Tumgik
#تپاک
Text
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے ذرا فاصلے سے ملا کرو
Koi haath bhi na milayega jo galy milogy tapaak se
Ye naye mizaaj ka shehr hai zara faasle se mila karo
-Bashir Badr
Noone would even shake the hand, if hugged with love
This is a city of new culture, stay distant from such people
49 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 23 days
Text
میں اس کے ہم سفر سے ملا اس تپاک سے
اندر سے جل کے رہ گیا باہر سے خوش ہوا
غم بانٹنا تو رسمِ جہاں ہے مگر جمالؔ
وہ خوش ہوا تو میں بھی برابر سے خوش ہوا
جمال احسانی
4 notes · View notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
سر میں ابھی کنواری ہوں
مکمل کہانی
وہ کاشف کی پانچ سال پرانی شاگردہ تھی۔آج بازار میں ایک دکان میں اچانک اس کی نظر کاشف پر پڑی تو فوراً اس کی طرف لپک آئی۔اتنے تپاک سے ملی کہ وہ شاگرد نہیں بلکہ کوئی پرانی دوست لگ رہی تھی۔ اس نے کہا سر میں ابھی کنواری ہوں، آپ کب فری ہوتے ہیں میں گھر آؤں گی۔ اسے باتوں باتوں میں یہ دھیان بھی نہ رہا کہ کاشف کے ساتھ اس کی بیوی بھی ہے اور اس کی شادی ابھی کچھ ماہ پہلے ہی ہوئی ہے اور ابھی فریقین شک شبہ کی کیفیت سے مکمل آزاد بھی نہ ہوئے تھے۔
Tumblr media
تہمینہ شروع ہی سے بہت بے باک سی لڑکی تھی۔اس میں مشرقی لڑکیوں والی ہچکچاہٹ کم دیکھنے کو ملتی تھی۔وہ اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھی۔لاڈ پیار بھی اس معاملے میں بنیادی رول پلے کرتے ہیں اور کچھ لوگوں کی طبیعت بھی کھلی ڈھلی ہوتی ہے۔ بات دل میں رکھنے کی بجائے زبان پے رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔تہمینہ بھی ایسے لوگوں میں سے واقع ہوئی تھی۔شکل وصورت کے لحاظ سے درمیانے درجے میں تھی۔نہ اس قدر حسین کہ شہر دیوانہ ہو اور نہ اس قدرغریب کہ کسی کا دیکھنے کو دل ہی نہ چاہے۔ اس کے چہرے پر کشش کے کچھ عناصر ضرور جلوہ گر تھے۔اور محبت تو ان باتوں سے ویسے ہی آزاد ہے۔
Tumblr media
حسنِ اتفاق س�� تہمینہ کو کس سے اور جس کو تہمینہ سے محبت ہوئی وہ کوئی اور نہیں بلکہ اس کا ممیرا کزن آصف تھا۔اتفاق سے آصف کو بھی قدرت نے بہن بھائیوں کے بندھنوں سے آزاد ہی رکھا تھا۔ دونوں کی رہائش بھی ایک ہی محلے میں تھی اور دونوں ہم عمر ہونے کے ساتھ ساتھ ہم مزاج بھی تھے۔دل کے کھرے ، زبان کے نڈرے۔دل و زبان کی یکجائی کسی کسی کو ملتی ہے۔دونوں کو ایک دوسرے کی یہ عادت بہت پسند تھی۔
Tumblr media
بی اے کی تیاری کے لئے جب تہمینہ نے کاشف صاحب کے پاس اکیڈمی رکھی تو اسے لانے اور لے جانے کی ذمہ واری آصف کے ملتجی کندھوں پر ہی آئی۔تہمینہ کی کلاس کی لڑکیاں اکثر تعجب کا اظہار کرتیں کہ تہمینہ کو کوئی پوچھنے والا نہیں کہ اپنے کزن کے ساتھ ایسے پھرتی ہے جیسے۔۔۔۔۔۔۔تہمینہ کو یہ باتیں اتنی بری نہ لگتیں کیونکہ وہ اصل بات بھی جانتی تھی اور اسے کسی کا ڈر بھی مارا نہیں تھا۔لیکن جب کاشف صاحب نے خود ایک دن اسے ایسی باتوں پر کچھ سمجھانے کی کوشش کی تو اس نے انہیں صاف صاف بتا دیا کہـــ اس کی آصف سے منگنی ہو چکی ہے ااور وہ جلد ہی ا شادی بھی کرنے والے ہیں۔ ان کے درمیان کسی قسم کاکوئی غلط تعلق ہرگز نہیں ہے۔ یہ اس کی مجبوری ہے کہ آصف کے علاوہ اسے اکیڈمی لانے اور لیجانے والا کوئی نہیں ہے۔کاشف صاحب ان باتوں سے کافی زیادہ مطمئن ہو گئے تھے۔اور کچھ ہی دنوں بعد ان کو سرکاری ملازمت ملنے سے انہیں کسی دوسرے شہر جانا پڑا۔
Tumblr media
ایک دن آصف تہمینہ کو اس کے گھر ڈراپ کرنے لگا تو اسے پتہ چلا کہ اس کے ماں باپ بھی تہمینہ کے گھر آئے ہوئے ہیں۔اس نے تہمینہ سے جانے کی اجازت چاہی تو اس نے اسے اندر آنے کو کہا۔ وہ اندر گئے تو دونوں کے والدین ان کی شادی کی تاریخ طے کرنے کی باتیں کر رہے تھے۔یہ باتیں گھر میں ویسے بھی کچھ دنوں سے چل رہی تھیں۔ دونوں کے والدین بھی ان کی محبت اور قربت سے خوش تھے اور ان کو جلد ہی ازدواجی زندگی میں اکٹھا کر دینا چاہتے تھے۔کیونکہ زمانے کی زبان کو کون روک سکتا ہے۔
Tumblr media
