Tumgik
#محکمہ
apnibaattv · 2 years
Text
نئے موسمی نظام کے آنے سے سندھ میں مزید سیلاب کا امکان، محکمہ موسمیات
نئے موسمی نظام کے آنے سے سندھ میں مزید سیلاب کا امکان، محکمہ موسمیات
حالیہ بارش کے دوران حیدرآباد کا ایک علاقہ زیر آب آ گیا ہے۔ آئی این پی پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے خبردار کیا ہے کہ زیریں سندھ کے علاقوں میں سیلابی صورتحال میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ نئے موسمی نظام کے باعث ستمبر میں مزید بارشیں ہو سکتی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، کم از کم دو مون سون سسٹمز کے باعث ستمبر میں صوبے میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔ تھرپارکر، عمرکوٹ اور بدین میں موسلادھار…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
محکمہ صحت کی ریسپانس یونٹ نے کانگو وائرس ایڈوائزری رپورٹ جاری کردی
محکمہ صحت کی ریسپانس یونٹ نے کانگو وائرس ایڈوائزری رپورٹ جاری کردی
پشاور: کانگو وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر محکمہ صحت کے اینٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس اینڈ ریسپانس یونٹ نے ایڈوائزری رپورٹ جاری کردی ہے۔ تفصلات کے مطابق ایڈوائزری عیدالاضحیٰ کے موقع پر انسانوں اور جانوروں کے بلاواسطہ لمس کے تناظر میں جاری کی گئی ہے۔ جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں اب تک چھ افراد سے متعلق کانگو بخار کی شکایات موصول ہوئیں اور ابھی تک لوئر کُرم کے دو مریضوں میں کانگو…
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
پاکستانی عوام جس کو بھی منتخب کریں گے ہم اس حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہے کہ پاکستانی عوام جس کو بھی اپنی نمائندگی کے لیے منتخب کریں گے، ہم اس حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اور جہاں تک الیکشن فراڈ کے دعووں کا تعلق ہے، ہم ان کی مکمل تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں عام انتخابات کے دوران مبینہ بے ضابطگیوں کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق غضب کرنے والوں کے خلاف جدوجہد کی ہے، بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق غضب کرنے والوں کے خلاف جدوجہد کی ہے، بلاول بھٹو
اسلام آباد(نمائندہ عکس)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق غضب کرنے والوں کے خلاف جدوجہد کی ہے، محکمہ انسانی حقوق سندھ غریب لوگوں کو قانونی امداد فراہم کر رہا ہے،نسانی حقوق کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ انسانی حقوق کے متعلق ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق غضب کرنے والوں کے خلاف جدوجہد کی ہے،بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 28 days
Text
کوفت بھی مزہ بھی
یہ گذشتہ سال نومبر کی بات ہے جب مجھے اپنے دفتر میں بہت زیادہ کام تھا اور کام کرتے کرتے مجھے رات کے تقریباً گیارہ بج گئے اور کام ابھی تک ختم نہیں ہوا تھا میں بہت تھک چکا تھا اور میرے کندھوں میں بھی تھکن کی وجہ سے درد شروع ہوگیا تھا میں نے فیصلہ کیا کہ ابھی میں گھر جاکر آرام کروں اور کل صبح وقتی دفتر آکر باقی کے کام کو نمٹا لوں میں یہ سوچ کر اٹھا اور دفتر کے باہر کھڑی گاڑی میں بیٹھ کر گھر کو چل دیا نہر والی سڑک پر راستے میں جیل روڈ انڈر پاس پر ٹریفک کافی پھنسی ہوئی تھی جس پر میں نے انڈر پاس کی بجائے گاڑی اوپر والی روڈ پر ڈال دی ٹریفک سگنل بند تھا میں نے گاڑی روک دی سامنے سے گزرنے والی ٹریفک کو دیکھتے ہوئے سگنل کھلنے کا انتظار کرنے لگا کچھ دیر کے بعد اشارہ کھلا اور میں نے گاڑی چلا دی سٹرک کے اس بس سٹاپ پر دو تین سواریاں بس کے انتظار میں کھڑی تھیں جبکہ ان سے تھوڑا ہٹ کرایک چادر میں لپٹی ہوئی لڑکی کھڑی ہوئی تھی جس کو دیکھ کر میری رال ٹپکنے لگی میں نے سوچا یہ کوئی پروفیشنل لڑکی کھڑی ہے چلو آج اس کے ساتھ مستی ہی کی جائے میں نے اس کے بالکل پاس جاکر گاڑی کھڑی کردی اور فرنٹ کا دروازہ کھول دیا لڑکی چند لمحے خاموش کھڑی رہی پہلے اس نے میری طرف دیکھا ہی نہیں پھر چند لمحے بعد میری طرف دیکھنے لگی میں بھی کچھ دیر دیکھتا رہا پھر میں نے اس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹھ جائیے میں آپ کو چھوڑ دوں گا لڑکی چند لمحے مجھے دیکھنے کے بعد گاڑی میں بیٹھ گئی اور دروازہ بند کرلیا میں نے اس سے پوچھا کہ کہاں جانا ہے تو کہنے لگی کہ مجھے ڈاکٹرز ہسپتال کے پاس جانا ہے میں نے خاموشی سے گاڑی چلا دی میں دل میں سوچا کہ شائد یہ میرے مطلب کی لڑکی نہیں ہے چلو اس کو اس کے گھر تک ڈراپ کردیا جائے
Tumblr media
لڑکی فیروز پور روڈ تک پہنچنے تک خاموش رہی اس کے بعد میں نے ہی خاموشی کا سلسلہ توڑا اور اس سے پوچھا کہ اس وقت کہاں سے آرہی ہیں تو کہنے لگی کہ میں اپنی ایک دوست کے گھر گئی تھی مجھے میرے شوہر نے لےنے آنا تھا مگر ان کو کوئی کام پڑ گیا سو گھر جانے کے لئے بس کا انتظار کررہی تھی ”آپ کیا کرتے ہیں “اس نے اپنی بات ختم کرتے ہی مجھ سے سوال کیا ” میں ایک پرآئیویٹ محکمہ میں جاب کرتا ہوں“ محکمہ کا نام لئے بغیر ہی اس کو بتایا ” میرے خاوند ایک سرکاری محکمہ میں آفیسر ہیں “اس نے اپنے خاوند کے محکمہ کا نام اور ان کا عہدہ بھی بتایا ” پھر تو آپ بہت بڑے لوگ ہوئے“ ”جی “ اس کے چہرے پر تھوڑی سی مسکراہٹ پھیل گئی ”چلو ان سے کبھی کوئی کام پڑا تو آپ سے مدد لی جاسکتی ہے“میں جان بوجھ کر باتوں کو طول دے رہا تھاکہ شائد اپنی بات آج نہیں تو پھر کبھی ہی بن جائے ”ضرور‘ جائز ہوا تو خود ہی ہوجائے گا اگر ناجائز ہوا تو مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں “ لڑکی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا میرا نام پپو ہے (اس کو پپو کی جگہ اپنا اصل نام بتایا) اور آپ ؟ ” میرا نام ارم ہے‘ یہاں سے لیفٹ “ لڑکی نے ڈاکٹرز ہسپتال پہنچنے پر مجھے بتایا اور میں نے اس کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے گاڑی اسی طرف موڑ دی راستے میں اس نے مجھے مزید گائڈ کیا اور کچھ دیر کے بعد ہم لوگ اس کے گھر کے باہر پہنچ گئے وہ گاڑی سے اتری تو میں نے کہا کہ اچھا میں چلتاہوں جس پر اس نے مجھے اندر آنے کی دعوت دی اور کہا کہ ابھی عمران بھی آنے والے ہوں گے ان سے مل کر جائےے گا ان کو آپ سے مل کر خوشی ہوگی اور اتنی دیر میں چائے بھی تیار ہوجائے گی میں نے اس کی دعوت کو چانس سمجھتے ہوئے قبول کرلیا اور گاڑی اس کے گھر کے باہر ہی پارک کردی اور اس کے ساتھ ہی گھر کے اندر چلا گیا گھر کافی ڈیکوریٹڈ اور خوب صورت تھا ارم نے مجھے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور خود تھوڑی دیر بعد چائے لے آئی وہ میرے سامنے والے صوفے پر بیٹھی ہوئی تھی اب اس کے سر پر چادر نہیں بلکہ اس کے گلے میں دوپٹہ تھا اس نے ہلکے گلابی رنگ کے پرنٹ والے کپڑے پہن رکھے تھے اس کی عمر قریب 28 سال ہوگی قد 5 فٹ 5 انچ کے قریب تھا اور غضب کی خوب صورت تھی اس نے چائے کا کپ مجھے دیا
Tumblr media
اور ساتھ ہی اس کے فون پر بیل ہوئی ”ہیلو آپ سیدھا گھر آجائیے میں آگئی ہوں “فون کرنے والا شائد اس کا شوہر عمران تھا جس پر نہ جانے کیا بات کی جس پر اس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ لفٹ مل گئی تھی آجائے وہ مہربان بھی آپ کا انتظار کررہے ہیں ——– نہیں بابا وہ صرف آپ کا انتظار کررہے ہیں اور آپ ایک ڈیڑھ گھنٹہ کہہ رہے ہیں ———- او کے اوکے میں کوشش کرتی ہوں ان کو بٹھانے کی اور آپ بھی ذرہ جلدی آنے کی کوشش کیجئے گا “ یہ کہہ کر اس نے فون بند کردیا اور ہنستے ہوئے مجھے بتانے لگی کہ عمران ایک ڈیڑھ گھنٹہ تک آئیں گے اور وہ کہہ رہے تھے کہ آپ کو بٹھا کر رکھوں آپ کو جلدی تو نہیں ”نہیں اب میں چلتا ہوں صبح سے کام کرکرکے کافی تھک گیا ہوں“ ”ارے نہیںایسے کیسے جاسکتے ہیں ۔عمران کو دوبارہ کہتی ہوں جلدی آجائیں گے“ میں پھر کبھی چکر لگا لوں گا نہیں پھر معلوم نہیں آپ کو کب فرصت ملے اصل میں مجھے کل صبح وقتی آفس جانا ہے ”پپوجی پلیزز ز ز ز ز ز ز ز زز ز ز“ اس کے منہ سے پلیز کا لفظ اتنے پیار اور سیکسی انداز میں نکلا کہ مجھے ہاں میں سرہلانا پڑا ”بہت اچھا آپ چائے پیجیئے میں ابھی چینج کرکے آئی“یہ کہتے ہوئے وہ ڈرائنگ روم سے نکل گئی اور تھوڑی دیر کے بعد واپس آئی اس نے کھلے گلے والی ململ کی قمیض پہنی ہوئی تھی جس کے نیچے برا نہیں تھا مجھے اس کے مموں کے نپلز صاف دکھائی دے رہے تھے اور میرا لن کھڑا ہوگیا میں نے دل میں سوچا پپوجی ٹھیک جگہ پر پہنچے ہو وہ ڈرائنگ روم میں میرے سامنے والے کی بجائے میرے ساتھ اسی صوفے پر بیٹھ گئی جس پر میں بیٹھا تھا اس نے ٹیبل سے ٹی وی کا ریموٹ پکڑا اور ٹی وی آن کردیا ”آپ کون سا چینل دیکھتے ہیں“ چینل چینج کرتے ہوئے اس نے پوچھا ” کوئی بھی میوزک والا لگا دیجیئے “ یہ سن کر اس نے پنجابی مجروں کا چینل لگا دیا اور میری طرف دیکھنے لگی میں نے بھی ٹی وی سے نظریں ہٹا کر اس پر جما دی وہ غضب ڈھا رہی تھی اس کی آنکھوں میں عجیب سا نشہ تھا جسے دیکھ کر مجھے بھی نشہ ہورہا تھا میرا لن جینز کی پینٹ پھاڑ کر باہر آنے کی کوشش کررہا تھا ”آپ شادی شدہ ہیں“ ” نہیں ابھی ڈھونڈ رہا ہوں“ ”دیٹس گڈ“اس نے اپنا نیچے والا ہونٹ سیکسی انداز میں دانتوں کے نیچے دبایا تو میں سمجھ گیا کہ یہ کیا چاہتی ہے میں نے اپنا ہاتھ صوفے کی بیک پر رکھ دیا
Tumblr media
