Tumgik
thepoetistguy · 23 days
Text
اج دا دن وی ایویں لنگیا
جیویں لنگ گئے دن پُرانے!
0 notes
thepoetistguy · 4 months
Text
میرے دن ڈھلتے ہی جاتے ہیں
شب و شامیں گزرتی جاتی ہیں
لگتا ہے بس تیری یادوں کی
تتلیاں میرے دل کی پگڈنڈیوں
پر راہ گیر ہوں جیسے،
فقط راتیں چوڑی سے ہوگئیں ہیں
ماہ و سال دُگنے سے گزرنے لگے ہیں
نا ترے وصل کا ہے ملتا کوئی سراغ،
نا غم ہجر کا دیتی ہو ہمیں کوئی داغ
ہاں ہے طبيعت ناساز کو علاج نہیں،
اب میرے ہمدرد کو بھی لاج نہیں،
کہتے ہیں کہتے ہوں گے یہ لوگ سارے
غم یار کو سننے کے لیے اب کان نہیں،
ہاں دل ہی تو ہے، دل ہے! تیرا مگر
سنبھل جائے گا، بتلاؤ کہ آگ گَل کو
لگی تو باغبان کدھر جائے گا،
خزاں سے نہیں ہے کوئی شکایت،
لوٹی ہو بہار نے جب نوخیز جوانی،
ہے دلدل یہ تیرا عشق، تو یوں ہی
دھنستے جاتے ہیں،
پھوٹتا ہے جب درد دل کا جوالا
ہم ہنستے جاتے ہیں.
اب اک آس و امید کا دیا جلتا ہے تو جلنے دو،
زرتشت تاب اگر یہ دل ہوتا ہے تو ہونے دو،
آگ تھوڑی سے تو اس دل کو لگنے دو!
سن اے رفوگر!
میرے زخموں کی ہے بھرپائی اب مشکل،
تجھ سے ہے التجا،مرے زخموں کے ٹانکے
کھول کر ان کو سرسبز بنا دے!
اس دشت وادی ویراں و بیابان
میں اب کیا دل کھلیں گے،
اگر اک نظر تو جو آ جائے تو پتھر
میں بھی گُل کھلیں گے،
جن راستوں پر تیرے حسن کے
سائے آویزاں ہے،جہاں تیری خوشبو
میں گل محو خواب ہیں سارے،
وہیں جہاں تیری یادوں کی تتلیاں، میرے
دل کی پگڈنڈیوں پر راہ گیر ہوں جیسے!
” دانش دھرمانی “
Tumblr media
4 notes · View notes
thepoetistguy · 5 months
Text
صبح و شام سحر و شبِ کو تیرے خیال آتے ہیں
میرے دشت و خستہ تخیل میں باکمال آتے ہیں
کہیں بیٹھ کر روتی ہے یے دریچوں میں تنہائی
نا اس غم زیست کو عروج آتا ہے نا زوال آتے ہیں
”دانش دھرمانی “
Tumblr media
2 notes · View notes
thepoetistguy · 5 months
Text
دشت صحرا میں اِس مور پنچھی کے مانند،
تیری یاد کا ہیولا میرے دل میں رقصاں یے.
”دانش دھرمانی“
Tumblr media
0 notes
thepoetistguy · 5 months
Text
”ادھوری نظم“
اپنے پُر تنہا کمرے کی آدھے
کھلی ہوئی کھڑکی سےجب
سرد ہوا اندر آنے کے لئے
زور لگاتی ہے،
تیری یاد، ، تیری زلف،
میرے خیال کا پلو پکڑ کر
میرے سینہ چاک کرنے
لگ جاتی ہے.
میں بھی ذرا سہم کر دروازے
پر پیٹھ دیے دُور رستے کو تکنے
لگ جاتا ہوں،
کئے انجانے لوگ ہیں اس پر
آتے جاتے ہیں بہت ہیں اس پر
کوئی راہی گھر کو ہے جائے،
کوئی لوٹ پردیس کو جائے،
میں گھر کی دھلیز پہ بیٹھے
تکتی نگاہ کے پر پھیلائے جیسے
آنگن میں ہے کوئی آئے، جیسے
ویران بگیا میں رنگ کھل آئے.
سوچ سمجھ کا بھید نہیں ہے
یہ الجھے دل کا دوش نہیں ہے
اُن بلکتی آنکھوں سے کئی خواب
ٹوٹے ہیں. جیسے نوبہار دوشیزۂ
کے مہندی سے چھلکتے ہوئے پاؤن
کی جھانجھر ٹوٹ جائے.
پر بھی اے غم یار تم اس ٹوٹی
پایل کو جوڑ کر، ہر موتی موتی
سنگ لیے، اس رنگ، دھنک، اور
جھنجھار اپنے کو ساتھ لیے،
اُس رستے پر چل آؤ جس راستے
پر میں آنکھیں ٹکائے ہوں بیٹھا.
پھر سے سرد ہوا کے جھونکے نے
کھڑکی کو زور سے ہے کھولا.