زمانے کی زبان کو کوئی نہیں روک سکتا تو زمانے کی چال کو بھی کوئی نہیں روک سکتا۔گھر میں انتہائی خوشی اور شادمانی کا سماں تھا۔دونوں خاندانوں کو ایک دوسرے سے بہتر مل بھی نہ سکتا تھا۔اور سب سے بڑی بات کہ لڑکی لڑکا ایک دوسرے کو حد سے زیادہ چاہتے تھے۔
ابھی دل مستقبل کے جھولے میں بیٹھے کا سوچ ہی رہے تھے کہ قسمت نے اپنا ستم کر دکھایا۔اچانک دروازے پر دستک ہوئی۔ آصف سمجھا کوئی دوست یا رشتہ دار آیا ہو گا ۔اس نے دروازہ کھولا۔تین آدمی، پنٹ شرٹ پہنے، آنکھوں پر کالی عینکیں لگائے ،زبردستی اندر گھس آئے۔انہوں نے اندر آتے ہی ریوالور نکال لیے۔ آدمیوں کے ہینڈزاپ کروادیے،اور خواتیں سے کہا کہ جو کچھ پہنا ہے اتار دیں اور جو کچھ رکھا ہے خود ہی نکال کے ان کے حوالے کر دیں۔یہ تو کوئی فلمی سین کی کیفیت بن گئی تھی لیکن یہ حقیقت تھی کوئی خواب یا ڈرامہ نہ تھا۔گھر میں سناٹا چھا گیا۔ موبائل بھی انہوں نے اپنے قبضے میں لے لئے۔ اور تمام افرا د کو خوب ڈرا دیا۔سب سہم گئے۔دو افراد لوٹنے میں مصروف رہے اور ایک گھر والوں پر ریوالور تانے کھڑا رہا۔
Tumblr media
تک انہوں نے اپنا کام تسلی سے کیا۔ زیورات اور قیمتی چیزیں ایک تھیلے میں باندھ کر جب وہ جانے لگے تو آصف نے ان میں سے ایک کا ریوالور چھیننے کی ناکام کوشش کی۔انہوں نے اس پر فائر کر دیا پھر دوسرا فائر کیاکو کہ آصف کے دل کے قریب لگا اور وہ ڈکیت فرار ہو چکے تھے۔ آصف زمین پے گرا آخری سانسیں لے رہا تھا اور اس کے چاہنے والے خاص طور پے تہمینہ اس کے جسم سے لپٹ کے نا قابلِ بیان انداز میں رو رہی تھی۔خون بہہ رہا تھا اور آصف کا وجود ٹھنڈا ہو رہا تھا۔کچھ ہی دیر میں واویلا سن کے آس پاس کے لوگ بھاگے آئے تھے۔ انہوں نے آصف کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہسپتال لے جانے کی سبیل کی لیکن قدرت آصف کی زندگی مکمل کر چکی تھی۔
Tumblr media
مرنے والوں کے ساتھ مرا تو نہیں جاتا، لیکن مرنے والوں کو اپنی زندگی میں رکھا تو جا سکتا ہے۔ تہمینہ نے اسی لمحے زندگی بھر کا قصہ تمام کر دیا تھا کہ وہ اب زندہ رہے گی صرف اور صرف آصف کی منگیتر بن کر وہ اسی کی رہے گی چاہے اس سے اس جہان میں ملے۔اس دنیا کی تنہائی آصف کی یاد سے بہلائے گی۔لیکن وہ کنواری ہی رہے گی۔
کاشف اور تہمینہ کی اس واقعہ کے بعد کبھی ملاقات تو نہ ہو سکی،لیکن کاشف کو پتہ چل گیا کہ تہمینہ کیساتھ ایسا ہو چکا ہے۔کاشف کی بیوی کو جب ان ساری باتوں کا علم ہوا تو اس نے کاشف سے کہا کہ آپ تہمینہ کو گھر بلائیں ۔ میں اسے اپنی چھوٹی بہن بنانا چاہوں گی اور اس کے غم میں شرکت کر کے اپنے حصے کاغم بانٹنا چاہوں گی۔
///ختم شد///
Tumblr media
2 notes · View notes
urduclassic · 1 year
Text
یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے
Tumblr media
یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے جو زخم تو نے دئیے ہیں بھرا نہیں کرتے ہزار جال لئے گھومتی پھرے دنیا تیرے اسیر کسی کے ہوا نہیں کرتے یہ آئینوں کی طرح دیکھ بھال چاہتے ہیں کہ دل بھی ٹوٹیں تو پھر سے جڑا نہیں کرتے وفا کی آنچ سخن کا تپاک دو ان کو دلوں کے چاک رفو سے سلا نہیں کرتے جہاں ہو پیار غلط فہمیاں بھی ہوتی ہیں سو بات بات پہ یوں دل برا نہیں کرتے ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گی مکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے جو ہم پہ گزری ہے جاناں وہ تم پہ بھی  گزرے جو دل بھی چاہے تو ایسی دعا نہیں کرتے ہر اک دعا کے مقدر میں کب حضوری ہے؟ تمام غنچے تو امجد کھلا نہیں کرتے امجد اسلام امجد
2 notes · View notes
painfully-your · 21 days
Text
کس سے اظہارِ مدعا کیجئے
آپ ملتے نہیں ہیں کیا کئجیے
مجھ کو عادت ہے روٹھ جانے کی
آپ مجھ کو منا لیا کیجئے
ایک ہی فن ہم نے سیکھا ہے
جس سے ملئیے اسے خفا کیجئے
ملتے رہئیے اسی تپاک کے ساتھ
بےوفائی کی انتہا کیجئے
1 note · View note
sajjadalishumali · 24 days
Text
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا
تم سے مل کر بہت خوشی ہو کیا
مل رہی ہو بڑے تپاک کے ساتھ
مجھ کو یکسر بھلا چکی ہو کیا
یاد ہیں اب بھی اپنے خواب تمہیں
مجھ سے مل کر اداس بھی ہو کیا
بس مجھے یوں ہی اک خیال آیا سوچتی ہو تو سوچتی ہو کیا
اب مری کوئی زندگی ہی نہیں
اب بھی تم میری زندگی ہو کیا
کیا کہا عشق جاودانی ہے!