اور ٹی وی کی بجائے اس کی طرف دیکھنے لگا باریک ہونٹوں اور نشیلے نینوں والی گوری چٹی ارم کسی انگریزی میم سے کم نہیں لگ رہی تھی ”یو آر ویری ہینڈسم اینڈ بیوٹی فل بوائے “یہ کہتے ہوئے اس نے میرے بازو پر اپنا سر رکھ دیا ”اندھے کو کیا چاہئے دو آنکھیں “میں نے فوری طورپر اپنے بازو سے اس کا چہرہ اپنی طرف کیا اور اس کے ہونٹوں پر کس کردیا جس پر اس نے بھی بھرپور جواب دیا ”وہ آپ کے شوہر آنے والے ہوں گے “ میں نے خود کو ایک دم پیچھے کرتے ہوئے کہا ” ابھی کہاں آئیں گے ایک ڈیڑھ گھنٹہ تو خود کہہ رہے ہیں صبح چھ بجے سے پہلے نہیں آئیں گے“ یہ جواب دے کر اس نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے اور بھوکوں کی طرح چوسنے لگی ”بیٹا یہ تو تیری بھی استاد نکلی تو نے نہیں اس نے تجھے لفٹ دی ہے اور اس کا پورا پورا معاوضہ وصول کرے گی “میں نے دل ہی دل میں سوچا پھر دل میں ہی سوچا ”چھری خربوزے پر گرے یا خربوزہ چھری پر کام تو ایک ہی ہوگا“ اس نے مجھے زبردست قسم کی کس کی اور میری شرٹ سے پکڑ کر زور سے بھینچتے ہوئے کہنے لگی ”پپووووووو“ میں نے ایک بار پھر اس کو گردن سے پکڑ کر اس کے ہونٹ اپنے منہ کے پاس کئے اور ان کو چوسنے لگا اور اپنے ایک ہاتھ سے قمیض کے اوپر سے ہی اس کے مموں کو دبانے لگا جس سے وہ مزید وحشی ہورہی تھی تھوڑی دیر کے بعد میں نے اپنا ہاتھ اس کی قمیض کے نیچے سے ڈال لیا اور اس کے مموں کو دبانے لگا جبکہ میرے ہونٹ بدستور اس کے ہونٹوں پر ہی تھے چند لمحوں بعد اس نے مجھے خود سے علیحدہ کیا اور کھڑی ہوکر اپنی قمیض اتار دی واہ کیا بات تھی 34 سائز کے بالکل سفید رنگ کے ٹائٹ گول ممے اور ان کے اوپر گلابی رنگ کے چھوٹے چھوٹے سے نپلز میں نے ہاتھ بڑھا کر اس کے ممے پکڑنا چاہے تو اس نے میرا ہاتھ جھٹک کر پیچھے کردیا اور خود شلوار بھی اتاردی میری آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں اس کے بے داغ گورے چٹے بدن کو دیکھ کر میری آنکھیں چندھیارہی تھیںاس کی گول گول رانیں میرے اعصاب پر بجلیاں گرانے لگی اس کی رانوں پر ایک بال تک نہ تھا جبکہ پھدی کے اوپر بال کافی بڑے تھے کم از کم ڈیڑھ انچ لمبے تھے لیکن دھوئے ہوئے تھے تاہم بالوں کی وجہ سے پھدی کالی تھی
Tumblr media
اور صاف دکھائی نہیں دے رہی تھی اس کا پیٹ نہ ہونے کے برابر تھا میں ابھی اس کا جسم بھی اچھی طرح سے نہیں دیکھ سکا تھا کہ اس نے مجھے بازو سے پکڑ کر اٹھایا اور میں اس کے گلے لگ گیا اس نے مجھے خود سے علیحدہ کیا اور میرا اپر اتار کر شرٹ کے بٹن کھولنے لگی اس نے میری شرٹ اتار اور پھر پینٹ کی بیلٹ پھر بٹن اور پھر زپ کھول دی اور پھر اس نے پینٹ سے ہاتھ ہٹا کر میری بنیان اتاری اور مجھے صوفے کے اوپر دھکا دے دیا اس کے بعد اس نے میری ٹانگیں اوپر اٹھائیں اور میری پینٹ اتاردی ایسے لگ رہاتھا آج میں اس کو نہیں بلکہ وہ مجھے چودے گی میرا لن انڈر ویئر کے اندر سے باہر آنے کو بے تاب ہورہا تھا میں نے انڈر ویئر اتارنا چاہا تو اس نے میرا ہاتھ ہٹا دیا اور خود اپنے ہاتھوں سے انڈر ویئر اتار دیا ”واﺅﺅﺅﺅﺅﺅﺅ واٹ آ لینتھ“ میرا سات انچ کے قریب لن دیکھ کر اس کے منہ سے بے ساختہ نکل آیا میں نے اٹھ کر اس کے ممے پکڑنا چاہے تو اس نے ایک بار پھر میرا ہاتھ جھٹک دیا اور کہا پپو تم نہیں صرف میں‘ میں نے خاموشی سے ہاتھ صوفے کی ٹیک پر رکھ لئے اس نے مجھے ایک اور دھکا دے کر صوفے کے اوپر لٹا لیا اور خود میرے اوپر لیٹنے کے انداز میں آگئی اور میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ پیوست کردیئے ہونٹوں کے بعد اس نے میری کانوں پر کسنگ کی اور پھر میری گردن پر اپنے ہونٹ گارڈ دیئے وہ میری گردن کے اوپر کاٹنے لگی میں خاموشی سے لیٹا رہا اس نے میری گردن پر چار جگہ پر نشان بنا دیئے اس کے بعد اس نے میرے سینے پر کسنگ کی اور یہاں بھی اپنے ہونٹوں سے جگہ جگہ نشان بنادئیے پھر اچانک اسے جانے کیا ہوا وہ مجھ سے علیحدہ ہوگئی اور کھڑی ہوکر کہنے لگی پپو یہاں ٹھیک نہیں چلو اندر بیڈ پر چلتے ہیں اور چل پڑی میں بھی اٹھ کر اس کے پیچھے چل کر اندر چلا گیا اندر بیڈ کے قریب جاکر وہ کھڑی ہوگئی اور میرے پہنچتے ہی اس نے مجھے پھر دھکا دے دیا اور میں بیڈ کے اوپر لیٹ گیا وہ پھر سے مجھ پر ٹوٹ پڑی اور ہونٹوں سے کسنگ شروع کرکے سینے پر پہنچی پھر پیٹ سے ہوتے ہوئے لن تک پہنچ گئی اور پھر اٹھ کر کھڑی ہوگئی اور میرے منہ پر آکر بیٹھ گئی میں نے اپنے ہاتھ سے اس کو پیچھے کیا اور کہا ” یہ نہیں“ کیوں تم نے تو صفائی بھی نہیں کی صفائی کی ہے اوہ تم بالوں کی بات کرتے ہو ابھی تھوڑی دیر پہلے جب کپڑے چینج کئے ہیں ان کو دھویا ہے اور میں تم کو یہ بھی بتادوں کو یہ بال عورت کی شہوت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں لن کے ساتھ یہ بال بھی جب پھدی میں جاتے ہیں
Tumblr media
تو مزہ ہی دوبالا ہوجاتا ہے ” اس کی اس بات نے میرے جنرل نالج میں اضافہ کردیا“ خیر اس نے دوبارہ میرے منہ پر اپنی پھدی رکھ دی اور میرا لن اپنے منہ میں لے لیا اب ہم 69 کی پوزیشن میں تھے وہ لالی پاپ کی طرح میرے لن کو چوس رہی تھی جبکہ میں نے اپنے منہ سے ہی اس کی پھدی کے بالوں کو پیچھے کیا اور نہ چاہتے ہوئے بھی اپنی زبان اس کی پھدی کے ہونٹوں پر پھیرنا شروع کردی اس کے بعد میں نے اپنی زبان اس کی پھدی کے اندر ڈالی تو اس کو جیسے وحشت ہونے لگی اس نے میرے لن پر کاٹنا شروع کردیا اور ناک سے ہوں ہوووووووں ہوووووووں کی آوازیں بھی نکالنا شروع کردیںمیرے لن کی صرف ٹوپی ہی اس کے منہ میں جارہی تھی جبکہ ٹوپی کے نیچے سے میرے لن کو اس نے ہاتھ سے پکڑ رکھا تھا جبکہ دوسرے ہاتھ سے میرے ٹٹوں کو سہلا رہی تھی جس سے مجھے عجیب سا مزہ آرہا تھا تقریباً پانچ منٹ کے بعد اس کی پھدی سے پانی نکلا اور میرے منہ پر ہی پچکاری نکل گئی جبکہ وہ ہٹی نہیں میں نے اپنے منہ کو سختی سے بند کرلیا تاکہ یہ پانی منہ کے اندر نہ جائے جبکہ اس پانی سے عجیب سی گندی بدبو آرہی تھی وہ مسلسل میرے لن کو چوس رہی تھی چند منٹ کے بعد میری بھی منی نکل گئی اس نے ساری منی چوس لی اور پھر میرے اوپر سے ہٹ کر باتھ روم میں چلی گئی میں بھی اس کے پیچھے ہی باتھ روم میں چلا گیا اس نے قلی کی اور ہٹ گئی اس کے بعد میں نے بھی اپنے منہ کو اچھی طرح سے دھویا اور باہر آگیا اس نے مجھے بیڈ پر لٹایا اور پھر فریج سے جوس کے دو پیکٹ نکال کرلے آئی اور ہم نے جوس پیا پھر پاس بیٹھ کر باتیں کرنے لگی ” اصل میں عمران خسرہ ٹائپ ہیں ان کو معلوم ہے کہ میں نے کسی سے کس مقصد کے لئے لفٹ لی ہے ہماری شادی کو 6 ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے تب سے عمران ہفتے میں ایک دو بار کسی نہ کسی لڑکے کو ساتھ لے آتے ہیں جس سے پہلے وہ اور پھر میں چدائی کرواتی ہوں ان کے ساتھ جو لڑکے بھی آتے ہیں ان میں اکثر پروفیشنل ہوتے ہیں اور وہ پیسے بھی لیتے ہیں اکثر اوقات آنے والے لڑکوں میں اتنا دم نہیں ہوتا کہ وہ عمران کے بعد مجھے چود سکیں آج میں نے خود عمران کو کہا تھا کہ میں انتظام کرتی ہوں عمران مجھے نہر کے کنارے سڑک پر اتار کر خود چلے گئے تھے وہ بھی دوسرے کمرے میں ہیں اور میرے بعد اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں “ ”کیا مطلب “ میرے منہ سے بے ساختہ نکل گیا ”مطلب یہ کہ میرے بعد ان کو بھی تم سے گانڈ مروانی ہے “ میرا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا
Tumblr media
اور اس نے مجھے پھرسے کسنگ شرو ع کردی میرا لن کھڑا ہونے کی بجائےمزید بیٹھ گیا۔ اس نے میرے لن کو پھر سے منہ میں ڈال کر چوسنا شروع کردیا جس سے لن میں پھر سے کچھ جان پیدا ہوئی چند منٹ کے بعد وہ پھر سے لوہے کے راڈ کی طرح ایک دم سخت ہوگیا اس نے اپنے منہ سے میرا لن نکالا اور خود لیٹ کر کہنے لگی اب تم کرو میں اس کے اوپر لیٹ گیا اور ہونٹوں سے کسنگ کرنے لگا پھر اس کے مموں کے نپلز اپنے منہ میں لے کر ان کو چوسنا شروع کردیا آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ اس کے منہ سے سسکاری نکل گئی ان کو دانتوں سے دباﺅ “ اس نے کہا میں نے اس کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ایک نپل کو دانتوں سے دبایا ” آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ایسے ہی دوسرے کو بھی “ میں نے اس کو منہ سے نکا ل کر دوسرا نپل منہ میں لیا اور اس کو چوسا پھر اس کو دانتوں سے دبایا تو اس کے منہ سے پھر آہ نکل گئی اس کے بعد میں اٹھ کر گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا میں نے اپنا لن ہاتھ سے پکڑ کر اس کی بالوں سے بھری پھدی کے سوراخ پر سیٹ کیا اور اس پر تھوڑا سا دباﺅ دیا اس س س س س س س س وہ پھر سے منمنا اٹھی میں نے تھوڑا سااور دباﺅ دیا تو میرے لن کی ٹوپی اندر چلی گئی جس پر اس کے منہ سے آہ کی آواز نکلی میں نے تھوڑا سا اور اندر کرنے کی کوشش کی تو ��جھے لگا کہ یہ آسانی کے ساتھ اندر نہیں جائے گا میں نے اپنے ہاتھ بیڈ پر اس کے جسم کے ادھر ادھر رکھے اور زور سے گھسا مارا ”ہائے ئے ئے “وہ تھوڑا سا بلبلائی اور میرا آدھے سے تھوڑا سا کم لن اس کی پھدی میں چلا گیا میں نے رکنے کی بجائے پہلے سے زیادہ زور کے ساتھ گھسا مارا اور وہ چیخ اٹھی ”ہائے امی جی میں مرررررر گئی ئی ی ی ی ی ی ی ی ی“اس کی آنکھوں سے آنسو بھی نکل آئے تھے میں نے تھوڑی دیر کے لئے دم لیا اور اس کے مموں کو چوسنے لگا چند منٹ تک ایسا کرنے سے اس کے منہ سے مزے کی آوازیں آہ ہ ہ ام م م م م م م س س س س س س نکل شروع ہوگئی میں پھر اٹھ کر بیٹھ گیا اور اپنا لن اس کی پھدی سے نکال لیا پاس پڑا ایک تکیہ اس کی گانڈ کے نیچے رکھا اور اس کی دونوں ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں پھر اپنے لن کو اس کی پھدی پر سیٹ کیا اور اپنے دونوں ہاتھ بیڈ پر اس کے بازوﺅں پر رکھ کر زور زور سے جھٹکے دینا شروع کردئیے ہائے میں مر گئی ی ی ی ی ی تھوڑا آراااام سے آہس س س س تہ پپو جی ی ی ی آرام سے میں مررررر گئی“
Tumblr media
