کچھ بھی جو واقعتاً اہم ہو۔ اگر آپ ایک چیز منتخب کر لیتے ہیں اور اس کو کرنا شروع کردیتے ہیں تو آپ کا سفر شروع ہو جاۓ گا۔ چند دنوں تک آپ اس کام کو کرتے جائیں، گو کہ آپ کو محسوس ہوگا کہ میں بہت آہستہ چل رہا ہوں لیکن شروعات میں آپ آپ کا آہستہ چلنا لیکن مستقل چلنا زیادہ اہم ہے بنسبت اس کے کہ آپ تیز چلنے کی کوشش میں گر جائیں۔ اگر آپ بیشک آہستہ ہی شروعات کرتے ہیں لیکن آپ ہر اس ہدف پر پہنچ جائیں گے جس پر آپ بالآخر کام کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بات یاد رکھئے کہ بہت ساری چیزیں اور جلدی کرنے کے جوش میں، گرنے اور چوٹ لگنے کی صورت میں آپ اس سوچ کے اسیر ہو جائیں گے کہ زندگی کو بہتر کرنا اور با مقصد بنانا کتنا مشکل ہے۔ اگر یہ بہت مشکل والی سوچ پیدا ہوگئی اور اس نے آپ کے تحت الشعور (subconscious) میں جگہ بنا لی تو اب آپ کی ناکامی کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ اس سے آپ کی حوصلہ شکنی ہوگی اور آپ کا اعتماد متزلزل ہوجاۓ گا۔ اگر آپ ایسا کام چن لیں جو آسان ہو اور اس میں آپ کی دلچسپی بھی ہو تو آپ کے کامیاب ہونے اور اگلے چیلنج کی طرف بڑھنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
میرے پاس عمدہ عادات کے ساتھ شروع کرنے کے لئے کچھ تجاویز ہیں۔ میری تجویز ہے کہ آپ مندرجہ ذیل میں سے کسی ایک چیز کو منتخب کر کے دیکھیں۔ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ یہ آپ کو کتنا اچھا لگتا ہے، اور آپ اس میں کتنا لطف اٹھاتے ہیں۔
١. دن میں صرف ١٠ منٹ قرآن کی تلاوت کرنا شروع کردیں یا ایک صفحہ یا پھر صرف ایک رکوع۔ بس اس سے زیادہ نہیں! آپ یقین کریں بہت عرصہ پہلے جب میں خود اسی صورتحال کا شکار تھا تو میں نے اسی سے شروع کیا تھا۔ اور آج کئی برسوں کے بعد الحمدللہ دن میں ایک پارہ اور بہت مرتبہ دو پارے بھی تلاوت ہو جاتے ہیں۔ سال میں قرآن کی تلاوت کے کم از کم بارہ دور تو ہو ہی جاتے ہیں۔ میرے ایک بھائی ہیں جو کہ ماشا اللہ مہینے میں تین اور سال میں ٣٦ دفعہ قرآن کی تلاوت کا دور کرلیتے ہیں۔ ان کی شروعات بھی میں نے یہیں سے کروائی تھی اور آج وہ مجھ سے بھی آگے نکل چکے ہیں۔ فللہ الحمد، اللہ تعالیٰ قبول کرے۔
٢. دن میں صرف ایک تسبیح درود شریف کی اور استغفار کی کرنا شروع کر دیں۔ اگر زیادہ لگتا ہے تو پچاس پچاس بار کر لیں۔ اگر یہ بھی زیادہ ہے تو بیس بیس بار کر لیں۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کے بعد مصلے پر سے اٹھنے سے پہلے تسبیح فاطمہ کے بعد دس دس بار پڑھ لیں۔
٣. دن میں صرف دس منٹ چہل قدمی سے آغاز کریں۔
٤. اپنے کمرے کے اندر، میز کے اوپر اور دفتر میں اسپیس پیدا کریں۔ بہت زیادہ سامان، کاغذات اور پھیلی ہوئی چیزیں ہمیں دماغی طور پہ الجھا دیتی ہیں۔
٥. ہر روز دن کے آغاز سے پہلے اس دن کے کاموں کو جو آپ کرنا چاہتے ہیں ایک کاغذ پر لکھ لیں۔ اپنے دماغ کو مستقل یاد رکھنے کے اس عمل سے فارغ کریں۔
٦. اپنے کھانا کھانے کے عمل کو سادہ کر لیں یعنی دستر خوان پر کم وقت لگائیں۔ سلاد، چپاتی یا چاول اور ایک سالن، بس!
٧. اگر آپ ٹیلی ویژن دیکھتے ہیں تو اس کے دیکھنے میں کمی کر لیں۔ خاص طور پہ سیاسی ٹاک شوز دیکھنا بند کردیں۔ آپ اپنی ذہنی صحت پر بہت بڑا احسان کریں گے۔
٨. صرف پانچ یا دس منٹ مراقبہ کر لیں۔ اپنی آنکھیں بند کر کے مصلے پر بیٹھ کر اللہ سے ملاقات کا تصور کریں اور دل ہی دل میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہیں۔
یہ چند تجاویز ہیں جن میں سے اکثر کو میں نے خود اور میرے قریبی احباب نے آزمایا ہے اور میں یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ اس کا اتنا زیادہ فائدہ ہوا کہ الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس کا یہ مطلب یہ نہیں ہے کہ صرف یہی چیزیں ہیں جن سے شروعات کی جا سکتی ہے بلکہ اب آپ خود بھی سوچ سکتے ہیں اور کوئی چھوٹا سا کام، چھوٹی سی چیز سے ابتدا کر سکتے ہیں۔
تو اب انتظار ختم اور زندگی کو بہتر اور بامقصد بنانے کا عمل شروع۔
5 notes · View notes