آخری بار مل رہی ہو کیا
ہاں فضا یاں کی سوئی سوئی سی ہے
تو بہت تیز روشنی ہو کیا
میرے سب طنز بے اثر ہی رہے
تم بہت دور جا چکی ہو کیا
دل میں اب سوز انتظار نہیں
شمع امید بجھ گئی ہو کیا
اس سمندر پہ تشنہ کام ہوں میں
بان تم اب بھی بہہ رہی ہو کیا
جون ایلیا #
0 notes
moizkhan1967 · 3 months
Text
احمد فراز
مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے
کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اس کے
فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر
کماں بہ دست ستادہ ہیں عسکری اس کے
وہ برق لہر بجھا دی گئی ہے جس کی تپش
وجود خاک میں آتش فشاں جگاتی تھی
بچھا دیا گیا بارود اس کے پانی میں
وہ جوئے آب جو میری گلی کو آتی تھی
سبھی دریدہ دہن اب بدن دریدہ ہوئے
سپرد دار و رسن سارے سر کشیدہ ہوئے
تمام صوفی و سالک سبھی شیوخ و امام
امید لطف پہ ایوان کج کلاہ میں ہیں
معززین عدالت بھی حلف اٹھانے کو
مثال سائل مبرم نشستہ راہ میں ہیں
تم اہل حرف کہ پندار کے ثناگر تھے
وہ آسمان ہنر کے نجوم سامنے ہیں
بس اک مصاحب دربار کے اشارے پر
گداگران سخن کے ہجوم سامنے ہیں
قلندران وفا کی اساس تو دیکھو
تمہارے ساتھ ہے کون آس پاس تو دیکھو
سو شرط یہ ہے جو جاں کی امان چاہتے ہو
تو اپنے لوح و قلم قتل گاہ میں رکھ دو
وگرنہ اب کے نشانہ کمان داروں کا
بس ایک تم ہو سو غیرت کو راہ میں رکھ دو
یہ شرط نامہ جو دیکھا تو ایلچی سے کہا
اسے خبر نہیں تاریخ کیا سکھاتی ہے
کہ رات جب کسی خورشید کو شہید کرے
تو صبح اک نیا سورج تراش لاتی ہے
سو یہ جواب ہے میرا مرے عدو کے لیے
کہ مجھ کو حرص کرم ہے نہ خوف خمیازہ
اسے ہے سطوت شمشیر پر گھمنڈ بہت
اسے شکوہ قلم کا نہیں ہے اندازہ
مرا قلم نہیں کردار اس محافظ کا
جو اپنے شہر کو محصور کر کے ناز کرے
مرا قلم نہیں کاسہ کسی سبک سر کا
جو غاصبوں کو قصیدوں سے سرفراز کرے
مرا قلم نہیں اوزار اس نقب زن کا
جو اپنے گھر کی ہی چھت میں شگاف ڈالتا ہے
مرا قلم نہیں اس دزد نیم شب کا رفیق
جو بے چراغ گھروں پر کمند اچھالتا ہے
مرا قلم نہیں تسبیح اس مبلغ کی
جو بندگی کا بھی ہر دم حساب رکھتا ہے
مرا قلم نہیں میزان ایسے عادل کی
جو اپنے چہرے پہ دہرا نقاب رکھتا ہے
مرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کی
مرا قلم تو عدالت مرے ضمیر کی ہے
اسی لیے تو جو لکھا تپاک جاں سے لکھا
جبھی تو لوچ کماں کا زبان تیر کی ہے
میں کٹ گروں کہ سلامت رہوں یقیں ہے مجھے
کہ یہ حصار ستم کوئی تو گرائے گا
تمام عمر کی ایذا نصیبیوں کی قسم
مرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا
سرشت عشق نے افتادگی نہیں پائی
تو قد سرو نہ بینی و سایہ پیمائی
0 notes
pakistanwink · 6 months
Text
Yun Hi Be Sabab Na Phira Karo: Bashir Badar's Ghazal Recitation
السلام علیکم اور آواز کی دنیا کے دوستوں کو میرا سلام!شاعری کے چینل ڈیوائن صدیقی میں خوش آمدید!اردو شاعری کے غزل سیگمنٹ میں شاعر بشیر بدر کی ایک خوبصورت غزلیوں ہی بے سبب نہ پھرا کرو کوئی شام گھر میں رہا کرو آپ کی سماعتوں کی نذریوں ہی بے سبب نہ پھرا کرو کوئی شام گھر میں رہا کرووہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کروکوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سےیہ نئے مزاج کا شہر ہے ذرا فاصلے…
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
مصر، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد، السیسی کا پر تپاک استقبال
مصر، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد، السیسی کا پر تپاک استقبال
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان تین ممالک کے سرکاری دورے کے پہلے مرحلے میں پیر کے روز مصر پہنچ گئے۔ تین برسوں کے دوران یہ ان کا خلیج سے باہر پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ سعودی ولی عہد کا مشرقِ وسطی کے ممالک کا یہ دورہ ایسے وقت ہورہا ہے جب اگلے ماہ امریکی صدر جو بائیڈن اس خطے کا دورہ کرنے والے ہیں۔ وہ اسرائیلی رہنماوں سے ملاقات کے بعد سعودی عرب کے رہنماوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ غیر ملکی خبر رساں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mrcasee-blog · 4 years
Photo
Tumblr media