میں نے رکنے کی بجائے اپنے سپیڈ اور بڑھا دی تھوڑی دیر کے اس کا جسم اکڑنا شروع ہوگیا اور چند لمحے بعد وہ چھوٹ گئی اس کی پھدی سے نکلنے والے پانی کی وجہ سے میرے گھسا مارنے پر شڑپ شڑپ جبکہ ساتھ ہی ساتھ اس کے منہ سے آہ آہ م م م م م م پپوووووو آہ س س س س س س ام م م آہ ہ ہ ہ ہ ہ کی آوازیں نکل رہی تھیں جس سے کمرے کا ماحول خاصہ سیکسی ہوچکا تھا چند منٹ مزید گھسے مارنے کے بعد میں نے اپنا لن اس کی پھدی سے نکالا اور بیڈ شیٹ سے اس کی پھدی صاف کی اور اس کو کہا کہ بیڈ کے نیچے گھٹنوں کے بل کھڑی ہوجائے اور اپنے دونوں ہاتھوں سے بیڈ کو پکڑ لے اس نے ایسا ہی کیا اور گھوڑی بن گئی میں اس کے پیچھے کھڑا ہوگیا اور اس کی پھدی پر پیچھے سے اپنا لن سیٹ کیا اس کے بازوﺅں کے نیچے سے اپنے ہاتھ نکال کر اس کے ممے پکڑ لئے اور پھر سے اپنا لن اس کی پھدی میں ڈال دیا اور پہلے کی نسبت زیادہ طاقت سے دھکے دینا شروع کردئےے میرے جھٹکے کے ساتھ ہی آگے کی طرف تقریباً الٹ جاتی میں مموں سے پکڑ کر اس کو پھر پیچھے کرتا اور میرا لن اس کی پھدی سے باہر نکل آتا اور پھر سیکنڈ کے آدھے حصے سے بھی کم وقفے کے ساتھ دوسرا جھٹکا لگتا چند جھٹکوں سے ہی اس کے منہ سے بس بس س س س کی آواز آنے لگی اس نے اپنا جسم ڈھیلا چھوڑ دیا ایسا لگ رہا تھا کہ وہ بری طرح نڈھال ہوچکی ہے اگر میں نے اس کو نہ پکڑا ہوتا تو میرے جھٹکے کے ساتھ وہ گر جاتی میں نے اپنی سپیڈ مزید تیزی کردی اور جھٹکے پہ جھٹکے دیتا رہا وہ پھر چھوٹی اور گھسوں سے شڑپ شڑپ کی آواز پھر سے آنے لگی
Tumblr media
اب میں نے جھٹکے روکے اور اس کے مموں کو چھوڑا تو بیڈ کے اوپر ہی گر گئی میں نے اس کو سنبھالا دے کر بیڈ کے اوپر لٹایا اور اس کے ساتھ ہی خود بھی لیٹ گیا اور اس کو کہا کہ اب وہ اوپر آجائے اس نے کہا مجھ سے اب کچھ بھی نہیں ہوگا میں نے اس کو مزید اصرار کیا تو وہ میرے اوپر آگئی میں نے اپنے ہاتھ سے لن کو پکڑا اور اس کی پھدی میں ڈالا اور اس کو کہا کہ چلو تو وہ میری پھدی کے اوپر بیٹھ گئی میرا لن اس کی پھدی کے اندر گیا وہ میرے اوپر ہی لیٹ گئی اور کہنے لگی پپو مجھ سے نہیں ہوگا میں نے اس کو مزید اصرار کیا تو وہ اٹھ گئی اور آہستہ آہستہ سے اوپر نیچے ہونے لگی میں نے اس کے دونوں ممے اپنے ہاتھوں میں پکڑ لئے اور ان کو دبانے لگا وہ آہ آہ آہ کی آوازیں نکالتی اوپر نیچے ہورہی تھی سات آٹھ منٹ کے بعد میں چھوٹنے کے قریب پہنچ گیا تو میں نے اپنے ہاتھ اس کے مموں سے ہٹا کر اس کی پیٹھ کے نیچے کیئے اور اس کو تیزی سے اوپر نیچے ہونے میں مدد دینے لگا چند لمحے بعد میں اور وہ اکٹھے ہی منزل پر پہنچ گئے او میرے اوپر گر گئی اور لمبے لمبے سانس لینے لگی میں نے بھی اپنی آنکھیں بند کرلیں چند منٹ کے بعد میں نے اس کو خود سے ہٹایا وہ ابھی تک نڈھال تھی میں اٹھا اور باتھ روم میں چلا گیا جہاں جاکر میں نے اپنا لن دھویا اور باہر آکر کپڑے ڈھونڈنے لگا پھر خیال آیا وہ تو ڈرائنگ روم میں ہیں میں کمرے سے نکل کر ڈرائنگ روم کی طرف جانے لگا تو ایک شخص دروازے پر ہی کھڑا تھا وہ شائد ارم کا شوہرعمران تھا ”کدھر“اس نے زنانہ انداز میں پوچھا میں گھبرا گیا تم تو بہت گھبرو ہو میری بیوی کو نڈھال کردیا میں نے پہلے اس کی یہ حالت کبھی نہیں دیکھی میرے ساتھ بھی ایسا ہی کرو سر ابھی کافی دیر ہورہی ہے مجھے صبح آفس جانا ہے
Tumblr media
تو میں نے کب کہا کہ نہ جانا آفس پہلے میرے ساتھ بھی تو کچھ کرو میں نے آج تک کسی بھی مرد کے ساتھ سیکس نہیں کیا تھا تھوڑا گھبرا رہا تھا لیکن اب کیا کیا جاسکتا تھا اب تو اس کو بھی راضی کرنا تھا اسی لمحے اس نے مجھے بازو سے پکڑا اور کمرے کے وسط میں بیڈ کے پاس لے آیا جہاں خود نیچے جھک کر میرے لٹکتے ہوئے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا میں نے اس کو کہا کہ ابھی چند منٹ ٹھہر جائیں تو اس نے اپنے منہ سے لن کو نکال دیا پھر اپنی بیوی کے پاس ہی بیڈ پر بیٹھ گیا جو ابھی تک آنکھیں بند کئے پڑی تھی اس نے اسے آواز دی اور پھر اس کو اٹھایا تو وہ بولی کہ عمران آج تو مزہ آگیا“ تم کو بھی مزہ آئے گا ”میں سب دیکھ رہا تھا“ ”یور چوائس از رئیلی گڈ مائی ڈارلنگ“یہ کہتے ہوئے عمران نے میری طرف دیکھا اور پھر چند منٹ کے بعد کھڑا ہوکر اس نے میرا لن پھر منہ میں لے کر چوسنا شروع کردیا اس میں آہستہ آہستہ پھر حرکت پیدا ہونا شروع ہوگئی اس کے بعد اس نے اپنی پینٹ اتار دی اور خود گھوڑی بن گیا اس کی گانڈ پر کوئی بال نہیں تھے شائد آج ہی شیو کی تھی اس نے اپنے منہ سے تھوک نکالا اور ہاتھ پیچھے کرکے گانڈ پر مل دیا میں نے اپنا لن اس کی گانڈ پررکھا اور تھوڑا سا دباﺅ دیا تو وہ سارا اندر چلا گیا میں نے تیزی سے گھسے مارنا شروع کردیئے مجھے اس کی گانڈ مارنے سے کوفت ہورہی تھی میں نے پانچ منٹ تک اس کی گانڈ میں گھسے مارے پھر اپنا لن نکال لیا اور اس سے کہا کہ اب میں تھک گیا ہوں پھر کبھی کرلیں گے تو کہنے لگا جانو تم لیٹومیں اوپر آجاتا ہوں میں جلدی سے اس کی بات ان سنی کرکے ڈرائنگ روم کی طرف چل دیا جہاں جاکر میں نے فوری طورپر کپڑے پہن لئے وہ میرے پیچھے آیا اس کے ساتھ ارم بھی تھی انہوں نے مجھے روکنے کی کوشش کی مگر میں نے کپڑے پہنے اور ان کے گھر سے نکل آیا گھر سے نکلتے ہوئے ارم کی آواز آئی ” اپنا نمبر تو دے جائیں پھر کیسے ملیں گے“ میں نے رک کر ایک نظر اس کو دیکھا اور پھر مڑ کر گاڑی میں بیٹھ کر چل دیا پھر یہ سوچ کر دوبارہ کبھی اس سے ملنے کی کوشش نہیں کی کہ ارم کے ساتھ گانڈو عمران کو بھی راضی کرنا پڑے گا جو میرے بس کی بات نہیں ہے
---ختم شد---
Tumblr media
6 notes · View notes
risingpakistan · 6 months
Text
’مغربی میڈیا غزہ میں اپنے صحافی ساتھیوں کو بھی کم تر سمجھ رہا ہے‘
Tumblr media
عالمی میڈیا جیسے بی بی سی، سی این این، اسکائے نیوز اور یہاں تک کہ ترقی پسند اخبارات جیسے کہ برطانیہ کے گارجیئن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی ساکھ خراب ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 400 فوجیوں سمیت 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے آنے والے غیر متناسب ردعمل کے حوالے سے ان صحافتی اداروں کی ادارتی پالیسی بہت ناقص پائی گئی۔ حماس کے عسکریت پسند اسرائیل سے 250 کے قریب افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید 8 ہزار فلسطینیوں میں سے کچھ کی رہائی کے لیے ان یرغمالیوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں قید ان فلسطینیوں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، ان میں ایک ہزار سے زائد قیدیوں پر کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ انہیں صرف ’انتظامی احکامات‘ کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ انہیں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ غزہ شہر اور غزہ کی پٹی کے دیگر شمالی حصوں پر اسرائیل کی مشتعل اور اندھی کارپٹ بمباری میں 14 ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے 60 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے تھے جبکہ امریکی قیادت میں مغربی طاقتوں نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے قتل عام، یہاں تک کہ نسل کشی کی یہ کہہ کر حمایت کی ہے کہ وہ اپنے دفاع کے حق کا استعمال کررہا ہے۔
افسوسناک طور پر ان صحافتی اداروں میں سے بہت سی تنظیموں نے اپنی حکومتوں کے اس نظریے کی عکاسی کی جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کی ابتدا 7 اکتوبر 2023ء سے ہوئی نہ کہ 1948ء میں نکبہ سے کہ جب فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بڑے پیمانے پر بے دخل کیا گیا۔ چونکہ ان کی اپنی حکومتیں قابض اسرائیل کے نقطہ نظر کی تائید کر رہی تھیں، اس لیے میڈیا اداروں نے بھی اسرائیلی پروپیگنڈے کو آگے بڑھایا۔ مثال کے طور پر غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو لے لیجیے، ان اعداد و شمار کو ہمیشہ ’حماس کے زیرِ کنٹرول‘ محکمہ صحت سے منسوب کیا جاتا ہے تاکہ اس حوالے سے شکوک پیدا ہوں۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لے کر ہیومن رائٹس واچ اور غزہ میں کام کرنے والی چھوٹی تنظیموں تک سب ہی نے کہا کہ حماس کے اعداد و شمار ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ جن اعداد و شمار میں تبدیلی تو اسرائیل کی جانب سے کی گئی جس نے حماس کے ہاتھوں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی ابتدائی تعداد کو 1400 سے کم کر کے 1200 کر دیا۔ تاہم میڈیا کی جانب سے ابتدائی اور نظر ثانی شدہ اعداد وشمار کو کسی سے منسوب کیے بغیر چلائے گئے اور صرف اس دن کا حوالہ دیا گیا جس دن یہ تبدیلی کی گئی۔
Tumblr media
یہ تبدیلی اس لیے کی گئی کیونکہ اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ حماس نے جن کیبوتز پر حملہ کیا تھا ان میں سے کچھ جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں جن کے بارے میں گمان تھا کہ یہ اسرائیلیوں کی تھیں لیکن بعد میں فرانزک ٹیسٹ اور تجزیوں سے یہ واضح ہوگیا کہ یہ لاشیں حماس کے جنگجوؤں کی ہیں۔ اس اعتراف کے باوجود عالمی میڈیا نے معتبر ویب سائٹس پر خبریں شائع کرنے کے لیے بہت کم کام کیا، حتیٰ کہ اسرائیلی ریڈیو پر ایک عینی شاہد کی گواہی کو بھی نظرانداز کیا گیا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ان گھروں کو بھی نشانہ بنایا جہاں حماس نے اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا تھا یوں دھماکوں اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی اپاچی (گن شپ) ہیلی کاپٹر پائلٹس کے بیانات کے حوالے سے بھی یہی رویہ برتا گیا۔ ان بیانات میں ایک ریزرو لیفٹیننٹ کرنل نے کہا تھا کہ وہ ’ہنیبل ڈائیریکٹوز‘ کی پیروی کررہے تھے جس کے تحت انہوں نے ہر اس گاڑی پر گولی چلائی جس پر انہیں یرغمالیوں کو لے جانے کا شبہ تھا۔ اس بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ کو صرف ان میں سے کچھ مثالوں کو گوگل کرنا ہو گا لیکن یقین کیجیے کہ مغرب کے مین اسٹریم ذرائع ابلاغ میں اس کا ذکر بہت کم ہوا ہو گا۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی فوجیوں، عام شہریوں، بزرگ خواتین اور بچوں پر حملہ نہیں کیا، انہیں مارا نہیں یا یرغمال نہیں بنایا، حماس نے ایسا کیا ہے۔