جیسے شام کے دھندلکے نے
سندیسہ ہے بیجھا راہی اپنی
راہ پر ہے،
ہے سفر کٹھن ان سپنوں کا،
خیال تو پھر بھی اپنے ہیں،
سارے خواب بھی تو اپنے ہیں
پھر یوں تم بھی تو اپنے ہو،
اب دیر بہت ہے ہو چکی اک
روشن چراغ بھے اپنے ساتھ
لیے تم بھی گھر کو آجاؤ،
سنا ہے بلائیں شام ہوتے ہی
راستوں پر رقص کرتی ہیں
تم بھی گھر کو آجاؤ اب رات
بہت ہے ہو چکی،
اب مجھ کو ڈر سا لگتا ہے
اب چپ سہما سا رہتا ہوں
راتیں آسیب سی لگتی ہیں
شامیں آزار سی لگتی ہیں
آنکھیں موند لیں ہے میں نے
سانسیں روک دی ہیں میں نے
آنسو تھم سے گئے ہیں اب تو،
سنا ہے بلائیں رات ہوتے ہی
راستوں پر رقص کرتی ہیں
تم بھی گھر کو آجاؤ اب رات
بہت ہے ہو چکی،
” دانش دھرمانی “
Tumblr media
3 notes · View notes
thepoetistguy · 5 months
Text
راس نہیں مجھے فقط جینے کی مُشقتَ
میرا یہی درد میرے برسوں کی کمائی ہے.
” دانش دھرمانی "
2 notes · View notes
thepoetistguy · 1 year
Text
جنهن ڌرتيءَ مٿان ___ منهنجي تنھنجي جٿي،
ڪيئي ھوشو ،ڪيئي ھيمون، ڪيئي دودا بڻيا،
جا خون ناحق جتي ڪالھ ڪيئي اجمل بڻيا،
جٿ ٿڃ مٽيءَ مان تنهنجي ڪيئي شودا بڻيا,
زیور تن تان جٿي ڪٿي____ روز لاٿو وڃي
لاش پنهنجي ڳچيءَ ۾ _____جٿي پاتو وڃي
اي وقت جا ظالمو_______اي وقت جا ظالمو،
ڏُور ناھي اُھو ڏينهن________ اِھو ڄاڻي وٺو.
خون پنهنجي خَمير جو _________ڇاڻي وٺو،
لعنت ڪا ھاڻ________ھنئڙي ساڻ ماڻي وٺو،
ھاڻ بس ڀي ڪيو_______اي وقت جا ظالمو،
ڪنهن ويل ھتي جي ______ڪُسجي وڃون
ھا جي پنهنجن ھٿان ئي ______لُٽجي وڃون
موت کي پنهنجي ڳلي ساڻ_____لڳايو وڃون
غيرت پنهنجن ۾ ٿوري ڪا____جاڳايو وڃون
آهي منهنجي صدا___اچ ته ھاڻي ھلي ڪا;
سون ڌرتيءَ پنهنجي کي به سنڀالي وٺون،
سينڌ پنهنجي امڙ جي کي_ سنواري وٺون
جنهن ڌرتيءَ مٿان منهنجي تنھنجي جٿي،
ڪيئي ھوشو، ڪيئي ھيمون، ڪيئي دودا بڻيا.
” دانش ڌرماڻي “
8 notes · View notes
thepoetistguy · 1 year
Text
ہر جگہ کُوئے قاتل،
ہر گھر ظلمت خانہ ،
ہر اک شخص ہے خُونَخوار.
پھر بھی پَشیماں ہیں چند ،
خاموش ہیں لکھاری،
بولتے نہیں گُفتار.
”دانش دھرمانی“
3 notes · View notes
thepoetistguy · 1 year
Text
Tumblr media
4 notes · View notes
thepoetistguy · 1 year
Text
As someone has said, “it's not your job to be everything to everyone“; at least be a good person, but don't waste your time trying to prove it.
Rather than comparing your pain, suffering, happiness, etc. with others, let it be whatever it is.
With resemblance to the moon, I have poetized it in an urdu verse.
چاند تو بکھیرتا ہے چاندنی ____ ہر گوشہ مکان سے
لازم تو نہیں کے تُو بھی,ہر کُوچہ یار کو روشن کردے
(( دانش دھرمانی ))
Tumblr media
1 note · View note
thepoetistguy · 1 year
Text
آزاد نظم،
” خاموشی زیر لب اے “
چپ رواں گے تے بزدل اں
بولاں گے تے مر جاواں گے
سانوں سکھ ستی دا کوئی نا
اسیں تے اک دھمکی وچ ڈر جاواں گے
سچ کہنڑ تے لوکی مارے جاندے
اسی وی اک دن مر جاواں گے
عقل تے لالے پاوے میں ،
شعور دا قتل کیتا میں،
لوکاں میری آواز کھو لئی اے
میں وی سگ گھوٹ دتا آے
مینوں وی تو تسی یاد کروگے،
مینوں وی تو اک دن لبھو گے،
جدھوں مٹی وچ میں
رل جاواں گا.