mr-case.ir💎 قاب طرحدار #توپاک❤️ دوستاتونو تگ کن 😍⁦❤️⁩🌹 . چاپ قاب طرح دار با عکس دلخواه شما 😍 . جنس قاب ژله ای ضد خش / رنگ چاپ ثابت . . برای سفارش این طرح کد محصول + مدل گوشیتون رو دایرکت بفرستن🥰 . . مسترکیس مرجع قاب فانتزی و طرح دار . ��➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ www.mr-case.ir ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ موجود برای تمامی مدل ها و برندها Apple Samsung Huawei Xiamoi LG . ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ #ریل#رضا_پیشرو #پیشرو #پیشرو👑 #رضا_پیشرو_شاه #رپر_ایرانی #قاب_پیشرو #قاب_طرحدار_پیشرو #چاپ_قاب#تپاک#توپاک #توپاک_شکور #topak #topac #topak #mrcase (at Eslamshahr) https://www.instagram.com/p/CBLOtQwnVwn/?igshid=5h0vome5783c
0 notes
akksofficial · 3 years
Text
شاہ محمود قریشی کا دو روزہ دورے پر ترکی پہنچے پر تپاک استقبال
شاہ محمود قریشی کا دو روزہ دورے پر ترکی پہنچے پر تپاک استقبال
استنبول (عکس آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو کی دعوت پر دو روزہ دورے پر ترکی پہنچے پر تپاک استقبال کیا گیا استنبول ہوائی اڈے پر ڈپٹی گورنر استنبول کمال عنان، ترکی میں تعینات پاکستانی سفیر سائیرس قاضی اور سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-poetry-lover · 1 year
Text
انا لله وانا اليه راجعون
امجد اسلام امجد
یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے
جو زخم تو نے دئیے ہیں بھرا نہیں کرتے
ہزار جال لئے گھومتی پھرے دنیا
تیرے اسیر کسی کے ہوا نہیں کرتے
یہ آئینوں کی طرح دیکھ بھال چاہتے ہیں
کہ دل بھی ٹوٹیں تو پھر سے جڑا نہیں کرتے
وفا کی آنچ سخن کا تپاک دو ان کو
دلوں کے چاک رفو سے سلا نہیں کرتے
جہاں ہو پیار غلط فہمیاں بھی ہوتی ہیں
سو بات بات پہ یوں دل برا نہیں کرتے
ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گی
مکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے
جو ہم پہ گزری ہے جاناں وہ تم پہ بھی گرے
جو دل بھی چاہے تو ایسی دعا نہیں کرتے
ہر اک دعا کے مقدر میں کب حضوری ہے؟
تمام غنچے تو امجد کھلا نہیں کرتے
امجد اسلام امجد
3 notes · View notes
amiasfitaccw · 3 months
Text
گوری میم کی چدائی
( قسط 9 )
اتنی بات سنانے کے بعد عدیل نے میری طرف دیکھا اور پھر کہنے
لگا۔ امریکہ میں میری پہلی چودائی کی داستان کیسی لگی ؟ اس کی بات سن کر میں نے ایک طویل سانس لی اور اس سے بولا ۔۔۔ کمال ہے یار -- میڈم کی چودائی میں خاص کر ہندو چوت اور مسلم لن نے بڑا مزہ دیا تو وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگا تمہیں معلوم ہے کہ فکنگ کے دوران ایسی باتیں کر کے سیکس کا جوش دوبالا ہو جاتا ہے۔ تو میں اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولا اچھا یہ بتا کہ اس کے
بعد تم نے اس سیکسی میڈم کی ... ہندو چوت کتنی دفعہ بجائی؟ ؟ تو آگے سے وہ مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولا۔ تعداد تو یاد نہیں يار بس یوں سمجھو کہ جب بھی موقع ملا میں نے اس کا بھر پور فائدہ اٹھایا . اس کے بعد میں نے اس سے کہا کہ اچھا یہ بتاؤ کہ کیا تم نے صرف اسی میڈم کی بندو چوت ماری تھی یا؟ تو وہ ہنس��ے ہوئے کہنے لگا ایسی بات نہیں ہے یار ۔۔۔ بلکہ میں تو پلوی میم کی تقریباً آدھی دوستوں رشتے داروں کو چود چکا ہوں ۔ اور ان میں غالب اکثریت ہندو پھدیوں کی تھیں ۔ ہاں یاد آیا ان میں سے ایک آدھ
سکه چوت بھی تھی. پھر کہنے لگا مزے کی بات یہ ہے کہ یہ ساری خواتین چوت مروانے کے بعد مجھ سے یہی وچن لیتی تھیں. کہ میں اس کی خبر کسی دوسری کو نہ ہونے دوں ۔۔۔ اور میں نے ایسا ہی کیا۔ اس پر میں نے اس سے پوچھا کہ ان میں سے سب سے اچھی کون لگی؟ تو وہ ایک دم سنجیدہ ہو کر بولا... ویسے تو ساری کی ساری بی بی ہم شیل تھیں ۔۔۔ لیکن ان میں ایٹم بمب صرف اور صرف پلوی میم تھی جس کی چودائی مجھے اس لیئے بھی نہیں بھولے گی کہ امریکہ میں وہ میری پہلی سیکس ٹیچر تھی اس پر میں نے اس سے کہا کہ یہ تو ہوئی دیسی چودائی کی داستان لیکن اب
مجھے یہ بتاؤ کہ امریکہ میں تم نے پہلی گوری کو کیسے چودا ؟ میری سن کر عدیل ہنس کر بولا بہن چودا تیری سوئی ابھی تک
گوری پر ہی اٹکی ہوئی ہے تو آگے سے میں بھی دانت نکالتے ہوئے بولا وہ تو ہے۔۔ اس پر اس نے ایک فرمائشی سا قہقہہ لگایا اور پھر کہنے لگا کہ آج کے لیئے اتنا ہی کافی ہے ۔ پھر کسی دن میں تم کو گوری کے چودنے کا واقعہ سناؤں گا۔۔۔ فی الحال تو چلو کہ کافی وقت بیت گیا ہے اس کے ساتھ ہی وہ اپنی کرسی سے اٹھا۔۔۔
اور ہم ریستوران سے باہر آ گئے۔ جاتے جاتے ایک دفعہ پھر وہ مجھے تاکید کرتے ہوئے بولا۔ کل ضرور آنا کہ ماما تیرا بہت پوچھتی ہیں ۔ اس کے بعد وہ مجھے ٹاٹا کرتا ہوا اپنے گھر کی
طرف چلا گیا...