آپ غزہ میں صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوریج کو بھی دیکھیں۔ نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیکلن والش نے ایک ٹویٹ میں ہمارے غزہ کے ساتھیوں کو صحافت کے ’ٹائٹن‘ کہا ہے۔ انہوں نے اپنی جانوں کو درپیش خطرے کو نظر انداز کیا اور غزہ میں جاری نسل کشی کی خبریں پہنچائیں۔ آپ نے الجزیرہ کے نامہ نگار کے خاندان کی ہلاکت کے بارے میں سنا یا پڑھا ہی ہو گا۔ لیکن میری طرح آپ کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کم از کم 60 صحافیوں اور ان کے خاندانوں میں سے کچھ کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی علم ہو گا۔ یعنی کہ کچھ مغربی میڈیا ہاؤسز نے غزہ میں مارے جانے والے اپنے ہم پیشہ ساتھیوں کو بھی کم تر درجے کے انسان کے طور پر دیکھا۔ بہادر صحافیوں کی بے لوث رپورٹنگ کی وجہ سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہری آبادی کو بے دریغ نشانہ بنانے اور خون میں لت پت بچوں کی تصاویر دنیا کے سامنے پہنچ رہی ہیں، نسل کشی کرنے والے انتہائی دائیں بازو کے نیتن یاہو کو حاصل مغربی ممالک کی اندھی حمایت بھی اب آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے۔
اسپین اور بیلجیئم کے وزرائےاعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب بہت ہو چکا۔ اسپین کے پیڈرو سانچیز نے ویلنسیا میں پیدا ہونے والی فلسطینی نژاد سیرت عابد ریگو کو اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ سیرت عابد ریگو نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد کہا تھا کہ فلسطینیوں کو قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ پیڈرو سانچیز نے اسرائیل کے ردعمل کو ضرورت سے زیادہ قرار دیا ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔ امریکا اور برطانیہ میں رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ جن جماعتوں اور امیدواروں نے اسرائیل کو غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ دی ہے وہ اپنے ووٹرز کو گنوا رہے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی فتح کا فرق معمولی ہی تھا۔ اسے دیکھتے ہوئے اگر وہ اپنے ’جنگ بندی کے حامی‘ ووٹرز کے خدشات کو دور نہیں کرتے اور اگلے سال اس وقت تک ان ووٹرز کی حمایت واپس حاصل نہیں لیتے تو وہ شدید پریشانی میں پڑ جائیں گے۔
اسرائیل اور اس کے مغربی حامی چاہے وہ حکومت کے اندر ہوں یا باہر، میڈیا پر بہت زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔ ایسے میں ایک معروضی ادارتی پالیسی چلانے کے بہت ہی ثابت قدم ایڈیٹرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس انتہائی مسابقتی دور میں میڈیا کی ساکھ بچانے کے لیے غیرجانبداری انتہائی ضروری ہے۔ سوشل میڈیا اب روایتی میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور اگرچہ ہم میں سے ہر ایک نے اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود منفی مواد کے بارے میں شکایت کی ہے لیکن دنیا بھر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان پلیٹ فارمز کے شکر گزار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید غزہ میں جاری نسل کشی کی پوری ہولناکی ان کے بغیر ابھر کر سامنے نہیں آسکتی تھی۔ بڑے صحافتی اداروں کی جانب سے اپنے فرائض سے غفلت برتی گئی سوائے چند مواقع کے جہاں باضمیر صحافیوں نے پابندیوں کو توڑ کر حقائق کی رپورٹنگ کی۔ اس کے باوجود یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تھے جنہوں نے اس رجحان کو بدلنے میں مدد کی۔ اگر ہم خوش قسمت ہوئے تو ہم روایتی میڈیا کو بھی خود کو بچانے کے لیے اسی راہ پر چلتے ہوئے دیکھیں گے۔
عباس ناصر   یہ مضمون 26 نومبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
2 notes · View notes
lazzydaisyy · 2 years
Note
تم جب چاہو محکمہ موسمیات کی تمام پشین گوئیوں کو، جُھٹلا کر فقط اپنے ہنسنے سے موسم بدل سکتی ہو. 😍
Don’t send me copied material😂
2 notes · View notes
jhelumupdates · 1 day
Text
جہلم میں دھواں چھوڑتی گاڑیوں نے شہریوں کو اعصابی مریض بنانا شروع کردیا
0 notes
mediazanewshd · 15 days
Link
0 notes
Text
Please see Attachment
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
ڈی این/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1207
دفتر محتسب پنجاب کی سالانہ کارکردگی رپورٹ: 2023 میں 35202 شکایات کاازالہ
لاہور2 مئی:- دفتر محتسب پنجاب میں 2023 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کے حوالے سے ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں فئیرگروپ کے دانشور، ماہر تعلیم، اینکرپرسنز، کالم نگار اور تجزیہ کاروں نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محتسب پنجاب میجر (ر)اعظم سلیمان خان نے سالانہ رپورٹ کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور محکمہ پولیس، لوکل گورنمنٹ اورمحکمہ ایجوکیشن سے متعلق شکایات کے ازالے سے متعلق اعداد و شمارپیش کئے۔
محتسب پنجاب نے بتایا کہ عوامی شکایات پر موثرکارروائی کے نتیجے میں شکایت کنندگان اور حکومت کو مجموعی طور پر 22.504 بلین روپے کا ریلیف ملاجس میں سے 15.834 بلین روپے مالیت کی 26229کنال سرکاری اور نجی اراضی کو واگزار کروایا گیا جبکہ شکایت کنندگان کو حاصل ہونے والے مالی ریلیف کی کل مالیت 6.669 بلین رو پے ہے۔محتسب پنجاب نے بتایا کہ 2023 میں موصولہ اور نمٹائی جانے والی شکایات کی تعدادگزشتہ کسی بھی سال کی شکایات کی تعداد سے زیادہ ہے جو دفتر محتسب پنجاب پر عوام کے بڑھتے اعتماد کا ثبوت ہے۔
محتسب پنجاب نے کہا کہ 2023 میں پولیس کے خلاف7212،لوکل گورنمنٹ 5980،ریونیو 5678، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر 2531، سکول ایجوکیشن1961 اورڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے خلاف 1563 شکایات موصول ہوئیں۔ دریں اثنا محتسب آفس کے حکم پر 2023 میں 119 سائلین کو پنجاب سول سرونٹس (تقرری و شرائط ملازمت)رولز مجریہ 1974 کے قاعدہ 17 اے کے تحت سرکاری محکموں میں ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔
محتسب پنجاب میجر(ر)اعظم سلیمان خان نے اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگزارکرانے کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ انکے دور میں عوام آگاہی مہم کے نتیجے میں موصولہ شکایات میں ریکارڈ اضافہ ہوااور ان شکایات کا ازالہ 45 سے 60 دن میں کیا گیا۔ ان شکایات کو نمٹانے کی شرح 100 فیصد رہی جبکہ شکایات پر عملدرآمد 95 فیصدتک رہا جوکہ مثالی اقدام ہے۔ اس موقع پر شرکاء نے دفتر محتسب پنجاب کی اعلی کارکردگی کو سراہا -
٭٭٭٭
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
محکمہ موسمیات نے بلوچستان اور سندھ کے بعض علاقوں میں موسلادھار بارش کی پیشگوئی کردی
محکمہ موسمیات نے بلوچستان اور سندھ کے بعض علاقوں میں موسلادھار بارش کی پیشگوئی کردی
5 جولائی 2022 کو کوئٹہ کے مضافات میں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث تباہ شدہ مکان کا ملبہ ہٹا رہے ہیں۔ — اے ایف پی کراچی: حالیہ مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی اور گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے جمعرات کو خبردار کیا ہے کہ بلوچستان اور سندھ کے کچھ حصوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کا امکان ہے۔ اپنی یومیہ موسم کی پیشن…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
کراچی والوں کے لئے خوشخبری، محکمہ موسمیات نے بڑی پیشگوئی کردی
کراچی والوں کے لئے خوشخبری، محکمہ موسمیات نے بڑی پیشگوئی کردی
محکمہ موسمیات نے تیز ہواؤں  کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کردی، کراچی میں 21 سے 22 جون کے دوران بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اگلے 3 روز کے دوران شہر میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے جبکہ ہلکی بارش متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں پیر سے موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ داخل ہوگا اور اس ضمن میں ایڈوائزری جاری کردی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
پاکستانی الیکشن میں تشدد کے واقعات اور میڈیا پابندیوں پر تشویش ہے، امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی انتخابات کے دوران ہمیں تشدد کے تمام واقعات اور میڈیا کی آزادی پر پابندیوں پر تشویش ہے۔ معمول کی پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل سے سوال کیا گیا کہ  پاکستانی انتخابات میں بس چند دن رہ گئے ہیں۔ سابق وزیراعظم اور مقبول رہنما عمران خان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے الیکشن لڑنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے انتخابی عمل کی شفافیت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
پنجاب میں مختلف سیکٹرز کی ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کیلئے فنڈز کی منظوری
پنجاب میں مختلف سیکٹرز کی ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کیلئے فنڈز کی منظوری