” دانش دھرمانی “
This is the first time I have tried to write up my thoughts in punjabi. Thanks to one of my friends for rectifying my mistakes.
Tumblr media
1 note · View note
thepoetistguy · 1 year
Text
Tumblr media
Thank you to everyone who got me to 250 likes!
1 note · View note
thepoetistguy · 1 year
Text
دِن کے اُجالوں میں، شَب کے اندھیروں میں
اک پرچھاواں ترا مرے دل میں مَعدُوم نہیں
(( دانش دھرمانی ))
Din ky ujaalun mein, shab ky andheerun mein,
Ik Parchhawan Tera Mere Dil mein Maa-dum Nhn,
~Danish Dharmani
Word Maa-dum means hidden or posheeda!
Tumblr media
6 notes · View notes
thepoetistguy · 2 years
Text
تنہائی میں اپنے رنج و غم یوں
اپنے آپ سے کہہ لیتا ہوں،
تو نہیں ہے تو کیا ہوا، تیرا دیا ہوا
یہ دکھ اور سہہ لیتا ہوں،
"دانش دھرمانی "
Tumblr media
1 note · View note
thepoetistguy · 2 years
Text
فلک و زمیں سے دُور اک دُور جہان چاہیے
مجھے اب گھر نہیں فقط اک مکان چاہیے
نہ ظلم ہو کہیں پہ، نہ رنجش زدہ ہو کوئی
اب اُس ٹوٹے پرندے کو پھر سے اڑان چاہیے
سنا ہے محبت توڑ دیتی ہے نفرت زنجیر کو
پگھلا دے جو زنجیر کو ویسی زبان چاہیے
کاش ہر سُو سکھ چین ہو سبھی کو میسر
میرے کوچے میں فقط ایسی دکان چاہیے
تَحَسُ نَحَس کردے اس ظلم و بربریت کو
ہر اک شخص کو ویسی تیر و کمان چاہیے
یوں نو بہار باغ میں اُن پھولوں کی مانند
اک لہو کے پنپنے والے سبھی انسان چاہیے
مجھے اب گھر نہیں فقط اک مکان چاہیے
(( دانش دھرمانی ))
Tumblr media
1 note · View note
thepoetistguy · 2 years
Text
ہر اک لمحہ فَراغَت میں، ہم بَد بَخُت بیٹھے ہیں
یوں زَوال عاشقی میں بھی، با تَخَت بیٹھے ہیں
اُجاڑ دی سلطنتِ دل کو میری، دِفاعی اَنجمَنُ نے
یہاں نااہل وزیر بھی سب، با شکست بیٹھے ہیں
تہمتوں، شکایتوں، گالیوں سے ،جب بھر گیا دل؟
کہنے لگے فوراً، یے تو سبھی اہل رَخَتِ بیٹھے ہیں
کاٹیں ہیں فُرقَت کی راتیں، سبھی احبابِ نے مرے
پر دل شکستہ ہوکر بھی سبھی، مست بیٹھے ہیں
کاش شرم ظریفی کا مقام ہوتا، میسر سبھی کو
لگا کر آگ پہلو میں، ہم ہی سرفهرست بیٹھے ہیں
(( دانش دھرمانی ))
11 notes · View notes
thepoetistguy · 2 years
Text
اب وہ دل نہیں رہا جس پر تیری شاعری اثر کرے
کاش ہم گذر سفر کریں, تو اپنی زندگی بسر کرے
لوگوں سے اور خدا سے تو سب کی شکایتیں ہیں!
ہم ایسے ہیں غمخوار کہ رنج و غم میں شکر کرے
جب بھی تنہائی میں ہوتا ہوں ترا ہر غم یاد آتا ہے
دعا ہے کہ نه تجھے نه مجھے کوئی اپنا ہمسفر کرے
وہ شخص بار بار کہتا تھا میں جا رہا ہوں چھوڑ کر
خدا ایسا دن نہ لائے جب کوئی تیری نہ قدر کرے
اک اہل ستم لوگ دوجہ قلب جاں کو سکوں نہیں
کاش یوں کوئی شخص میرے غموں کو مختصر کرے
میری میت پر پھول چڑھانے کے خاطر وہ نہ آ پائے
ایسی شدت ہو پیاس کی، کوئی پانی نہ میسر کرے
اک روز تو آئے گا میری لافانی محبت کا بھرم رکھنے
جب بھی تو میرے کوچے سے گزرے رو رو کہ گزر کرے
کاش تیری پاس وہ آنکھیں ہوتیں جو دیکھ پاتیں
اک نظر مرے دیدار کے خاطر تجھ کو یوں منتظر کرے
اب تو یار بھی سبھی میرے اغیار بن چکے ہیں فقط
جیون سے موت اچھی چل زندگی کو آتش نظر کرے
” دانش دہرمانی “
Tumblr media
8 notes · View notes