حسب وعدہ اگلے دن میں ان کے گھر چلا گیا تو خاص کر آنٹی مجھ سے بڑے تپاک سے ملیں اور اس بات کا شکوہ بھی کیا کہ ان کے
کہنے کے باوجود بھی میں کل کیوں نہیں آیا تھا؟ ان کا اتنا زیادہ خلوص دیکھ کر کهتک تو میں پہلے ہی گیا تھا ۔ اب تھوڑا پریشان
بھی ہو گیا۔ لیکن بوجہ چپ رہا اور دفتری کام کا بہانہ لگا کر نہ
آنے کی معذرت کر لی جسے انہوں نے بڑی خوش دلی کے ساتھ قبول بھی کر لیا۔ اور ساتھ ہی اس بات کی خاص تاکید کی کہ جب تک عدیل یہاں پر ہے میں کم از کم لنچ اس کے ساتھ ہی کیا کروں آنٹی کے اتنے زیادہ تپاک کو دیکھ کر میں دل ہی دل میں سوچنے
لگا کہ امریکہ کی طرح ہمارے ہاں بھی مفت میں لنچ کوئی نہیں
- 33 ^ 1 - lfloor51,3 پھر من بی من میں اس عنایت کی وجہ ڈھونڈنے لگا ۔ لیکن بظاہر اس کی کوئی خاص وجہ سامنے نہ آ رہی تھی۔ چونکہجائے گا تو میں تم سے کہہ کر مزید منگوا لوں گا ... لیکن اب پتہ چلا کہ تم تو پیتے ہی نہیں ہو۔۔۔ اس کی بات سن کر میں اس سے بولا... دل چھوٹا نہ کر ... کیا ہوا جو میں نہیں پیتا ... لیکن جب تو
میں بندوبست کر دوں گا ۔ میری کہے گا بات سن کر وہ خوش ہو کر بولا تھینک یو دوست .. میں تو اس کے بغیر ... پھر بھی گزارا کر لوں گا لیکن تیری بھابھی کو اس کے بغیر نیند نہیں آتی ۔ اس پر میں عدیل کی طرف دیکھتے ہوئے ذو معنی لفظوں میں بولا ... رات کو پیگ کے بغیر ... نیند نہیں آتی یا ...؟ وہ میری پوشیدہ بات کا مطلب سمجھ کر بولا..... تمہاری بات ٹھیک ہے۔۔۔۔ دوسری گوریوں کی طرح یہ سالی بھی للے (لن) کی بڑی شوقین ہے پھر کہنے لگا۔۔۔ لیکن یار تو تو جانتا ہی ہے کہ ہر رات وہ بھی اپنی بیوی کے ساتھ ۔
چودائی نہیں ہو سکتی۔ اس لیئے ہر رات فکنگ ہو نہ ہو۔۔۔ -- پیگ بہت ضروری ہے عدیل کی بات سن کر ایک دفعہ پھر میں نے اس سے کہا ۔ تب تو بے فکر ہو جا۔۔۔ جب بھی تیری بوتل ختم ہو جائے۔۔۔ مجھے بتا دینا بندوبست ہو جائے گا۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ... عدیل کا یہ پوائنٹ نوٹ کر لیا کہ گوری للے ( لن ) کی بڑی
شوقین ہے۔
Tumblr media
اس کے بعد میں موضوع تبدیل کرتے ہوئے بولا۔ اچھا یہ بتا کہ بھابی کو تیرے گھر والے کیسے لگے۔۔۔ تو وہ کہنے لگا ۔۔ جہاں تک ہمارے گھر والوں کا تعلق ہے تو مجموعی طور پر وہ ان کے ساتھ بہت خوش ہے ہاں جب ممی کسی بات سے اسے منع کرتی ہیں تو یو نو ہر بہو کی طرح یہ بھی ناک بھوں چڑھاتی ہے لیکن اوور
آل ماما اور باجی کے ساتھ اس کے تعلق بہت اچھے ہیں۔۔۔
کھانا کھانے کے بعد ہم ڈرائینگ روم میں آ گئے اور صوفے پر بیٹھتے ہی وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولا تو سنا جگر کیسا ہے؟ آنٹیاں کیسی چل رہیں ہیں ؟ آخری دفعہ کس کی لی؟ تو آگے سے میں
دانت نکالتے ہوئے بولا آخری دفعہ بھی اسی کی لی ۔۔۔۔ کہ جس کی سیکنڈ لاست دفعہ لی تھی تو وہ حیران ہوتے ہوئے بولا جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے تیرے پاس تو آنٹیوں کا اچھا خاصہ اسٹاک ہوا کرتا تھا یہ الگ بات ہے کہ ہمارے ہزار منت ترلوں کے باوجود بھی
تم نے کبھی کسی آنٹی کی ہوا بھی نہیں لگوائی تھی۔
پھر اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بولا کہ یو نو دوست امریکہ میں میں نے تمہارے اس فارمولے سے بڑا فائدہ اٹھایا ہے۔۔۔۔ پھر
کہنے گا۔ میں نے تمہارے اس فارمولے پر عمل کرتے ہوئے ہزار کوششوں کے باوجود کبھی بھی کسی ایک کی بات کو دوسرے کے ساتھ شئیر نہیں کی تھی۔ اسی لیئے میں پلوی جی کی آدھی سہلیوں رشتے داروں کو چودنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ کیونکہ انہیں مجھ پر