لاہور (عکس آن لائن ) پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے مالی سال 2022ـ23کے صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے31ویں اجلاس میں پبلک بلڈنگز اور سپورٹس سیکٹرز کی2 ترقیاتی سکیموں کے لیے مجموعی طور پر 7ارب 49کروڑ 38لاکھ 78ہزار روپے کی منظوری دیدی۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ عبد اللہ خان سنبل نے بذریعہ ویڈیو لنک کی۔ صوبائی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں ترقیاتی بورڈ کی جانب سے جن سکیموں کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 29 days
Text
نسل کشی میں اسرائیل کے شراکت دار ممالک
Tumblr media
امریکا کے سینئر ترین جنرل اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ جنرل چارلس براؤن کا کہنا ہے کہ اگرچہ اسرائیل کی بھرپور فوجی امداد جاری رہے گی مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسرائیل کی ہر عسکری فرمائش پوری ہو سکے۔ ایسی صورت میں خود ہماری فوجی تیاری اور صلاحیتوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ جنرل صاحب کے اس بیان کا کیا مطلب ہے ؟ مگر پوری دنیا کو معلوم ہے کہ جہاں امریکی کانگریس اسرائیل کی ہر فرمائش کی حمائیت میں فولادی دیوار بن کے کھڑی ہے۔ وہاں سینیٹ کی اکثریتی ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی لیڈر چک شومر جیسے روائیتی اسرائیل نواز سیاست دان کی جانب سے اسرائیل کی نسل کش غزہ پالیسی کی مخالفت اور اسرائیل کی فوجی امداد پر شرائط عائد کرنے کا مطالبہ سوائے ذرا دیر کے لیے ایک خوشگوار حیرت پیدا کرنے کے سوا کوئی تیر نہیں مار سکتا۔ اگرچہ امریکی قوانین کے تحت کسی بھی ملک کو غیر مشروط طور پر اسلحہ فروخت نہیں کیا جا سکتا جب تک وہ تحریری طور پر ضمانت نہ دے کہ یہ اسلحہ کن حالات میں اور کن ممکنہ دشمنوں کے خلاف استعمال ہو گا اور کسی ایسے مشن میں استعمال نہیں ہوگا جس سے مروجہ بین الاقوامی جنگی قوانین کے انسانی پہلوؤں کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت نہتے شہریوں اور سویلین املاک کے خلاف اس اسلحے کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ استعمال سے پہلے عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنانا لازمی ہے۔
مگر امریکی محکمہ دفاع اور خارجہ کے سینئیر اہلکار نجی طور پر اعتراف کرتے ہیں کہ سات اکتوبر کے بعد سے بائیڈن انتظامیہ نے ایسا کوئی ریویو نہیں کیا جس سے معلوم ہو سکے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امریکی اسلحے کا استعمال بین الاقوامی اور امریکی قوانین کی حدود میں ہے یا ان حدود سے تجاوز کیا جا چکا ہے۔ ایسی صورت میں اسرائیل کو امریکی اسلحے کی فراہمی فوری طور پر روکنا یا محدود کرنا پڑے گی۔ چنانچہ نہ تو کانگریس کی جانب سے ایسے کسی ریویو کا اب تک مطالبہ کیا گیا ہے اور نہ ہی بائیڈن انتظامیہ اس ’’ مشکل ‘‘ وقت میں اسرائیل کو کسی آزمائش میں ڈالنا چاہتی ہے۔ الٹا اسرائیل کے لیے چودہ ارب ڈالر کی ہنگامی فوجی امداد کا پیکیج کانگریس کے زیرِ غور ہے۔ جب کہ بائیڈن انتظامیہ ایمرجنسی اختیارات کے تحت سو سو ملین ڈالر کے ٹکڑوں میں مسلسل اسرائیل کو انسان کش اسلحہ پہنچا رہی ہے۔ اتنی مالیت کا اسلحہ کسی امریکی اتحادی کو بیچنے کے لیے کانگریس کی پیشگی منظوری درکار نہیں ہوتی۔ اور بائیڈن انتظامیہ اس قانونی چور دروازے کو بھرپور طریقے سے اسرائیلی اسلحہ خانے کو تازہ دم رکھنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
Tumblr media
اسٹاک ہوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( سپری ) کے مطابق امریکا اسرائیل کی اڑسٹھ فیصد فوجی ضروریات پوری کرتا ہے۔ سالانہ چار ارب ڈالر دفاعی گرانٹ کی مد میں دیے جاتے ہیں اور جو اسلحہ فراہم کیا جاتا ہے اس کی قیمت اسی امریکی گرانٹ سے منہا ہو جاتی ہے۔ گویا اسرائیل کو بیشتر امریکی اسلحہ مفت میں پڑتا ہے۔ اس میں ایم سولہ ساخت کی اسالٹ رائفل سے لے کر ایف تھرٹی فائیوا سٹیلتھ طیاروں اور نام نہاد اسمارٹ بموں سمیت سب ہی کچھ شامل ہے جو اس وقت غزہ پر مسلسل آزمایا جا رہا ہے۔ امریکا نے اسرائیل میں اپنی ضروریات کے لیے بھی اسلحہ خانہ بنا رکھا ہے۔ اس اسلحہ خانے سے اسرائیل بھی اپنی ہنگامی ضروریات کے لیے ہتھیار نکلوا سکتا ہے۔ یہیں سے یوکرین کو بھی امریکی ہتھیار بھیجے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ امریکا اسرائیل کو میزائیل حملوں سے محفوظ رکھنے والی آئرن ڈوم چھتری کے لیے بھی ٹیکنالوجی اور اینٹی میزائیل سسٹم فراہم کرتا ہے۔ اسرائیل کو ایف پینتیس طیاروں کی جو کھیپ فراہم کی گئی ہے۔ اس کے لیے فاضل پرزے اور اضافی آلات نیدر لینڈز اور برطانیہ میں قائم امریکی عسکری گوداموں سے سپلائی کیے جاتے ہیں۔ فی الحال ایک ڈچ عدالت نے حکومتِ ہالینڈ پر اضافی سامان فراہم کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
عدالت کو ’’ شبہہ ‘‘ ہے کہ ایف پینتیس طیارے فوجی اہداف کے ساتھ ساتھ شہری اہداف کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ مگر ڈچ حکومت نے اس عدالتی حکم سے بچنے کا یہ راستہ نکالا ہے کہ ایف پینتیس کے آلات کسی تیسرے یورپی ملک کو فراہم کیے جاتے ہیں۔ وہاں سے یہ آلات باآسانی اسرائیل کو تھما دیے جاتے ہیں تاکہ نسل کشی کے کام میں اسرائیل کا ہاتھ رکنے نہ پائے۔ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک جرمنی ہے۔ جو چوبیس فیصد ضروریات پوری کرتا ہے۔ دو ہزار بائیس میں اسرائیل کو جتنا جرمن اسلحہ فروخت ہوا۔ دو ہزار تئیس میں اس سے دس گنا زائد اسلحہ دیا گیا۔ جرمنی دوسری عالمی جنگ کے دوران یہودیوں سے بہیمانہ سلوک کے جس احساسِ جرم میں مسلسل مبتلا ہے، وہ اس کے ازالے کے لیے اسرائیل کی ہر فرمائش پوری کرنے کا اپنے تئیں پابند ہے تاکہ فلسطینی خون سے اسرائیل کی پیاس بجھ سکے اور اسرائیل وقتاً فوقتاً جرمنی کو اس کا ماضی نہ یاد دلائے۔ برطانیہ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ وہ اسرائیلی کی پندرہ فیصد ضروریات پوری کرتا ہے۔ 
برطانیہ نے ہی اسرائیل کو تاریخی طور پر جنم دینے کی راہ ہموار کی تھی۔ لہٰذا دونوں ممالک کے تعلقات کوئی عام سا سفارتی بندھن نہیں بلکہ باپ بیٹے والا تعلق ہے۔ اٹلی نے پچھلے پانچ ماہ میں اسرائیل کو تئیس لاکھ ڈالر کے دفاعی آلات فراہم کیے۔ مگر کچھ ممالک نے اسرائیل کی فوجی امداد روک دی ہے۔ مثلاً کینیڈا اسرائیل کو سالانہ چار بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرتا ہے۔ فی الحال اس نے نئے سودے روک دیے ہیں۔ جاپان کی اٹوچو کارپوریشن نے اسرائیل کی سب سے بڑی اسلحہ ساز کمپنی ایل بیت کے ساتھ شراکت داری منجمد کر دی ہے۔ فروری میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے اسرائیل کے خلاف جزوی فیصلے کی روشنی میں اسپین نے اسرائیل کے لیے اسلحے کی برآمد کے لائسنس معطل کر دیے ہیں۔ بلجئیم نے بارود کی برآمد معطل کر دی ہے۔ اگرچہ یہ پابندیاں بے نظیر اور خوش آیند ہیں۔ مگر تمام سرکردہ تجزیہ کاروں کا اتفاق ہے کہ امریکی تادیبی پابندیوں کے بغیر اسرائیل کو من مانی سے روکنا تقریباً ناممکن ہے۔ امریکا چاہے تو آج رات جنگ رک سکتی ہے۔ مگر امریکا اس نسل کشی سے کیا حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ راز فی الحال یا بائیڈن جانتا ہے یا پھر خدا۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
گوری میم صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قسط نمبر 44
اس رات میں نے ان دو حسیناؤں کے ساتھ خوب مزے کیئے۔ پھر اگلے چند روز تک راوی نے چین لکھا۔ ایک دن کی بات ہے کہ میں آفس میں اکیلا بیٹھا دل ہی دل میں غم جہاں تو نہیں ۔۔۔ البتہ حسیناؤں سے عشق و عاشقی کا ایک اجتماعی جائزہ لے رہا تھا ۔۔ کہ ۔۔ ایسے میں بلا وجہ مجھے گوری میم صاحب یاد بے حساب آئی۔ اور پهرررر اس کی یاد اتنی شدت سے آتی چلی گئی کہ بندہ دل کے ہاتھوں مجبور گیا اور اس امید پر کہ شاید پہلے کی طرح عدیل گوری سے بات کروا دے. --- اسے فون دے مارا ۔۔۔۔ کہتے ہیں کہ دل کو دل سے راہ ہوتی ہے ۔ چنانچہ پہلی گھنٹی پر ہی۔۔۔۔۔۔۔۔ عدیل کی بجائے گوری میم نے فون اُٹھا لیا۔ جیسے ہی اس نے اپنی جلترنگ سی آواز میں ہیلو کہا تو پتہ نہیں کیا بات ہے کہ نا چاہتے ہوئے بھی وقتی طور میرے حواس خمسہ جواب دے گئے ۔۔۔۔ اور میں چند لمحوں کے لیئے بلکل مہبوت ہو کر رہ گیا۔ پتہ نہیں کیا بات تھی کہ جب بھی میں اس گوری سے بات کرنے لگتا تو میرے ٹٹوں میں جان ختم ہو جاتی تھی ۔ جبکہ دوسری طرف وہ ہیلو ہیلو کیئے جا رہی تهی.. پھر شاید تنگ آ کر اس نے عدیل کو فون پکڑا دیا۔۔ ادھر جیسے ہی فون پر عدیل کی آواز سنائی دی۔ اچانک پھر سے میری بیٹری چالو ہو گئی۔۔۔۔ اور اسی وقت میرے منہ سے خود بخود ہی ہیلو نکل گیا۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی میں اپنی خفت مٹاتے ہوئے بولا کیا بات ہے یار بھابھی نے فون اٹھایا بھی لیکن بات کرنے کی ہیلو ہی کیئے جا رہی تھی تو اس پر عدیل کہنے لگا لگا شاید ورکنگ کا کچھ مسلہ ہو ۔۔۔۔۔۔ یہ بے چاری بھی مسلسل ہیلو ہیلو کیئے بجائے ہیلو نیٹ جا رہی تھی پھر رسمی بیلو ہائے کے بعد میں نے اس سے پوچھا کہ بھائی اب کیا چہمز تک رکنے کا ارادہ ہے؟ تو وہ جواب دیتے ہوئے بولا۔ ایسی بات نہیں ہے دوست ہم لوگ تو آ جاتے مگر ماموں کی وجہ سے رکنا پڑ گیا پھر میرے پوچھنے پر اس نے بتلایا کہ نانا جی کے مرتے ہی ان کی جائیداد کے بٹوارے کا رولا پڑ گیا تھا جو کہ بمشکل حل ہوا ...... اب وہ شاید پرسوں واپس آئیں کہنے لگا کہ شاید کا لفظ اس لیئے استعمال کیا ہے کہ ایک آدھ دن زیاده بھی لگ سکتا ہے۔۔۔۔۔ میرے فون سے ٹھیک دو دن بعد کی بات ہے کہ اچانک عدیل کا فون آ گیا وه . کہہ رہا تھا کہ ویری سوری ....