یقین آ گیا تھا کہ میں راز کو ہمیشہ راز ہی رکھوں گا۔ اس کے بعد وہ میری طرف دیکھ کر مسکراتے ہوئے بولا اسی لیئے مائی ڈئیر
فرینڈ میں تم سے ہر گز نہیں پوچھوں گا کہ لاسٹ اور سیکنڈ لاست والی خاتون کون ہے ؟ تو اس پر میں اس سے بولا ۔۔ بیٹا۔ تو تو
مجھ سے نہیں پوچھے گا لیکن اس کے برعکس میں تم سے امریکہ
لنچ میں ابھی کچھ دیر تھی اس لیئے عدیل اور میں ڈارئینگ روم میں بیٹھ گئے ابھی ہمیں وہاں پر بیٹھے ہوئے تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ عدیل کی بیگم گوری میم ماریا بهی وہاں پہنچ گئی۔ اسے آتے دیکھ کر میں احتراماً کھڑا ہو گیا اور اسے ہیلو کہا۔۔ جواباً اس قتالہ نے بھی مجھے ہیلو کہا اور اپنے گورے ہاتھ کو میری طرف
بڑھا دیا میں نے اس کے ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں لے لیا اور چند سیکنڈز تک بڑی گرم جوشی کے ساتھ ہلاتا رہا۔ آج اس قتالہ نے سفید رنگ کی سلیو لیس شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی جس میں وہ بڑی شاندار لگ رہی تھی لمبا قد - اجلا رنگ چوڑے شانے اور عریاں بازو اور ان سب سے بڑھ کر اس کی ننگی بغلیں انڈر آرمز) جن پر ایک بھی بال نظر نہ آ رہا تھا۔ پتہ نہیں اس نے کس کریم کے ساتھ اپنی انڈر آرمز صاف کیے تھے کہ ۔۔۔۔۔۔ اس کی بڑی بڑی اور سندر بغلوں سے خوشبو کے لاتعداد ہلے اُٹھ رہے تھے۔ اس سے میں نے اندازہ لگایا کہ سلیو لیس پہننے کے لیئے اس گوری نے یقیناً آج ہی شیو کی ہو گی اور پھر بغلوں کی شیو سے ہوتے ہوتے میرا گنده ذین اس کی دونوں ٹانگوں کے بیچ والی جگہ پر چلا گیا کہ ہو سکتا ہے کہ میڈم نے اپنی سیکسی بغلوں کی صافی کے ساتھ یقیناً اپنی اس جگہ" بھی کریم لگائی ہو گی اور انڈر آرمز کی طرح اسے بھی نیٹ اینڈ کلین کیا ہو گا........ اور کیا انڈر آرمز کی طرح ۔۔۔ اس گوری کی جائے مخصوصہ سے بھی ۔۔۔ ایسے ہی خوشبو کی لپٹیں اٹھ رہیں ہوں گی؟ ... جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ مجھے چوت کی سمیل بہت زیادہ پسند ہے۔ اس لیئے۔۔ یہ سوچ آئے کی دیر تھی کہ میرا لن جو کہ پہلے ہی بہانے ڈھونڈ رہا تھا ....... کے کھڑا ہونے ہی والا تھا کہ میں نے بڑی مشکل کے ساتھ منت سماجت کر کے اسے واپس بٹھا دیا... ........ دوستو جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ بندہ اچھا خاصہ ٹھرکی ایک زبردست سی چھلانگ لگا
واقع ہوا ہے اور اس وقت میرے سامنے جو چاند چهره ستاره آنکھوں والی گوری کھڑی تھی ۔
Tumblr media
اس کو اس حلیہ میں دیکھ کر
غریب کی تو مت ہی ماری گئی لیکن بنده غریب مرتا کیا نہ
کرتا کے مصداق قبر درویش بر جان درویش کی مکمل تصویر بنے۔ اپنی کمینگی چھپائے۔۔۔ بظاہر بڑی خوش اخلاقی کا مظاہرہ کر رہا تھا - - - یہ بھی شکر ہے کہ اس دن کے برعکس آج اس کا گلا اتنا زیادہ کھلا نہ تھا لیکن اس کے باوجود اس کے وی شیپ گلے کی گہرائی سے بہت کچھ دکھائی دے رہا تھا پتہ نہیں کیا بات ہے کہ میں اس گوری کو دیکھ کر ہمیشہ ہی نروس ہو جاتا تھا میری اس حالت کو شاید اس نے بھی محسوس کر لیا تها ..... یا پھر کوئی اور
بات تھی کہ وہ کچھ دیر تک ہمارے ساتھ بیٹھی رہی پھر اٹھ کر چلی گئی وہ جتنی دیر بھی میرے پاس بیٹھی ۔۔۔ میں خود پر قابو پاتے ہوئے ۔۔۔ اس کے ساتھ بظاہر بڑی خوش اخلاقی سے بات چیت کرتا
رہا۔۔
اور یہ میرا خود سے وعدہ ہے کہ میں کبھی نشہ نہیں کروں گا چاہے وہ سگریٹ کا ہی کیوں نہ ہو تو وہ کہنے لگا میری جان سگریٹ ہی تمام نشوں کی ماں ہے میرا مطلب ہے کہ سگریٹ سے
ہی ہر نشے کی ابتداء ہوتی ہے۔ اس کے بعد وہ ہنس کر کہنے لگا یار یہ تو بہت بری خبر سنائی تم نے کہ تم نہیں پیتے ؟ تو میں نے
اس سے کہا اس میں برائی کیا ہے ؟ تو وہ جواب دیتے ہوئے بولا وہ
ایسے میری جان کہ ہم لوگ اسٹیسٹس سے جو کوٹہ لائے تھے وہ قریباً ختم ہونے والا ہے اور میرا خیال تھا کہ جب یہ کوٹہ ختم ہومیں پہلی گوری کو چودنے کا واقعہ معہ نمک مرچ ضرور پوچھوں
گا ۔ اس لیئے شاباش شروع ہو جاؤ
میری بات سن کر اس نے ایک نظر میری طرف دیکھا اور پھر کہنے لگا کیا بتاؤں دوست کہ جس طرح تم کو میری سٹوری سننے کی بڑی جلدی ہے اسی طرح بلیو مویز دیکھ دیکھ کر ہزاروں پاکستانیوں کی طرح مجھے بھی کسی گوری کو چودنے کا بڑا شوق تھا لیکن پھر یوں ہوا کہ گوری کی بجائے مجھے ایک دیسی ایٹم بمب مل گئی جس کا ذائقہ جس کا سٹائل ۔ اور سیکس کرنے کا انداز مجھے اس قدر بھایا کہ وقتی طور پر میں گوری کو بھول گیا اور جتنی دیر تک میں پلوی جی کے ساتھ سٹور پر رہا حرام ہے جو میرے دل میں کبھی کسی گوری کا خیال بھی آیا ہو ۔۔۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اور ان کی دوست جن میں ان کی کچھ قریبی رشتے دار بھی شامل تھیں ہمیشہ ہی مجھے پر باش رکھتی تھی کہ جب بھی موقعہ ملتا تو میں انہیں یا ان کی کسی دوست کو چود لیا کرتا تها اور اگر کبھی وقت کم ہوتا تو وہ ہنسی خوشی چوپا بھی لگا لیا کرتی تھیں۔۔۔ ۔۔ اس کے بعد وہ کہنے لگا کہ زندگی بڑی موج سے گزر رہی تھی کہ ایک دن خبر ملی کہ نارائن جی نے ایک عرصہ دراز سے بند ستور خرید لیا ہے اور اس وقت تک چونکہ میں مامی اور پلوی جی کی مہربانی سے کام سیکھ چکا تھا اس لیئے اس ستور کو چلانے کے لیئے ان کی نگاه انتخاب مجھ پر آن پڑی ۔ اس کی
مین وجہ یہ تھی کہ میں ان کا دیکھا بھالا اور ایماندار لڑکا تھا۔ ہر
چند کہ نئے سٹور پر مجھے بھیجنے کے لیئے پلوی جی نے بہت
مزاحمت کی ۔ لیکن مامی اور نارائن جی نہ مانے اور کچھ مزاحمت کے بعد..... چار و ناچار پلوی جی نے مجھے دوسرے
ستور پر جانے کی اجازت دے دی۔ اور وہ بھی اس شرط پر کہ جب
بھی میری ضرورت محسوس ہوئی میں آ جاؤں گا۔ نارائن جی کا یہ سٹور ہمارے اس سٹور سے خاصہ چھوٹا اور گھر سے کافی دور واقع تھا۔ خیر میں وہاں چلا گیا اور کام شروع کر دیا۔
Tumblr media
دھیرے
دھیرے وہاں کے لوگوں سے ہیلو ہائے بھی ہو گئی لیکن چونکہ یہ ستور کافی عرصہ بند رہنے کے بعد ابھی کھلا تھا اس لیئے یہاں پر
گاہگوں کی اتنی آمد و رفت نہ تھی۔
ایک دن کی بات ہے کہ میں کاؤنٹر پر بیٹھا بور ہو رہا تھا کہ اتنے
میں ایک نہایت خوش شکل امریکن گورا سٹور میں داخل ہوا اس کی
عمر یہی کوئی پینتالیس پچاس کے قریب ہو گی ۔ اس نے گرے رنگ
کا برانڈڈ سوٹ پہنا ہوا تھا جو کہ اس پر بہت جچ رہا تھا ۔۔ اس کے ایک ہاتھ میں سیاہ رنگ کا بریف کیس پکڑا ہوا تھا اپنے حال حلیہ سے وہ کوئی امیر آدمی لگ رہا تھا ۔ اس نے ایک بئیر اور مارل
سگریٹ کا پیکٹ خریدا اور مجھے پیسے دے (Marlboro) برو کر جب وہ پرس کو واپس پینٹ کی جیب میں رکھنے لگا تو اس وقت
کسی طرح اس کے پرس سے سو ڈالر کا نوٹ فرش پر گر گیا۔۔۔ جبکہ وہ گورا صاحب اس بات سے بے خبر پرس کو جیب میں رکھ کر باہر کی طرف چل دیا ۔ یہ دیکھ کر میں تیزی سے کاؤنٹر سے باہر نکلا اور سو ڈالر کے نوٹ کو فرش سے اُٹھا کر اسے آواز دی
لیکن شاید وہ کچھ جلدی میں تھا یا شاید اس کے کانوں تک میری آواز نہ پہنچی تھی کہ وہ نہ رکا اور سٹور کا دروازہ کھول کر باہر نکل گیا ..... چنانچہ میں بھی بھاگم بھاگ اس کے پیچھے چلا گیا اور تھوڑی دور جا کر اسے روک لیا ۔ مجھے اپنے سامنے پا کر وہ ڈیسنٹ شکل والا گورا صاحب پریشان ہو کر بولا..... ويل لكل بوائے ! جہاں تک مجھے یاد ہے برو. میں نے تو پیسے ادا کر دیئے تھے تو اس پر میں نے اس کو سو ڈالر کا نوٹ دیتے ہوئے کہا کہ بے شک جناب آپ نے پیسے ادا کر دیئے تھے لیکن پرس کو واپس جیب میں ڈالتے وقت یہ نوٹ نیچے گر گیا تھا جو کہ میں آپ کو واپس کرنے آیا ہوں۔۔۔ تو اس نے بڑی حیرانی سے میری طرف دیکھا اور پھر سو ڈالر کا نوٹ پکڑتے ہوئے بولا - مجھ سے اگر اس قسم کی حماقتیں ہوتی رہتی ہیں. لیکن کمال ہے برو! تم پہلے بندے ہو