Tumblr media
دوست جلدی کی وجہ سے میں تمہیں مل بھی نہیں سکا۔۔۔ پھر تھوڑا جهجهک کر بولا میں گزشتہ رات امریکہ پہنچ گیا ہوں۔۔۔۔ عدیل کی بات سن کر میرے دل کو ایک دھکہ سا لگا اور میں نے اس سے پوچھا کہ ایسی بھی کیا ایمر جنسی تھی کہ سالے بنا ملے ہی امریکہ چے گئے ہو ؟ تو وہ کہنے لگا ۔۔۔ یار لفڑا ہو گیا تھا پھر کہنے گا تم یوں سمجھ لو کہ امریکن محکمہ ٹیسی نے مجھے ایک بہت ہی سخت نوٹس بھیج دیا تها جس میں انہوں نے مجھے ذاتی طور پر پیش ہونے کا بولا تھا ۔ اس پر میں تشویش بھرے لہجے میں بولا۔۔۔ یہ تو بڑی زیادتی ہے تو وہ کہنے لگا ہو جاتا ہے یار ---- تو میں نے اس سے پوچھا اب کیا پوزیشن ہے؟ تو وہ کہنے لگا رات ہی تو یہاں پہنچا ہوں ۔۔ ابھی اُٹھا ہوں تو سوچا تم کو فون کر لوں پھر کہنے لگا تو سنا ؟ کیسا ہے ؟ ادھر عدیل گانڈو مجھے اپنی رام کہانی سنا رہا تھا جبکہ میرا سارا دهیان گوری میم کی طرف لگا ہوا تھا کہ سالی باہر و باہر ہی ملے بغیر اور بغیر ہی چلی گئی جبکہ دوسری طرف عدیل مجھ سے کہہ رہا تھا کہ ہاں یار تم سے ایک متعلق اس کی ہیلپ کر دینا۔۔۔ عدیل کے منہ سے یہ سن کر کہ وہ درخواست کرنی تھی تو میں نے اس کو پورے خلوص سے کہا بول تو وہ کہنے لگا میرا اور ماریہ کا پروگرام تھا کہ یہاں سے واپسی پر ہم لوگ فرانس سے ہوتے ہوئے جائیں گے۔۔۔۔ لیکن اس نوٹس کی وجہ سے مجھے ایمر جنسی میں آنا پڑ گیا اس لیئے اگر ہو سکے تو اس کے ساتھ فرینچ ایمبیسی چلے جانا اور ویزے سے اپنے ساتھ گوری میم کو نہیں لے کر گیا۔۔۔ میرے دل میں لڈو پھوٹ گئے اور میں نے از راه تفنن اس سے کہہ دیا کہ یار وہ تمہاری مامی کی ادلہ بدلی والی سٹوری تو بیچ میں ہی رہ گئی۔ میری اس بات پر وہ قہقہہ لگا کر ہنسا۔ اور پھر کہنے لگا۔۔۔ سالے بہن چود دنیا چاند پہنچ گئی اور تو ابھی تک وہیں کا وہیں کھڑا ہے۔
Tumblr media
اس کے بعد وہ سیریس ہو کر کہنے لگا۔۔۔۔۔ سٹوری کی فکر نہ کرو میں مامی سے کہہ دوں گا تم اس کے منہ سے سن لینا ۔۔۔ اس پر میں اس سے بولا۔۔۔۔۔ اوئے گانڈو ! ۔۔۔ کیوں مامی کے بولا ۔۔۔۔ جیسا کہ تمہیں معلوم ہے کہ وہ ایک نمبر کی گشتی عورت ہے۔۔۔۔۔ چنانچہ اگر اسے تم پسند آ گئے ۔۔ تو لکھ لو کہ تم اس سے کسی صورت نہیں بچ سکو گے۔۔ پھر تھوڑا وقفہ دے کر کہنے لگا۔۔۔ اور یہ بھی لکھ لو کہ اگر اسے تم پسند نہ آئے۔۔۔۔ تو تم اس کے ساتھ کچھ بھی نہیں۔۔۔۔ سکو گے۔پھر کہنے گا اس لیئے تو کہتا ہوں کہ۔۔ اگر مامی کا دل نہ ہوا تو میں تمہیں ٹیلی فون پر سنا دوں گا دوسری طرف عدیل کی یہ بات سن کر کہ اگر میں مامی کو پسند آ گیا تو وہ مجھے دے دے گی۔۔۔۔۔میرا دل بلیوں اچھلنے لگا۔۔۔۔۔ اور میں دھڑکتے دل کے ساتھ اس سے بولا ۔۔۔ کیا تم سچ کہہ رہے ہو؟ تو وہ جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔۔ جھوٹ بولنے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔۔۔۔ پھر حسب معمول تھوڑا پاز دے کر بولا تم نے دیکھا نہیں کہ مامی کس قدر کھلی ڈھلی خاتون ہے تو میں ڈرتے ہوئے بولا... دیکھنا یا ر کہیں مروا نہ دینا تو وہ ہنستے ہوئے کہنے لگا۔۔۔ میں مروانے کی نہیں بلکہ مارنے کی بات کر رہا ہوں اور پھر چند باتوں کے بعد اس نے فون رکھ دیا۔۔۔ اور میں مامی کے بارے میں سوچنے لگا۔۔۔
Tumblr media
اس بات سے تیسرے دن بعد کی بات ہے کہ مجھے صائمہ باجی کا فون آیا۔۔۔۔ ان کی زبانی معلوم ہوا کہ وہ لوگ کل رات کو واپس آئے تھے پھر وہ آہستگی کے ساتھ کہنے لگیں میں نے تمہیں فون اس لیئے کیا ہے کہ گھر آ کر پہلے میری ، ماما اور پھر ساسو ماں سے نانا ابو کی تعزیت کرتے جاؤ۔ چونکہ صائمہ باجی کی بات معقول تھی اس لیئے میں شام کو آنٹی کے گھر مطلب عدیل کے گھر پہنچ گیا۔ میرا خیال تھا کہ انکل اور آنٹی گھر میں اکیلے ہوں گے ۔ لیکن وہاں پہنچ کر دیکھا تو ایک میلا لگا ہوا تھا مطلب آنٹی کے گھر کافی رش تھا وہاں پر ندرت مامی کو دیکھ کر میری حیرت دو چند ہو گئی۔ اس لیئے جب میں ان سے مل رہا تھا تو میرے منہ سے ویسے ہی نکل گیا کہ آج تو بڑے بڑے لوگ آئے ہیں۔۔۔۔ میری بات سن کر وہ چونک کر بولیں۔۔۔۔ کیا میں پوچھ سکتی ہوں کہ بڑے بڑے لوگوں سے تمہاری کیا مراد ہے؟ تو میں نے ان کی طرف دیکھتے ہوئے ویسے ہی کہہ دیا کہ آپ مرتبہ میں بڑی اور اعلیٰ ہو۔۔۔۔ اس لیئے آپ کو اعلیٰ کہہ دیا تو کیا برا کیا؟ تو وہ ہنس کر کہنے لگی اعلیٰ کے بچے! کیا تمہیں معلوم ہے کہ میں یہاں کس مقصد کے لیئے آئی ہوں؟ تو میں حیرانی سے بولا نہیں مجھے تو نہیں معلوم آپ یہاں کیوں آئی ہو؟ میری بات سن کر انہوں نے پاس کهڑی صائمہ باجی کو آواز دیتے ہوئے کہا۔ ۔ ۔ صائمہ زرا ادھر تو آنا اور ندرت مامی کی آواز سن کر صائمہ باجی جھٹ سے ہمارے پاس آن کھڑی ہوئی تو مامی ان سے مخاطب ہو کر کہنے لگی زرا اس کو بتاؤ کہ میں یہاں خاص طور پر کس لیئے آئی ہوں؟ مامی کی بات سن کر صائمہ باجی کی آنکھوں میں اک پیار بھرا شعلہ سا لپکا اور وہ کہنے لگیں تمہیں معلوم ہے کہ آنٹی تمہاری جان چھڑانے کے لیئے یہاں آئیں ہیں۔ اس پر میں حیران ہو کر اس سے بولا میری جان کس نے پکڑی ہوئی تھی جو کہ آنٹی چھڑانے کے لیئے آئیں ہیں ؟ تب صائمہ کی بجائے آنٹی آگے بڑھیں اور مجھ سے کہنے لگیں میں تانیہ کا رشتہ لے کر آئی ہوں۔ پھر مسکراتے ہوئے بولیں وہی
تانیہ جس کے ساتھ بنا اعلان کے تم منگنی شدہ ہو پھر میری طرف دیکھتے ہوئے ایک خاص ادا سے بولیں یوں سمجھ لو کہ میں تمہاری جان چھڑانے کے لیئے آئی ہوں مامی کی بات سن کر میں نے جیسے ہی صائمہ باجی کی طرف دیکھا تو وہ کہنے لگی آنٹی کو سب پتہ ہے۔
Tumblr media
اس کے بعد وہ اور آنٹی مجھے ایک طرف لے گئیں اور وہاں جا کر صائمہ باجی نے مجھے بتلایا کہ اس کی ماما نے میرے اور اس رشتے کے بارے میں آنٹی کو سب بتا دیا تھا۔ صائمہ باجی کی بات ختم ہوتے ہی مامی کہنے لگی تم واقعی ہی ایک بہت اچھے اور رشتے نبھانے والے لڑکے ہو پھر میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بڑی شرارت سے بولیں ۔۔ اچھا یہ بتا کہ تم نے اس لڑکی کے ساتھ کچھ کیا بھی تھا.... یا صرف رومانس ہی لڑاتے رہے ہو؟ آنٹی کے منہ سے اتنی بے باک بات سن کر میں تھوڑا گھبرا گیا لیکن پھر معصوم بنتے ہوئے بولا -- ابھی ابھی تو وہ بے چاری صدمے سے باہر نکلی تھی اور ابھی ابھی تو اس کے ساتھ علیک سلیک شروع ہوئی تھی کہ اوپر سے آپ آ گئیں۔۔۔۔۔۔ ۔ میری بات سن کر مامی ہنستے ہوئے کہنے لگی شکر کرو ۔ اس کے ساتھ کچھ کیا نہیں ورنہ ایسے معاملوں میں بعض اوقات لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں ۔۔۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں۔۔ میں اس بات سے از حد خوش ہوں کہ عدیل نے پہلی دفعہ کوئی ڈھنگ کا دوست بنایاہے۔
Tumblr media
اس کے بعد جب میں نے انہیں بتایا کہ میں آنٹی کے والد کی تعزیت کے لیئے آیا ہوں تو وہ بھی میرے ساتھ ہو لیں۔ چنانچہ میں نے آنٹی اور انکل کے ساتھ تعزیت کی ۔ اس دوران آنٹی کو میں نے بہت افسرده پایا۔۔۔ دعا کرتے ہوئے بھی وہ مسلسل روئے جا رہیں تھیں۔۔۔۔ تعزیت کے بعد ایک بار پھر رسمی جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ اور میں ان کے ساتھ ادھر ادھر کی باتیں کرتا رہا ۔ لیکن میں نے محسوس کیا کہ آنٹی نے اپنے ابو کی موت کا بہت سوگ منایا تھا ۔۔۔۔ چنانچہ میں نے کچھ دیر تک ان کے ساتھ باتیں کیں پھر میں اُٹھ کر جانے لگا تو آنٹی مجھ سے کہنے لگیں۔۔۔۔ بیٹا ایک بات کہنی تھی اور وہ یہ کہ جب تک ندرت اور ماریہ ادھر ہیں ہماری خاطر تمہیں لانے لے جانے کے لیئے تھوڑی سی ڈرئیونگ کرنی ہو گی پھر کچھ توقف کے بعد کہنے لگیں۔ چھوٹی موٹی گاڑی تو ہم سب چلا لیتی ہیں لیکن ہم لوگ اتنی پکی ڈرائیونگ نہیں جانتیں۔۔ اس لیئے اگر آپ کچھ وقت ہمیں دے دو ۔۔ تو بڑی مہربانی ہو گی اس پر میں نے ایک نظر آنٹی کی طرف دیکھا۔۔۔ اور پھر کہنے لگا۔۔۔ اوکے آنٹی ۔ لیکن چونکہ میں ایک سروس پیشہ بندہ ہو اس لیئے میری خدمات ہر وقت دستیاب نہیں ہوں گا وہ کہنے لگیں۔۔۔ ٹھیک ہے بیٹا۔ ویسے۔۔۔ چھوٹا موٹا کام ہوا تو ہم خود گزارا چلا لیں گی۔۔۔۔۔ آپ کو کسی خاص موقع پر زحمت دی جائے گی ۔ اور کمرے سے باہر نکل کر جانے لگا تو صائمہ باجی بولیں کہاں چل دیئے؟ تو میں ان سے کہنے لگا۔۔۔ ۔۔ آپ کے سسرال بھی جانا ہے تو وہ مسکراتے بولیں ۔۔۔ تھوڑی دیر بعد چلے جانا کہ كهانا تیار ہے پھر بولی آج کا کھانا اس لیئے بھی خاص ہے کہ اسے ماریہ بھابھی نے تیار کیا ہے ۔ ماریہ یعنی کہ گوری کا نام سن کر میں وہیں رک گیا۔ اور دل ہی دل میں سوچنے لگا کہ اسی لیئے دیدار یار نصیب نہیں ہوا کہ یار کچن میں بزی تھی۔