جس نے مجھے پیسے واپس کیئے ہیں ورنہ میرے ساتھ آج تک یہ سانحہ نہیں ہوا ہے ۔ اتنی بات کرنے کے بعد اس نے کلائی پر بندھی گھڑی کی طرف دیکھا ..... اور پھر مجھ سے ایکس کیوز کرتے ہوئے بولا۔سوری برو! اس وقت میں زرا جلدی میں ہوں ... تم سے پھر کسی دن بات ہو گی۔
یہ اس واقعہ سے تیسرے دن کی بات ہے کہ میں سٹور پر ایک گاہک کو ڈیل کر رہا تھا کہ اتنے میں وہی گورا صا حب سٹور میں داخل ہوا اور میرے پاس آ کر کھڑا ہو گیا۔۔۔۔ میں گاہک سے فارغ ہو کر اس کی طرف متوجہ ہوا تو ڈیسنٹ لک والا گورا صاحب نے
بڑے تپاک سے بولا بيلو لٹل بوائے ! مجھے پہچانا؟ تو میں نے اثبات میں سر ہلاتے ہوئے جواب دیا کہ آپ وہی ہیں کہ جن سو ڈالر میں نے واپس کیئے تھے۔ میری بات سن کر وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگا کہ سوری فرینڈ اس دن ایک ضروری میٹنگ کی وجہ سے میں جلدی میں تھا ۔ اس لیئے ڈھنگ سے تمہارا شکریہ بھی نہ ادا کر سکا۔ تو اس پر میں نے اس سے کہا کہ اس میں شکریہ کی کوئی بات نہیں سر بلکہ یہ تو میرا فرض تھا تو وہ جواب دیتے ہوئے کہنے لگا۔۔۔ مائی ڈئیر لٹل بوائے ! تمہارا شکریہ اس لیئے بھی بنتا ہے کہ یہاں کے دس ڈالر کے لیئے لوگ قتل تک کر دیتے
ہیں جبکہ تم نے مجھے سو ڈالر لوٹائے تھے ۔۔ اس کے بعد وہ اپنا تعارف کراتے ہوئے بولا مجھے جان کہتے ہیں۔۔۔ اور میں ایک چھوٹی سی کمپنی کا چیف ایگزیکٹو ہوں۔ اسکے ساتھ ہی اس نے
مصافے کے لیئے میری طرف ہاتھ بڑھا دیا..... اس پر میں بھی اس سے ہاتھ ملاتے ہوئے بولا کہ میرا نام عدیل ہے اور میرا تعلق
پاکستان سے ہے میرے منہ سے پاکستان کا نام سنتے ہی ۔۔وہ ایک دم سے چونک اٹھا .... اور میری طرف دیکھتے ہوئے سوالیہ انداز
میں بولا " یو آر فرام پاکیستان ؟؟؟ تو میں نے ہاں سر ہلا دیا. میرا اقرار سن کر اس نے ایک لمحے کے لیئے کچھ سوچا۔ اور پھر
Tumblr media
0 notes
askfortheemoon · 3 years
Text
کس سے اظہار مدعا کیجیے
آپ ملتے نہیں ہیں کیا کیجئے
مجھ کو عادت ہے روٹھ جانے کی
آپ مجھ کو مانا لیا کیجئے
ایک ہی فن تو ہم نے سیکھا ہے
جس سے ملیے اسے خفا کیجئے
ملتے رہیے اسی تپاک کے ساتھ
بےوفائی کی انتہا کیجئے
آپ ملتے نہیں ہیں کیا کیجئے
-جون ایلیا
3 notes · View notes
sajid-waseem-u · 4 years
Text
میں غیر ہوں تیرے واسطے
اب مجھ سے تپاک سے ملا کر
Main ghair hon tery waaaty
Ab mujh se tapaak se mila kr
9 notes · View notes
shazi-1 · 4 years
Text
Tumblr media
یوں ہی بے سبب نہ پھرا کرو کوئی شام گھر میں رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے ذرا فاصلہ سے ملا کرو
ابھی راہ میں کئی موڑ ہیں کوئی آئے گا کوئی جائے گا
تمہیں جس نے دل سے بھلا دیا اسے بھولنے کی دعا کرو
مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں
جو کہا نہیں وہ سنا کرو جو سنا نہیں وہ کہا کرو
کبھی حسن پردہ نشیں بھی ہو ذرا عاشقانہ لباس میں
جو میں بن سنور کے کہیں چلوں مرے ساتھ تم بھی چلا کرو
نہیں بے حجاب وہ چاند سا کہ نظر کا کوئی اثر نہ ہو
اسے اتنی گرمیٔ شوق سے بڑی دیر تک نہ تکا کرو
یہ خزاں کی زرد سی شال میں جو اداس پیڑ کے پاس ہے
یہ تمہارے گھر کی بہار ہے اسے آنسوؤں سے ہرا کرو ...!!
(بشیر بدر)
36 notes · View notes