Tumblr media
اس وقت میں ڈائینگ ٹیبل پر بیٹھا مامی سے گپ شپ کر رہا تھا کہ ہاتھ میں ٹرے لیئے گوری میم ڈائیننگ روم میں داخل ہو��ی اسے دیکھتے ہی مامی بڑے خوش گوار موڈ میں کہنے لگی آج کیا پکایا ہے؟ تو آگے سے گوری نے انگریزی کھانوں کے دو تین نام لیئے جو کہ باوجود کوشش کے بھی میرے پلے نہیں پڑے لیکن مامی سمجھ گئی اور اس سے بولی واؤؤ تم پکا بھی لیتی ہو؟ تو گوری مسکراتے ہوئے بولی وائے ناٹ آنٹی؟ پھر کہنے لگی۔۔۔ میں تو عدیل کی پسند کے سارے کھانے بنا لیتی ہوں۔ ابھی گوری اور صائمہ
باجی کھانا لا ہی رہی تھیں۔۔۔ کہ اچانک انکل کمرے میں داخل ہوئے اور مجھ سے مخاطب ہو کر بولے شاہ جی جلدی آؤ۔ ان کی گھبرائی آواز سن کر میرے سمیت ڈائینگ ٹیبل پر بیٹھے سارے لوگ اُٹھ وه خود کھڑے ہوئے اور اس سے پہلے کہ میں ان سے کچھ پوچھتا و ہی کہنے لگے کہ تمہاری آنٹی بے ہوش ہو گئی ہیں ۔۔۔ چنانچہ میں بھاگ کر ان کے کمرے میں گیا ۔۔۔ تو دیکھا کہ آنٹی پلنگ پر بے ہوش پڑی تھیں میں نے ایک نظر آنٹی کی طرف دیکھا اور پھر بھاگ کر گیراج پہنچا .... چابی اگنیشن میں ہی لگی ہوئی تھی سو میں نے جلدی سے گاڑی اسٹارٹ کی ۔۔۔ اور مارکیٹ چلا گیا جہاں سے ایک ڈاکٹر صاحب کو ساتھ لیا اور آنٹی کے گھر پہنچ گیا ۔۔۔ دیکھا تو صائمہ باجی اور مامی آنٹی کے دونوں ہاتھ پاؤں کی مالش کر رہیں تھیں۔ ڈاکٹر نے آنٹی کو اچھی طرح چیک کیا اور پھر لیڈیز سے سوال و جواب کے بعد وہ کچھ دوائیاں لکھ کر دیتے ہوئے بولا۔۔ گهبرانے کی کوئی بات نہیں۔۔۔۔۔ صدمے کی وجہ سے ان کا شوگر لیول اور بلڈ پریشر کم ہو گیا تھا۔ اس لیئے کوشش کیجئے گا کہ کچھ دن انہیں زیادہ دیر تک اکیلا نہ چھوڑا جائے ۔ پھر میں ڈاکٹر کو واپس کلینک چھوڑنے چلا گیا وہاں سے واپسی پر کھانہ کھایا اور بغرض تعزیت فرزند صاحب کے گھر چلا گیا۔۔ اگلے کچھ دنوں میں ۔۔۔۔ میں نے یہ بات اچھی طرح سے جان لی تھی کہ مامی مجھ میں بہت زیادہ انٹرسٹ لے رہی ہیں لیکن میرا سارا فوکس گوری کی طرف ہونے کی وجہ سے۔۔۔۔ میں انہیں خاطر خواہ جواب نہ دے پا رہا تھا۔ میں گوری کے قریب ہونے کی کوشش کرتا وہ بھی رسپانس دے رہی تھی لیکن عین موقعے پر میرے حواس جواب دے جاتے تھے۔ یعنی اپنی بنڈ میں ساہ مُک جاتا تھا ۔
Tumblr media
اور بعض دفعہ تو گوری نے بھی اس بات کو محسوس کیا تھا۔۔۔۔ لیکن؟ جبکہ دوسری طرف میں نے محسوس کیا تھا کہ مامی مجھ سے کچھ کہنا چاہ رہی تھیں لیکن کہہ نہ پا رہی تھیں۔۔۔۔۔۔ جبکہ میں دو کشتیوں کا سوار مامی کی لینا بھی چاہ رہا تھا لیکن سارا دهیان گوری کی طرف تھا۔ پھر ایک دن کی بات ہے کہ مجھے عدیل کا فون آ گیا۔۔۔ اور وہ میرے ہیلو کے جواب میں بولا۔۔۔۔۔ سالے تو ہے ایک نمبر کا حرامی۔۔۔ تو میں نے اس سے پوچھا کہ وہ کیسے؟ تو وہ کہنے لگا وہ ایسے کہ مامی جیسی گھاگ عورت تیرے پیچھے پڑی ہے لیکن تو اسے لفٹ نہیں کروا رہا تو میں نے اس سے پوچھا کہ یہ بات تم کیسے کہہ سکتے ہو؟ تو وہ جواب دیتے ہوئے کہنے لگا کہ یار مامی کا فون آیا تھا وہ مجھ سے مذاقاً کہہ رہی تھیں کہ تمہارا دوست تو مجھ میں زرا بھی انٹرسٹ نہیں لے رہا۔ اب میں عدیل کو کیسے سمجھاتا کہ گوری میم کے ہوتے ہوئے میں مامی کو کیسے لفٹ کرا سکتا ہوں۔۔۔۔۔۔ لیکن ظاہر ہے کہ میں اس سے یہ بات ہر گز نہیں کہہ سکتا تھا اس لیئے بات کو بناتے ہوئے بولا یار میں تو تیری مامی کا ہاتھ بندھا غلام ہوں ۔۔۔ لیکن پتہ نہیں انہیں ایسا
کیوں لگتا ہے تو آگے سے وہ کہنے لگا چلو چھوڑو اس بات کو........ میں نے تمیں ایک بڑی ضروری بات کے لیئے فون کیا ہے۔۔ اور وہ ضروری بات یہ ہے کہ مامی کی دوائی" ختم ہو گئی ہے ۔۔
Tumblr media
وه براہِ راست تم سے مانگ نہیں سکتی اس لیئے انہوں نے مجھے کہاہے اس پر میں نے عدیل سے مامی کی " دوائی" (شراب) کا برانڈ نام پوچھا اور اس سے بولا مامی سے کہہ دو کہ کل یا پرسوں تک انہیں مل جائے گی تو وہ تھوڑا جھجھک کر بولا... وہ یار ماریہ کی دوائی " بھی فنش ہے تو میں اس سے بولا تو لگے ہاتھوں اس کا برانڈ نام بھی لکھوا دو تو وہ کہنے لگا۔ دونوں کا برانڈ سیم ہے۔ تو وہ کہنے لگا کہ اگر ایڈوانس کچھ چاہیئے تو ابھی جا کر مامی سے لے لو۔۔۔ اس پر میں سنجیدہ ہو کر بولا۔ ایڈوانس کو چھوڑ .... مامی کو دوائی بھی مل جائے گی ۔--- لیکن میری ایک شرط ہے اور وہ یہ کہ مامی کو تمہارے ساتھ ہونے والی ادلہ بدلی کی سٹوری سنانی پڑے گی میری بات سن کر عدیل قہقہہ لگا کر ہنسا اور پھر کہنے لگا۔۔۔۔ اوئے مہاراج!!! کس دنیا میں رہتے ہو ؟ کل اسے شراب کی بوتل دو اور اسے اپنے سامنے پلا دو ۔ جب وہ ٹن ہو جائے تو پھر جو مرضی ہے پوچھ لینا پھر کہنے لگا ۔ویسے میں تمہارا یہ میسج ان تک پہنچا دوں گا۔۔۔ اس کے بعد اس نے ادھر ادھر کی باتیں کرنے کے بعد فون رکھ دیا۔۔۔ اور میں مامی اور جان بہار ۔۔۔ رشک چمن غنچه دهن سیمیں بدن مطلب گوری میم صاحب کے لیئے "دوائی" کا بندوبست کرنے لگا۔
Tumblr media
اگلے دن چونکہ آف ڈے تھا اس لیئے میں دوپہر کو ہی آنٹی کے گھر چلا گیا دیکھا تو سارا ٹبر ڈائینگ ٹیبل پر بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا جیسے ہی میں ڈائینگ حال میں داخل ہوا تو مامی نے خمار آلود نظروں سے میری طرف دیکھا اور پھر اپنے ساتھ والی خالی کرسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولی ۔ ادھر بیٹھ جاؤ اور میں چپ چاپ ان کے پاس جا بیٹھا ابھی مجھے بیٹھے تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ مامی نے ایک ہلکی سی دھول میری تهائی پر ماری ۔۔۔۔ اور پھر بڑی ہموار لہجے میں بولی۔۔۔۔۔ عدیل نے فون کیا تھا تو میں تھوڑا جهجهک کر ان سے بولا جی کل شام کو اس سے بات ہوئی تھی، میری بات سن کر وہ میری طرف جھک کر بولی۔ دوائی لائے ہو ؟ تو میں ان سے بولا - جی کہہ دیا ہے آج شام یا کل صبع تک مل جائے گی میری بات سن کر وہ مسکرائی اور پھر ہولے سے کہنے لگی۔۔۔۔۔ جیسے ہی تمہیں دوائی ملے ۔ مجھے ایک فون مار دینا پھر ہم بہانہ بنا کر کہیں لانگ ڈرائیو پر نکل جائیں گے۔۔۔ وہاں کھل کر پینے کا اپنا ہی مزہ ہو گا۔۔ چنانچہ اگلے دن جیسے ہی میں نے ان کی دوائی وصول کی تو اسی وقت انہیں فون کر دیا سن کر از حد خوش ہوئیں اور پھر کہنے لگیں جلدی سے گھر آ جاؤ مجھے پھر مجھے ایک دوست کے گھر بھی جانا ہے ۔ اس سے پہلے کہ میں کچھ کہتا انہوں نے فون بند کر دیا تھا۔ یہ اگلے دن کی بات ہے کہ میں نے ایک دوست سے گاڑی لی اور جس شخص کو دوائی کے بارے میں کہا تھا ۔ اس کے پاس پہنچ گیا۔ پھر اس سے دوائی وصول کر کے حسب وعده مامی ندرت کو فون کر دیا۔ فون ملتے ہی انہوں نے سب سے پہلے مجھ سے پوچھا کہ میرا کام ہو گیا ہے؟ جب میں نے انہیں اثبات میں جواب دیا تو وہ کہنے لگیں پھر تم جلدی سے گھر آ جاؤ۔ چنانچہ میں نے گاڑی ان کے گھر کی طرف موڑ لی ۔ ابھی میں ان کے گھر کے کچھ فاصلے پر تھا کہ انہوں نے مجھے گھر کے باہر رکنے کا بولا ۔۔ جیسے ہی میں نے ایک سائیڈ پر گاڑی روکی -- عین اسی وقت وہ گھر سے باہر نکل رہیں تھیں ۔۔۔ انہوں نے میری طرف دیکھا۔
Tumblr media
انہیں دیکھتے ہی میں نے گاڑی کا اگلا دروازه آن لاک کر دیا اور وہ جھپاک سے اندر بیٹھ گئی۔ ابھی گاڑی کو چلے تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ سارے تکلف برطرف رکھتے ہوئے بولیں ۔۔ چل جلدی سے میری چیز نکال اور میں نے اپنی سیٹ کے نیچے سے ان کی بوتل نکال دی ) جبکہ گوری کی میں نے الگ سے رکھ چھوڑی تھی۔ انہوں نے بوتل کو پکڑ کر اچھی طرح ملاحظہ کیا پھر مجھے ڈائیریکشن دیتے ہوئے بولیں گاڑی کو دھیرے چلا اور شہر کی سنسان سڑکوں کی طرف لے جا پھر آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے بولیں ۔۔۔ آہ موسم بہت خوب ہے وہ درست کہہ رہی تھیں اس وقت آسمان پر ہلکے ہلکے کالے بادل چھائے ہوئے اندر اے سی کی سرد ہوا چل رہی تھی میڈم کے ہاتھ میں ان کی پسندیده "دوائی" کی بوتل پکڑی ہوئی تھی۔۔۔۔ ایسے میں وہ جھوم کر بولیں تم بھی پیتے ہو؟ تو میں نے انکار میں سر ہلاتے ہوئے کہا۔۔۔ جی میں نہیں پیتا۔۔۔۔ تو وہ بوتل کو ناخن کی مدد سے بجاتے ہوئے بولیں ۔۔۔ میرے جیسے ساقی کے ہوتے ہوئے بھی نہیں پیو گے ؟ تو میں ان کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔ یقین کریں مامی میں آپ کا ساتھ دینے کے لیئے بھی نہیں پیوں گا۔۔۔۔ تو وہ برا سا منہ بنا کر بولیں۔ اچھا یہ بتا کہ گاڑی میں سی ڈی پلئیر ہے؟ تو میں نے اس طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا جی لگا ہے تو اس پر انہوں نے اپنے پرس سے ایک سی ڈی نکالی اور اسے لگا تے ہوئے بولی۔۔۔ آواز آہستہ رکھنا۔۔۔۔ سو میں نے سی ڈی پلیئیر کی آواز دھیمی کر دی۔۔۔ تبھی فضا میں کشور کمار کی حور کن آواز گونجی یہ شام مستانی مدہوش کیے جا۔۔۔۔۔ اسی وقت مامی نے بوتل کا ڈھکن كهولا اور میری طرف دیکھ کر بولی -- میں ایک گھونٹ لگا لوں؟ اور پھر وہ چسکی لے لے کر شراب پینا شروع ہو گئی۔ دوائی " پینے کے ساتھ ساتھ وہ گنگنا بھی رہی تھی۔۔۔ ان کی خوب صورت آواز سن کر میں ان سے کہنے لگا۔۔۔ آپ کی آواز بہت خوب صورت ہے تو وہ ہنس کر بولی صرف آواز خوب صورت ہے؟ میں نہیں ؟؟؟؟؟ تو میں ان کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔ بلکہ یوں کہیں کہ ۔۔۔ اس وقت مجھ سے فیصلہ مشکل ہو رہا ہے کہ آپ کی آواز زیاده خوب صورت ہے یا آپ؟ تو وہ میری طرف دیکھ کر نشیلی آواز میں بولیں ۔۔۔۔ گڈ مسکہ۔۔ پھر مجھ سے کہنے لگیں میں جب سے ادھر آئی ہوں ۔۔۔ تم نے فرسٹ ٹائم مجھ پر لائین ماری ہے۔۔۔ پھر ہنس کر بولی تو عجیب مخلوق ہے سالے ۔۔۔ میں تمہیں انتی لفٹ کروا رہی ہوتی ہوں۔۔۔ اور تو آگے سے نیک بچہ بن جاتا ہے ۔۔۔ جبکہ میرے تجربے کے مطابق تو ایسا ہے نہیں۔۔۔۔۔۔ اب میں میڈم کو یہ تو بتانے سے رہا کہ میں نیک بچہ صرف اور صرف گوری کے لیئے ۔۔۔۔
Tumblr media
بنتا تھا کہ وہی میرا اصل ٹارگٹ تھا اور ہے ۔۔۔ جبکہ مامی ميرا من مائل نہ دیکھ کر خواہ مخواہ ہی اپنے لیئے چیلنج بنا بیٹھی تھی۔۔۔ اسی لیئے وہ مجھے رجھانے کے لیئے۔۔۔ میرے ساتھ پیار بهری اور بات بات باتیں کر رہی تھی۔ کافی دیر تک باتیں کرنے کے بعد اچانک مامی نے میرا ہاتھ پکڑا اور اپنی تھائی پر رکھتے ہوئے بولی۔۔۔۔ دیکھ کتنی ملائم ہوں میں ۔۔۔ امریکہ میں تو مجھ پر بڑے بڑے لوگ مرتے تھے پھر میری طرف دیکھ کر غصے سے بولی۔۔۔ اور ایک تو ہے ۔ تب میں نے مامی کی طرف سلگتی ہوئی نظروں سے دیکھا اور جھوٹ کی ماں بہن ایک کرتے ہوئے بولا۔۔۔ یقین کریں لٹو تو میں آپ کو دیکھتے ہی ہو گیا تھا لیکن کیا کرتا۔۔ ایک تو آپ کی اتنی بڑی پرسنیلٹی اوپر سے آپ امریکن نژاد
اور میں بے چارہ دیسی ککڑ میری دیسی ککڑ والی بات سن کر وہ کھلکھلا کر ہنسی۔۔۔۔۔ اور کہنے لگیں۔۔۔۔۔ میں اس دیسی ککڑ کا
سوپ پینا چاہوں گی۔۔۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے میری دونوں ٹانگوں کے سنگم پر ہاتھ رکھ دیا۔۔۔ اسی وقت میرا شیر انگڑائی لے کر اٹها.... اور بغیر وقت ضائع کیئے ایک دم سے اسٹینڈ اپ ہو گیا۔۔
Tumblr media
میرے لن کی ہارڈنس کو انہوں نے بھی محسوس کر لیا تھا۔۔۔۔ سو انہوں نے ہاتھ آگے بڑھایا اور پینٹ کے اوپر سے لن کو اپنی مٹھی
میں پکڑ لیا۔۔۔ اور اسے دباتے ہوئے بولی۔واؤؤؤؤؤؤ-اٹس گریٹ ۔۔۔ تب میں نے مامی کی طرف منہ کر کے ان سے کہا ۔۔ آپ کو میرا لنڈ پسند آیا ؟ تو وہ کہنے لگی ۔ جس دن سے سنا تھا اسی دن سے فدا ہوں اس پر تو میں چونک کر بولا آپ کو اس کے بارے میں کس نے بتایا؟ تو وہ کہنے لگی ایک ہی تو ہے ون اینڈ اونلی ..... عدیل ۔۔۔۔۔ اس سے پہلے کہ میں ان سے کچھ کہتا چالاک مامی نے میری آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور کہنے لگیں ۔۔سنا ہے اس نے اپنے اور میرے تعلق کے بارے میں تمہیں سب بتا دیا ہے؟ تو میں ان سے بولا جی آپ نے درست سنا ہے تو وہ کہنے لگی مجھے بھی تو پتہ چلے کہ ان کم بخت نے میرے بارے کیا کہا تھا۔۔ تب میں نے ان سے کہا وہ سب میں آپ کو بتا دوں گا آپ صرف یہ بتایئے کہ اس نے میرے بارے میں کیا بتایا ہے ؟ تو وہ ہنس کر بولی شاه سٹوری!!!!!!!!!! مامی کے منہ سے سٹوری کا لفظ سن کر اچانک ہی مجھے مامی اور عدیل کی ادلہ بدلی والی سٹوری یاد آ گئی اور میں جھٹ سے بولا .... مامی ایک بات کہوں؟ تو وہ میری نقل اتارتے ہوئے بولیں ۔۔ مجھے ادلہ بدلی والی سٹوری سناؤ۔۔۔ پھر ہنستے ہوئے بولیں -- یہی کہنا تھا نا تم نے؟ تو میں نے کہا آپ کو کیسے معلوم ہوا؟ تو وہ کہنے لگی ارے بدھو خود ہی تو تم نے مجھے عدیل کے ہاتھوں میسج پہنچایا تھا - پھر کہنے لگی چلو کیا یاد کرو گےکہ تمہیں یہ والی سٹوری سناتی ہوں۔۔۔
Tumblr media
پھر دھیرے سے کہنے لگی ویسے تو میں نے اور عدیل نے ایک ساتھ بہت وارداتیں ڈالی ہیں لیکن چونکہ یہ ہماری فرسٹ واردات تھی اس لیئے یہ بہت یاد گار اور سیکسی ون ہے ۔ پھر بات کو جاری رکھتے ہوئے بولی --- جیسا کہ تم نے عدیل سے سن رکھا ہے کہ میرا اور عدیل کا ناجائز تعلق بن گیا تھا لیکن ابھی فکنگ ہونا باقی تھی کہ اچانک یہ حادثہ ہو گیا پھر اس حادثے کا بیک گراؤنڈ بتاتے ہوئے بولی۔جیسا کہ تمہیں عدیل نے بتایا ہو گا کہ وہاں پر میں ایک سٹور میں کام کرتی ہوں تو ہوا یوں کہ ایک دن وہاں پر ایک عربی آیا جو کہ بہت ڈیسنٹ سا تھا اس نے میرے سٹوری سے کافی ساری خریداری کی ہیلو ہائے کے بعد وہاں سے چلا گیا پھر یوں ہوا کہ وہ شخص اکثر ہی سٹور پر آنا شروع ہو گیا ۔ اور میرے ساتھ ہلکی پھلکی گپ شپ بھی کرنے لگا اور پیمنٹ کے بعد ہمیشہ ہے بقایا رقم جو بعض اوقات بہت زیادہ ہوا کرتی تھی بھی چھوڑ دیا کرتا تھا۔۔ پھر کہنے لگی جیسا کہ تمہیں معلوم ہے کہ میری مالک کا نام پلوی تھا تو ایک دن پلوی مجھ سے کہنے لگی ہو نا ہو مسٹر جمال تم پر عاشق ہو گیا ہے تو میں اس سے بولی چال ڈھال اور شکل و صورت سے مجھے تو یہ عربی کوئی موٹی آسامی لگتا ہے اس لیئے عربیوں کے قاعدے کے مطابق اسے تو کوئی 16/15 سال کی لڑکی چاہئے ہو گی تو پلوی کہنے لگی شرط لگا لویہ موٹا تمہارے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے پھر مجھ سے کہنے لگیں نہیں یقین توآج اس کو ایکسٹرا لفٹ کروا کے دیکھ لو سب پتہ چل جائے گا۔
Tumblr media
لیکن اس کی نوبت نہیں آئی اس دن سٹور پر شاپنگ کے بعد اس نے مجھے کافی کی آفر کی اور میں اس کے ساتھ کافی شاپ چلی گئی وہاں جا کر معلوم ہوا کہ وہ مصری ہے اور نیو یارک میں یہاں سارے ( Astoria, Queens) ( ایک ایریا ہے آسٹرویا کوئینز عرب رہتے ہیں اورا ن میں اکثریت مصری عربوں کی ہے اسی لیئے اسی منی مصر بھی کہتے ہیں پھر کہنے لگی عرب ممالک میں مصری بہت بولڈ قسم کے لوگ ہوتے ہیں ان کا لائف سٹائل سیم امریکن کی طرح ہوتا ہے خاص کر نیو جنریشن جو کہ امریکہ میں پیدا ہوئی ہے پھر کہنے لگی مصریوں کے بارے میں وہاں پر ایک اور بات بہت مشہور ہے اور وہ یہ کہ ان کی لیڈیز و جینٹس دونوں گانڈ مروانے کے شوقین ہوتے ہیں۔ پھر کہنے لگی ویسے تو سارے عربوں کے بارے میں یہی کہا جاتا ہے کہ وہ گانڈ میں لینے کے شوقین ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔ لیکن خاص کر مصری اس بارے میں زیادہ مشہور ہیں۔ مصریوں کے بارے میں ایک معلومات اور وہ یہ کہ یہ لوگ ڈانس پارٹیز وغیرہ بہت انجوائے کرتے ہیں۔
جاری ہے
Tumblr media
1 note · View note